ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو شعیب شیخ 4 جون تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

جعلی ڈگری اسکینڈل میں ملوث شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت کے رو برو پیش کیا گیا

شعیب شیخ کو گزشتہ رات حراست میں لیا گیا تھا۔ فوٹو: ایکسپریس

ايف آئی اے نے ايگزيكٹ كمپنی كے گرفتار سی ای او شعيب احمد شيخ سمیت كمپنی كے 4 ديگر ڈائريكٹرز كو عدالت ميں پيش كرکے ملزمان كا 4 جون تک جسمانی ريمانڈ حاصل كرليا۔





ايف آئی اے كارپوريٹ كرائم سيل نے جعل سازی دھوكا دہی، انسداد منی لانڈرنگ ايكٹ كے الزامات ميں گرفتار ايگزيكٹ كے سی ای او شيعب احمد شيخ ، ڈائريكٹرز وقاص احمد ، ذیشان انور، ذيشان احمد اور محمد صابر كا جسمانی ريمانڈ حاصل كرنے کے لیے جوڈيشل مجسٹريٹ جنوبی نور محمد كلمتی كے روبرو پيش كيا، اس موقع پر تفتيشی افسر نے ريمانڈ پيپرز عدالت ميں پيش كيے جس ميں عدالت كو بتايا كہ ملزمان جعلی ڈگريوں كے اسكينڈل ميں ملوث ہيں جس کے باعث ان سے تحقیقات کرنا ہے جب کہ دوران تفتيش ملزمان کی نشاندہی پر جعلی ڈگرياں ، سرٹیفكيٹ برآمد ہوئے ہيں اس کے علاوہ مذيد مذكورہ جرم سے متعلق دستاويزات برآمد كرنے ہيں اورملزمان كی نشاندہی پر پوشيدہ اكاؤنٹ كا سراغ لگانا ہے۔






ایف آئی اے حکام نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان سے برآمداصل دستاويزات اور كمپیوٹرز كو اپنی تحويل ميں محفوظ كرليے ہيں جس كی تحقيقات کی جائے گی اور ملزمان كے بين اقوامی گروہ كی چھان بين، سائبر كرائم سے متعلق مذيد جرائم كی بھی تحقيقات كرنی ہے جب کہ لانڈرنگ كيس كی بھی تحقيقات شامل ہے، ايف آئی اے نے عدالت سے ملزمان کے 14روزہ جسمانی ريمانڈ كی استدعا کی جس کی ملزمان کے وکلا نے شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موكل 2006 سے كام كررہے ہيں اور ان كے خلاف 2015 ميں کارروائی کی گئی ہے جب كہ کسی بھی متاثرہ شخص نے ايف آئی اے سے رابطہ نہيں كيا اور نہ ہی کوئی درخواست دی لہٰذا ان كے موكل كو پوليس ريمانڈ پر نہ ديا جائے۔ سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان سے استفسار کیا کہ کیا انہیں ایف آئی اے حکام کی جانب سے کسی قسم کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کی ملزمان نے نفی کی، اس موقع پر شعیب شیخ نے کہا کہ گزشتہ 3 روز سے انہیں ہراساں کیا جارہا ہے ، انہیں سونے نہیں دیا گیا اس کے علاوہ انہیں ادویات بھی استعمال کرنے نہیں دی جارہیں۔ فاضل جج نے فریقین کا موقف سننے کے بعد شعیب شیخ سمیت پانچوں ملزمان کو 4 جون تک ایف آئی اے حکام کے حوالے کردیا۔



دوسری جانب ايف آئی اے كی انكوائری رپورٹ ميں عدالت كو بتايا گیا ہے كہ ايگزيكٹ كمپنی ميں كل 6لاكھ شيئرز ہيں جن ميں مالک شيعب احمد شيخ اور ان کی اہليہ عائشہ شيخ كے نام صرف ایک ایک شئير ہے جب كہ بقايا 5لاكھ 99 ہزار 998 شئيرز ايگزيكٹ كی دبئی ميں رجسٹرڈ كمپنی كے نام ہيں جب کہ ايف آئی آر ميں مركزی ملزم شيعب احمد كی اہليہ كے نام كا بھی اندراج ہے۔





ایف آئی اے نے گزشتہ رات ایگزیکٹ کے دفتر سے متصل ایک عمارت پر چھاپہ مار کر لاکھوں جعلی ڈگریاں، اسٹوڈنٹس کارڈز اور ڈی وی ڈیز برآمد کی تھیں جس کے بعد ایف آئی اے حکام نے شعیب شیخ سمیت ایگزیکٹ کے دیگر ڈائریکٹرز کو حراست میں لے کر ان کے خلاف جعلسازی، دھوکا دہی اور فراڈ کا مقدمہ درج کیا تھا۔

https://www.dailymotion.com/video/x2rompc
Load Next Story