برطانوی ماہرین تعلیم کا ’’اریزرربڑ‘‘ کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ

بچوں کو دوران تعلیم غلطیاں کرنے دی جائیں کیونکہ غلطیاں مٹانے سے بچوں کو شرمندگی کا سامنا ہوتا ہے، ماہرین تعلیم

ماہرین تعلیم نے اسکولوں میں درست جواب رٹا کر بچوں کو پاس کرنے کے عمل کو بھی روکنے پر زور دیا، فوٹو:فائل

ماہرینِ نفسیات اور تعلیم نے اسکولوں میں پینسل سے لکھے غلط الفاظ مٹانے میں استعمال ہونے والے اریزر (ربڑ) کو ''شیطانی آلہ'' قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ بچے غلطی کرنے کے بعد جب غلط الفاظ مٹاتے ہیں تو انہیں بار بار شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


برطانوی ماہر تعلیم کا کہنا ہےکہ ربڑ سے بچوں میں غلطیاں کرنے کے بعد غلط طور پر احساس شرمندگی پروان چڑھتا ہے کیونکہ اساتذہ اور والدین بار بار غلطی کرنے اور مٹانے پر بچے کی سرزنش کرتے ہیں لیکن اس کی بجائے بچوں کو غلطیاں کرنے کی اجازت ہونی چاہیے تاکہ وہ ڈرنے کی بجائے ان غلطیوں کو سمجھ کر ان سے سیکھنے کی کوشش کریں۔ ماہرین تعلیم کا کہنا تھا کہ ربڑ ایک شیطانی آلہ ہے اور یہ بچوں کو دنیا سے جھوٹ بولنا بھی سکھاتا ہے جس میں بچے غلط لفظ کو درست کردیتے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ربڑ کے بچوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ بچوں کو فطری انداز میں غلطی کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ وہ اس سے سیکھیں اور مسلسل عمل کے ذریعے خود کو بہتر بنائیں کیونکہ غلطیاں مٹانے سے بچے حقیقی زندگی کے چیلنج کے لیے تیار نہیں ہوتے اور آگے سخت مقابلے میں کوئی ان کی غلطیاں اور کوتاہیاں دور نہیں کرپاتا اس لئے ضروری ہے کہ وہ خود اپنی غلطیوں سے سیکھیں۔ ماہرین تعلیم نے اسکولوں میں درست جواب رٹا کر بچوں کو پاس کرنے کے عمل کو بھی روکنے پر زور دیا۔
Load Next Story