کراچی میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام
لیاری جوگینگ وار کا گڑھ سمجھا جاتا تھا ، اب مسلسل ملزموں کی ہلاکت اور گرفتاریوں کی وجہ سے خاصا پرامن ہوچکا ہے۔
دہشت گرد ملیرکینٹ کراچی پر راکٹوں سے حملہ کرنا چاہتے تھے، لیکن رینجرز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزموں کے مذموم مقاصد نہ صرف خاک میں ملا دیے، بلکہ شہر کو بڑی تباہی سے بچا لیا، گزشتہ روزکی کارروائیوں میں کالعدم تنظیم کے سات دہشت گرد مارے گئے۔
جن میں سے دو دہشت گردوں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ ایک زخمی حالت میں گرفتارکرلیا گیا، ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود ، تیارIED، خود کش جیکٹس اور دیگر سامان برآمد کرلیاگیا،کالعدم تحریک طالبان کے خلاف پاک فوج کے آپریشن کے بعد اس کے سرگرم کارکن اور کمانڈرز نے کراچی کی مضافاتی بستیوں میں پناہ لے رکھی ہے ، لیاری جوگینگ وار کا گڑھ سمجھا جاتا تھا ، اب مسلسل ملزموں کی ہلاکت اور گرفتاریوں کی وجہ سے خاصا پرامن ہوچکا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں میں 5 ملزمان ہلاک کردیے گئے۔راجہ پٹھان غفار ذکری کا اہم کمانڈر تھا اور 40 سے زائد افراد کے قتل ، اغواء برائے تاوان ، بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا جب کہ بوٹ بیسن پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو کو ہلاک کر کے اسلحہ برآمد کرلیا، پاکستان کا اس وقت اہم ترین مسئلہ دہشتگردی کا خاتمہ اور امن وامان کی بحالی ہے، ایک جانب پاک فوج آپریشن 'ضرب عضب' میں مصروف ہے، تو دوسری جانب کراچی میں رینجرز اور پولیس آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
کراچی جو پاکستان کا معاشی حب ہے ، اس کو دہشتگردوں، ٹارگٹ کلرز، گینگ وار بھتہ خوروں اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث رہزنوں سے آزاد کرانے کے لیے قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھرپورکارروائیاں کررہے ہیں اور انھیں اس سلسلے میں کافی کامیابیاں بھی ملی ہیں اور کراچی کے حالات پہلے کی نسبت بہتر بھی ہوئے ہیں ، لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے،کندھ کوٹ کے قریب ریلوے ٹریک پر بم نصب کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا ہے،گرفتار ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، ملزم کے پاس سے ڈیٹونیٹر سمیت بارودی مواد بھی برآمد ہوا ۔
جب کہ ایک افسوسناک واقعے میں کراچی ،عزیز آباد کے علاقے بھنگوریہ گوٹھ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے ، نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے رات کے وقت ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ کی ۔
دفاع وطن اور استحکام پاکستان کے لیے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے جانبازوں کی خدمات لائق تحسین ہیں کہ وہ اپنی جانوں پرکھیل کر ملک سے دہشتگردی کے خاتمے اور امن وامان کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں،اب یہ پاکستانی عوام پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس ضمن میں فوج، رینجرز اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی نشاندہی کریں تاکہ دہشتگردی کے ناسور کا جڑ سے خاتمہ کیا جاسکے۔
جن میں سے دو دہشت گردوں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ ایک زخمی حالت میں گرفتارکرلیا گیا، ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود ، تیارIED، خود کش جیکٹس اور دیگر سامان برآمد کرلیاگیا،کالعدم تحریک طالبان کے خلاف پاک فوج کے آپریشن کے بعد اس کے سرگرم کارکن اور کمانڈرز نے کراچی کی مضافاتی بستیوں میں پناہ لے رکھی ہے ، لیاری جوگینگ وار کا گڑھ سمجھا جاتا تھا ، اب مسلسل ملزموں کی ہلاکت اور گرفتاریوں کی وجہ سے خاصا پرامن ہوچکا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں میں 5 ملزمان ہلاک کردیے گئے۔راجہ پٹھان غفار ذکری کا اہم کمانڈر تھا اور 40 سے زائد افراد کے قتل ، اغواء برائے تاوان ، بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا جب کہ بوٹ بیسن پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو کو ہلاک کر کے اسلحہ برآمد کرلیا، پاکستان کا اس وقت اہم ترین مسئلہ دہشتگردی کا خاتمہ اور امن وامان کی بحالی ہے، ایک جانب پاک فوج آپریشن 'ضرب عضب' میں مصروف ہے، تو دوسری جانب کراچی میں رینجرز اور پولیس آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
کراچی جو پاکستان کا معاشی حب ہے ، اس کو دہشتگردوں، ٹارگٹ کلرز، گینگ وار بھتہ خوروں اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث رہزنوں سے آزاد کرانے کے لیے قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھرپورکارروائیاں کررہے ہیں اور انھیں اس سلسلے میں کافی کامیابیاں بھی ملی ہیں اور کراچی کے حالات پہلے کی نسبت بہتر بھی ہوئے ہیں ، لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے،کندھ کوٹ کے قریب ریلوے ٹریک پر بم نصب کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا ہے،گرفتار ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، ملزم کے پاس سے ڈیٹونیٹر سمیت بارودی مواد بھی برآمد ہوا ۔
جب کہ ایک افسوسناک واقعے میں کراچی ،عزیز آباد کے علاقے بھنگوریہ گوٹھ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے ، نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے رات کے وقت ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ کی ۔
دفاع وطن اور استحکام پاکستان کے لیے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے جانبازوں کی خدمات لائق تحسین ہیں کہ وہ اپنی جانوں پرکھیل کر ملک سے دہشتگردی کے خاتمے اور امن وامان کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں،اب یہ پاکستانی عوام پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس ضمن میں فوج، رینجرز اور پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی نشاندہی کریں تاکہ دہشتگردی کے ناسور کا جڑ سے خاتمہ کیا جاسکے۔