ٹیسٹ میچ کو 4 روز تک محدود کرنے پر بحث شروع
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چار روزہ ٹیسٹ سے اس طرز میں بھی جارحانہ کرکٹ کھیلی جائے گی
PESHAWAR:
ٹیسٹ میچ کو 4 روز تک محدود کرنے پر بحث شروع ہوگئی، کئی حلقے سینئر فارمیٹ میں ایک دن کی کٹوتی کے حق میں دلائل دینے لگے، ٹی وی چینلز بھی دورانیہ میں کمی کے حق میں ہیں، شین وارن نے ایک روز کم کرنے کے عوض دن کا دورانیہ بڑھانے کی تجویز دے دی۔
حال ہی میں ممبئی میں ہونے والی آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں ٹیسٹ میچ کو پانچ کے بجائے چار دنوں تک محدود کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی اور اس پر کافی بحث بھی کی گئی تھی۔ ایک دن کی کٹوتی کا مقصد ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ بات شدت سے محسوس کی جارہی ہے کہ مختلف ممالک میں کھیل کے سرتاج فارمیٹ کی مقبولیت کم ہونے لگی، اب صرف آسٹریلیا اور انگلینڈ جن میچز میں شریک ہوں تو ہائوس فل دکھائی دیتا ہے۔یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چار روزہ ٹیسٹ سے اس طرز میں بھی جارحانہ کرکٹ کھیلی جائے گی۔
یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ ٹوئنٹی 20 کی وجہ سے ویسے ہی ون ڈے اور ٹیسٹ میچز میں جارحانہ کھیل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حال ہی میں آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے دوران کئی میچز میں اسکور 400 رنز کے آس پاس رہا۔ سابق بھارتی ٹیسٹ کپتان انیل کمبلے کی سربراہی میں ہونے والی کرکٹ کمیٹی میٹنگ میں سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر اور موجودہ کوچ ڈیرن لی مین نے اس بھی معاملے پر اپنی رائے پیش کی۔
آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ فی الحال چار روزہ ٹیسٹ کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جاسکا لیکن اس طرز کی مقبولیت میں اضافے کیلیے پیش کی جانے والی تجاویز کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔واضح رہے کہ نشریاتی ادارے بھی ایک دن کی کٹوتی کے حق میں ہیں تاہم آسٹریلوی چینل نائن کے سربراہ کرکٹ بریڈ میک نمارا کا کہنا ہے کہ ہم اس کھیل کی مقبولیت کے لیے آنے والی ہر تجویز کی تائید کرتے ہیں تاہم چار روزہ ٹیسٹ کے حوالے سے تمام پہلوئوں کا جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی تجویز پیش کریں گے۔
سابق اسپنر شین وارن نے کہاکہ ایک تجویز چار روزہ ٹیسٹ میں ہردن کا کھیل 90 سے 96 اوورز کرنے کی بھی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر میچ 11 سے 6 کے بجائے 10 سے 6 بجے شام تک منعقد ہو، ساتھ لنچ و ٹی بریک صرف 30 منٹ کا رکھا جائے تو کافی فرق پڑسکتا ہے۔
ٹیسٹ میچ کو 4 روز تک محدود کرنے پر بحث شروع ہوگئی، کئی حلقے سینئر فارمیٹ میں ایک دن کی کٹوتی کے حق میں دلائل دینے لگے، ٹی وی چینلز بھی دورانیہ میں کمی کے حق میں ہیں، شین وارن نے ایک روز کم کرنے کے عوض دن کا دورانیہ بڑھانے کی تجویز دے دی۔
حال ہی میں ممبئی میں ہونے والی آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں ٹیسٹ میچ کو پانچ کے بجائے چار دنوں تک محدود کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی اور اس پر کافی بحث بھی کی گئی تھی۔ ایک دن کی کٹوتی کا مقصد ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ بات شدت سے محسوس کی جارہی ہے کہ مختلف ممالک میں کھیل کے سرتاج فارمیٹ کی مقبولیت کم ہونے لگی، اب صرف آسٹریلیا اور انگلینڈ جن میچز میں شریک ہوں تو ہائوس فل دکھائی دیتا ہے۔یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چار روزہ ٹیسٹ سے اس طرز میں بھی جارحانہ کرکٹ کھیلی جائے گی۔
یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ ٹوئنٹی 20 کی وجہ سے ویسے ہی ون ڈے اور ٹیسٹ میچز میں جارحانہ کھیل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حال ہی میں آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے دوران کئی میچز میں اسکور 400 رنز کے آس پاس رہا۔ سابق بھارتی ٹیسٹ کپتان انیل کمبلے کی سربراہی میں ہونے والی کرکٹ کمیٹی میٹنگ میں سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر اور موجودہ کوچ ڈیرن لی مین نے اس بھی معاملے پر اپنی رائے پیش کی۔
آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ فی الحال چار روزہ ٹیسٹ کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جاسکا لیکن اس طرز کی مقبولیت میں اضافے کیلیے پیش کی جانے والی تجاویز کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔واضح رہے کہ نشریاتی ادارے بھی ایک دن کی کٹوتی کے حق میں ہیں تاہم آسٹریلوی چینل نائن کے سربراہ کرکٹ بریڈ میک نمارا کا کہنا ہے کہ ہم اس کھیل کی مقبولیت کے لیے آنے والی ہر تجویز کی تائید کرتے ہیں تاہم چار روزہ ٹیسٹ کے حوالے سے تمام پہلوئوں کا جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی تجویز پیش کریں گے۔
سابق اسپنر شین وارن نے کہاکہ ایک تجویز چار روزہ ٹیسٹ میں ہردن کا کھیل 90 سے 96 اوورز کرنے کی بھی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر میچ 11 سے 6 کے بجائے 10 سے 6 بجے شام تک منعقد ہو، ساتھ لنچ و ٹی بریک صرف 30 منٹ کا رکھا جائے تو کافی فرق پڑسکتا ہے۔