معجزات قرآن حکیم کی روشنی میں

حضرت سلیمانؑ کو اﷲ تعالیٰ نے پرندوں کی بولی سمجھنے کی تعلیم دی، وہ باقاعدہ پرندوں کی حاضری لیتے تھے

مندرجہ بالا آیات مبارکہ میں واقعہ معراج کا بیان ہے جوکہ حضورؐ پاک کا ایک خصوصی اعزاز اور امتیازی معجزہ ہے،فوٹو : فائل

ایسا واقعہ جو بشری طاقت سے بالاتر ہو معجزہ کہلاتا ہے،ﷲ کے برگزیدہ نبی حضرت داؤد ؑ کے معجزات کا تذکرہ قرآن پاک کی سورۂ سبا میں آیا ہے کہ حضرت داؤدؑ کے ساتھ پہاڑوں اور پرندوں کو بھی حکم دیا کہ بار بار تسبیح کرو اور ان کے واسطے لوہے کو نرم کردیا کہ تم زرہیں بناؤ، ان کی سلطنت کو بڑی قوت دی۔

حضرت سلیمانؑ کے معجزات کا تذکرہ سورۃ النمل میں آیا ہے۔ حضرت سلیمانؑ کو اﷲ تعالیٰ نے پرندوں کی بولی سمجھنے کی تعلیم دی، وہ باقاعدہ پرندوں کی حاضری لیتے تھے، سامان سلطنت کے متعلق ہر قسم کی اشیا فراہم کی گئیں۔ بہت بڑا لشکر جس میں نہ صرف انسان بلکہ جن اور پرندے بھی شامل تھے، اﷲ تعالیٰ نے عطا فرمایا۔ ہوا کو بھی ان کے لیے مسخر کردیا جو حضرت سلیمانؑ کے حکم سے چلتی تھی۔ حضرت سلیمانؑ کے ایک درباری نے پلک جھپکنے سے پہلے ہزاروں میل دور سے ملکہ بلقیس کا تخت لاکر حاضر کردیا تھا۔

حضرت ایوبؑ کو قرآن میں ''نعم العبد'' یعنی بہت اچھا بندہ قرار دیا، سورۃ الانبیا اور سورۂ ص میں تذکرہ ہے کہ جب ایوب ؑ نے اپنے رب کو پکارا کہ ''مجھے بیماری لگ گئی ہے اور تو ارحم الراحمین ہے تو اﷲ تعالیٰ نے دعا قبول کی اور اﷲ نے حکم دیا کہ ''اپنا پاؤں زمین پر مارو یہ ٹھنڈا پانی موجود ہے نہانے کو اور پینے کو'' یعنی اﷲ تعالیٰ نے زمین پر پاؤں مارتے ہی ایک چشمہ جاری کردیا جس میں یہ خاصیت تھی کہ غسل کرنے اور پینے سے بیماری دور ہوگئی۔

حضرت صالحؑ کی نافرمان قوم ثمود نے معجزہ طلب کیا تو حضرت صالحؑ نے اﷲ کے حکم سے پہاڑ پر اپنی چھڑی مبارک ماری تو اونٹنی برآمد ہوگئی یہ اونٹنی کوئی عام اونٹنی نہیں تھی۔ سورۂ ہود میں اﷲ کا فرمان ہے '' یہ اﷲ کی اونٹنی تمہارے لیے نشانی کے طور پر ہے''

حضرت ابراہیمؑ بے خطر آتش نمرود میں کود پڑے اور آگ گل زار بن گئی۔ سورۃ البقرہ میں حضرت ابراہیمؑ کے ایک معجزے کا تذکرہ ان الفاظ میں آیا ہے۔ ''جب ابراہیمؑ نے کہا تھا کہ میرے مالک! مجھے دکھادے تو مردوں کو کیسے زندہ کرتا ہے؟ اﷲ نے فرمایا کیا تو ایمان نہیں رکھتا؟ اس نے عرض کیا ایمان تو رکھتا ہوں مگر دل کا اطمینان درکار ہے، ارشاد ہوا کہ اچھا تو تم چار پرندے لے کر اسے اپنے سے مانوس کرلو۔ پھر ان کا ایک ایک جز ایک ایک پہاڑ پر رکھ دو پھر ان کو پکارو، وہ تیرے پاس دوڑے چلے آئیں گے۔ خوب جان لو کہ اﷲ نہایت بااقتدار اور حکیم ہے''

حضرت یعقوب نے اپنے بیٹے حضرت یوسف ؑ کی قمیض کو اپنی آنکھوں سے لگایا تو ان کی بینائی لوٹ آئی۔ سورۂ یوسف ''جاؤ میری یہ قمیض لے جاؤ اور میرے والد کے منہ پر ڈال دو، ان کی بینائی پلٹ آئے گی''

حضرت یونسؑ کے معجزہ کا تذکرہ سورۃ الصٰفٰت میں اس طرح آیا ہے۔ ''یونس کو مچھلی نے ثابت نگل لیا۔ سو اگر وہ تسبیح ''نہیں ہے کوئی اﷲ مگر تو، پاک ہے تیری ذات، بے شک میں نے قصور کیا'' کرنے والوں میں سے نہ ہوتے تو قیامت تک اسی کے پیٹ میں رہتے۔

حضرت موسیٰؑ کے معجزات: یدبیضا حضرت موسیٰ ؑ جب اپنا ہاتھ باہر نکالتے تو نور کی شعاؤں سے چمکنا شروع ہوجاتا۔ سورۃ الاعراف ''اس (حضرت موسیٰ) نے اپنا ہاتھ باہر نکالا تو وہ دیکھنے والوں کے لیے سفید تھا''

عصائے موسیٰ ؑ: حضرت موسیٰؑ جب بنی اسرائیل کو وادیٔ سینا لے کر پہنچے جہاں دور تک پانی اور سبزہ کا نام و نشان نہ تھا، بنی اسرائیل نے حضرت موسیٰ سے پانی طلب کیا تو عصائے موسیٰ کی ایک ضرب سے بارہ چشمے جاری ہوگئے۔

من و سلویٰ: سورۃ البقرہ میں ارشاد ربانی ہے: '' اور ہم نے تم پر من و سلویٰ نازل کیا، ان طیب چیزوں سے کھاؤ جو ہم نے تم کو دیں'' بادلوں کا سایہ: قرآن مجید کا تذکرہ ہے۔ ترجمہ: ''اور ہم نے بادلوں کا سایہ کیا''

حضرت عیسیٰ ؑ کی پیدائش اﷲ کے حکم سے بغیر باپ کے معجزانہ طور پر ہوئی۔ ایسی عمر میں کلام کیا جس عمر میں بچے کلام کرنے کے قابل نہیں ہوتے اور اپنی ماں حضرت مریمؑ کی پاک دامنی ثابت کردی۔ حضرت عیسیٰ ؑ کے دور میں طب یونانی اور جادوگری عروج پر تھی اس لیے طب کے حوالے سے بہت سے معجزات عطا فرمائے۔ پیدائشی گونگے بولنے لگتے، کوڑھی تن درست ہوجاتے۔ اﷲ کے حکم سے مردوں کو بھی زندہ کردیتے۔ مٹی کے پرندے بناکر اﷲ کا نام لے کر پھونک مارتے تو وہ سچ مچ اڑنے لگتا۔ جھیل اور دریاؤں کو پیدل چل کر عبور کرلیتے۔ ایک دو آدمیوں کے کھانے سے پانچ ہزار آدمیوں کا پیٹ بھر دیتے۔

معجزات نبی کریم حضرت محمد ﷺ

معجزہ شق القمر: یہ معجزہ ہجرت سے پانچ سال قبل منیٰ کے میدان میں ظہور پذیر ہوا۔ سورۃ القمر میں اس معجزے کا تذکرہ ان الفاظ میں آیا ہے۔ ترجمہ: ''قیامت قریب آگئی ہے اور چاند شق ہوگیا ہے اور اگر کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہنے لگتے ہیں یہ تو بڑا زبردست جادو ہے''

آقائے دو جہاں حضرت محمدؐ کے جسم اطہر کے لمس سے کھجور کا مرا ہوا درخت پھر سے زندہ ہوگیا۔


قرآن مجید کا معجزہ : یہ قرآن مجید کا معجزہ اور اعجاز ہے کہ سامان تحریر کی جدید سہولتوں کے نہ ہوتے ہوئے بھی اس طرح تحریر ہوا کہ آج چودہ سو سال گزرنے کے بعد بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہے کہ زیر زبر کی کمی بیشی نہیں ہوئی۔

سورۃ البقرہ میں تذکرہ حضورؐ کا آسمان کی جانب بے قراری سے دیکھنا اور اﷲ تعالیٰ کی طرف سے قبلہ کی تبدیلی کا حکم صادر فرمانا۔

''رحمت للعالمین'' کا خطاب جو اور کسی نبی کے حصے میں نہیں آیا۔ آپؐ کی زندگی میں ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔

''سراجاً منیر'' ''روشن چراغ'' کا خطاب عطا فرمایا گیا۔

اﷲ تعالیٰ نے آپؐ کو اخلاق کے عظیم درجے پر فائز فرمایا۔

اﷲ نے نبی کریم حضرت محمدؐ کا ذکر بلند فرمایا۔

امتیازی معجزہ واقعہ معراج: سورۂ بنی اسرائیل ''وہ ذات پاک ہے جو لے گیا اپنے بندہ (محمدؐ) کو راتوں رات مسجد حرام (کعبہ) سے مسجد اقصیٰ (بیت المقدس) تک جس کو گھیر رکھا ہے ہماری برکت نے تاکہ دکھلائیں اس کو کچھ اپنی قدرت کے نمونے وہی ہے سننے والا دیکھنے والا''

مندرجہ بالا آیات مبارکہ میں واقعہ معراج کا بیان ہے جوکہ حضورؐ پاک کا ایک خصوصی اعزاز اور امتیازی معجزہ ہے، حق تعالیٰ نے اس مبارک رات معراج کا وہ عظیم الشان رتبہ عطا فرمایا جو حضورؐ پاک کے سوا کسی پیغمبر کو نہیں ملا۔

سورۃ الانفال ''اور جب آپؐ نے ان کی طرف (کفار) کنکریاں پھینکی تھیں تو وہ آپؐ نے نہیں بلکہ (خود) اﷲ نے پھینکی تھی''

سورۃ الانفال اور سورۂ توبہ میں جنگ میں فرشتوں کے لشکروں سے اﷲ کی امداد کا تذکرہ ہے۔ سورۂ توبہ : '' اور تمہاری مدد کو (فرشتوں کے) لشکر جو تمہیں نظر نہیں آتے تھے (آسمان) سے اتارے اور کافروں کو عذاب دیا اور کفر کرنے والوں کی یہی سزا ہے۔''

عطائے کوثر: یہ اعزاز بھی صرف آقائے دو جہاں سرور کونینؐ کو حاصل ہے۔ سورہ الکوثر میں ارشاد باری تعالیٰ ہے، ''ہم نے آپ کو کوثر عطا کی''

خاتم النبیین: یعنی آپؐ پر کمالاتِ نبوت ختم ہیں۔ نبوت کا وہ سلسلہ جو حضرت آدم سے شروع ہوا آپؐ پر ختم ہوا۔ آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ سورۃ الاحزاب میں ارشاد ربانی ہے۔ ترجمہ: ''محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے والد نہیں ہیں بلکہ خدا کے پیغمبر اور نبیوں (کی نبوت) کی مہر (یعنی) اس کو ختم کردینے والے ہیں اور خدا ہر چیز سے واقف ہے''

٭ مکمل سوانح حیات: سابقہ انبیاؑ کے حالاتِ زندگی ہم تک جامع ذرائع سے نہیں پہنچے لیکن نبی کریم حضرت محمدؐ وہ مقدس اور برگزیدہ ہستی ہیں، جن کی زندگی کا ہر لمحہ اور فعل احادیث نبویؐ اور سنت نبویؐ کی صورت میں احاطۂ تحریر میں لایا گیا ہے جو اب تک محفوظ ہے۔

٭ یہ معجزہ بھی آپؐ کے ساتھ خاص ہے کہ دنیا کا کوئی حصہ ایسا نہیں جہاں سرور کونینؐ کی امت ہر وقت آپؐ سے محبت کا اظہار درود شریف کی صورت میں نہ کرتی ہو۔ اﷲ تعالیٰ ہمیں اسوۂ حسنہ پر چلنے اور درود شریف پڑہنے کی توفیق عطا فرمائے تاکہ ہماری دین و دنیا دونوں سنور جائیں (آمین)
Load Next Story