اسرائیل کی فیفا رکنیت کے حوالے سے فیصلہ آج ہوگا

اسرائیل کی فیفا رکنیت معطل کرنے کے لیے فلسطینی قرارداد کا دو تہائی اکثریت سے منظور ہونا ضروری ہے

اسرائیل کی فیفا رکنیت معطل کرنے کے لیے فلسطینی قرارداد کا دو تہائی اکثریت سے منظور ہونا ضروری ہے۔ فوٹو : اے ایف پی

اسرائیل کی فیفا رکنیت ختم ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ جمعے کو ہوگا، فلسطینی قرارداد کا 2 تہائی اکثریت سے منظور ہونا ضروری ہے، سیپ بلاٹر ابھی تک ووٹنگ رکوانے کی سرتوڑ کوشش میں مصروف ہیں جس کے جواب میں فلسطینی باڈی کے صدرنے موقف میں لچک دکھانا شروع کردی، جبرئیل رجب کا کہنا ہے کہ ہم آخری وقت تک ہر صورتحال کے لیے تیار اور ہمارے دروازے کھلے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن نے 2 سال قبل فیفا میں درخواست دائر کی تھی کہ اسرائیل نے فٹبال کے فروغ کی راہیں روک رکھی ہیں لہٰذا اس کی ممبرشپ معطل کی جائے۔ فلسطین نے 2013 اور 2014 میں ایک سمجھوتے کے تحت اس درخواست کو فیفا کانگریس کے سامنے ووٹنگ کیلیے پیش نہیں کیا تھا۔ فلسطینی نمائندے جبرئیل رجب نے فیفا صدر سیپ بلاٹر سے ملاقات کے بعد کہا تھا 'کچھ نہیں بدلا، ووٹنگ اب بھی ایجنڈے پر ہے، اگر فیفا کانگریس نے اسرائیل کی رکنیت معطل کردی تو اس کی تمام بین الاقوامی فٹبال سرگرمیاں رک جائیں گی۔


فلسطینی فٹبال فیڈریشن کے صدر نے فیفا صدر سے ملاقات کے بعد واضح کیا کہ وہ اپنی درخواست کو واپس نہیں لیں گے اور کانگریس کی جانب سے ووٹنگ چاہیں گے۔ اس سے قبل فیفا کانگریس میں عرب ممالک کے نمائندوں نے اس وقت فیفا کنفیڈریشن سے واک آؤٹ کیا جب اسرائیلی فٹبال ایسوسی ایشن کے نمائندے نے خطاب کی کوشش کی۔

اسرائیل کی فیفا رکنیت معطل کرنے کے لیے فلسطینی قرارداد کا دو تہائی اکثریت سے منظور ہونا ضروری ہے۔ سیپ بلاٹر فلسطینی قرارداد پر ووٹنگ رکوانے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انھوں نے گذشتہ ہفتے اسرائیل اور فلسطین کا دورہ کیا تھا، انھوں نے اس دوران فلسطین اور اسرائیل کی قومی ٹیموں کے مابین فیفا کی زیر نگرانی زیورخ میں 'امن میچ' کی تجویز دی تھی۔ اسرائیل کا موقف ہے کہ اس نے غربِ اردن میں سفر کرنے پر پابندیاں سیکیورٹی خدشات کے تحت لگائی ہیں۔
Load Next Story