سندھ ہائیکورٹ کا را کے مبینہ ایجنٹ کی گرفتاری کے معاملے پر ایس ایس پی ملیر سے جواب طلب

ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے گزشتہ ماہ گرفتارطاہرریحان کو بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کا ایجنٹ قراردیا تھا۔


ویب ڈیسک May 29, 2015
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے گزشتہ ماہ گرفتارطاہرریحان کو بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کا ایجنٹ قراردیا تھا۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کے مبینہ بھارتی ایجنسی "را" سے تربیت یافتہ کارکن طاہر ریحان کی گرفتاری کے معاملے پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سے جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے طاہرریحان عرف لمبا کی اہلیہ کی دائر درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ طاہر ریحان کو 26 فروری کومکا چوک سےحراست میں لیا گیا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس پر اس نے خود کو را کا ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا۔عدالت نے بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے مبینہ ایجنٹ طاہر ریحان کی گرفتاری سے متعلق ایس ایس ملیرراؤ انوارکو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 جون تک جواب طلب کرلیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 30 اپریل کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے کارروائی کے دوران 2 اہم دہشت گردوں طاہرعرف لمبا اور جنید کو گرفتارکیا جن کا تعلق ایم کیوایم سے ہے اوردونوں ملزمان کے ایم سی کے ملازم ہیں جب کہ ملزمان نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی ایجنسی ''را'' سے تربیت حاصل کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں