آرڈیننس آسمانی صحیفہ نہیں جس میں تبدیلی نہ ہوسکے قائم علی شاہ
اعتراض کرنے والے اسمبلی ممبران ایوان میں آکر بات کریں،آرڈیننس کی منظوری کے بعد اتحادی جماعتوں کی مخالفت سمجھ سے بالاتر
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاہے کہ پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس آسمانی صحیفہ نہیںکہ جس میں تبدیلی نہ ہوسکے۔
اس پراعتراض کرنے والے اسمبلی ممبران ایوان میں آکر بات کریں،بحث کے بعدقانون میںتبدیلی کی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہارسکھر ایئرپورٹ پرمیڈیاسے باتیںکرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کی تیاری سے قبل تمام اتحادی جماعتوں سے بات چیت کی تھی، آرڈیننس کی منظوری کے بعد اتحادی جماعتوں کی مخالفت سمجھ سے بالاترہے۔ منتخب نمائندوں کا اسمبلی سے باہر آکر احتجاج کرنے کا فائدہ کوئی اور اٹھارہاہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی وزرا اور ایم پی ایز کے گھروں پر حملے افسوسناک ہیں۔
ایسی حرکتیں جمہوریت کا حصہ نہیں بلکہ آمریت پسندوں کی سوچ ہے۔ ہم حملوں اور فائرنگ سے نہیں ڈرتے، ہمارے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو نے ہمیں جمہوریت کی خاطر ہر قسم کی قربانیاں دینے کا درس کیا ہے۔ گھروں پر حملے کرنے والے چند ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ حیدرآباد میں پیپلزپارٹی کا جلسہ جمہوریت کی مضبوطی اور ملکی استحکام کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے سکھر کے نجی اسپتال جاکر وہاں خیرپور کے جلسے میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے میونسپل ایڈمنسٹریٹر خیرپور نیاز جانوری کی عیادت کی۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے خیرپور سانحہ میں شہید ہونیوالے صحافی مشتاق کھنڈ سمیت دیگر 4 پی پی کارکنوں کے ورثا سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ بیٹی نفیسہ کے جلسے پر فائرنگ ذاتی نہیں بلکہ سیاسی حملہ تھا، شہداکا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ پی پی رہنماؤں و کارکنوں نے ملک اور جمہوریت کے خاطر ہمیشہ قربانیاں دیں، ہمیں بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ سندھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس سندھ کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اس پر سیاست چمکانے والے یونین کونسل کے الیکشن میں بھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ قوم پرست اصل میں پیٹ پرست ہیں، پی پی وزراء کے گھروں پر دستی بموں کے حملے اور خوف و ہراس پھیلانا، رہائش گاہوں پر توے اور چوڑیاں لٹکانہ گھٹیا ذہنیت کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز کی ہڑتال اور احتجاج سے جلسے جلوس اور مظاہروں سے سندھ کو نقصان پہنچ رہا ہے، عام آدمی مشکلات میں گھر جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا حیدرآباد میں ہونیوالا جلسہ مخالفین کے ہوش اڑادیگا، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ سوات میں امن کی علامت، قوم کی بہادر بیٹی ملالہ یوسفزئی اور دیگر بچیوں پر حملہ اور فائرنگ انتہائی بزدلانہ اور قابل مذمت عمل ہے اس سے پوری دنیا میں ملکی ساکھ متاثر ہوئی، ایسی تنگ نظری کے مالک اسلام اور ملک اور قوم کے دشمن ہیں۔ انہوں نے ملالہ یوسفزئی سمیت تمام زخمیوں کی صحتیابی کیلیے دعاکی۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ نے خیرپورواقعے میں شہیدہونے والے افرادکے ورثامیں تین تین لاکھ روپے اورزخمیوں میں ایک ایک لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے۔
اس پراعتراض کرنے والے اسمبلی ممبران ایوان میں آکر بات کریں،بحث کے بعدقانون میںتبدیلی کی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہارسکھر ایئرپورٹ پرمیڈیاسے باتیںکرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کی تیاری سے قبل تمام اتحادی جماعتوں سے بات چیت کی تھی، آرڈیننس کی منظوری کے بعد اتحادی جماعتوں کی مخالفت سمجھ سے بالاترہے۔ منتخب نمائندوں کا اسمبلی سے باہر آکر احتجاج کرنے کا فائدہ کوئی اور اٹھارہاہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی وزرا اور ایم پی ایز کے گھروں پر حملے افسوسناک ہیں۔
ایسی حرکتیں جمہوریت کا حصہ نہیں بلکہ آمریت پسندوں کی سوچ ہے۔ ہم حملوں اور فائرنگ سے نہیں ڈرتے، ہمارے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو نے ہمیں جمہوریت کی خاطر ہر قسم کی قربانیاں دینے کا درس کیا ہے۔ گھروں پر حملے کرنے والے چند ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ حیدرآباد میں پیپلزپارٹی کا جلسہ جمہوریت کی مضبوطی اور ملکی استحکام کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے سکھر کے نجی اسپتال جاکر وہاں خیرپور کے جلسے میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے میونسپل ایڈمنسٹریٹر خیرپور نیاز جانوری کی عیادت کی۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے خیرپور سانحہ میں شہید ہونیوالے صحافی مشتاق کھنڈ سمیت دیگر 4 پی پی کارکنوں کے ورثا سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ بیٹی نفیسہ کے جلسے پر فائرنگ ذاتی نہیں بلکہ سیاسی حملہ تھا، شہداکا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ پی پی رہنماؤں و کارکنوں نے ملک اور جمہوریت کے خاطر ہمیشہ قربانیاں دیں، ہمیں بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ سندھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس سندھ کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اس پر سیاست چمکانے والے یونین کونسل کے الیکشن میں بھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ قوم پرست اصل میں پیٹ پرست ہیں، پی پی وزراء کے گھروں پر دستی بموں کے حملے اور خوف و ہراس پھیلانا، رہائش گاہوں پر توے اور چوڑیاں لٹکانہ گھٹیا ذہنیت کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز کی ہڑتال اور احتجاج سے جلسے جلوس اور مظاہروں سے سندھ کو نقصان پہنچ رہا ہے، عام آدمی مشکلات میں گھر جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا حیدرآباد میں ہونیوالا جلسہ مخالفین کے ہوش اڑادیگا، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ سوات میں امن کی علامت، قوم کی بہادر بیٹی ملالہ یوسفزئی اور دیگر بچیوں پر حملہ اور فائرنگ انتہائی بزدلانہ اور قابل مذمت عمل ہے اس سے پوری دنیا میں ملکی ساکھ متاثر ہوئی، ایسی تنگ نظری کے مالک اسلام اور ملک اور قوم کے دشمن ہیں۔ انہوں نے ملالہ یوسفزئی سمیت تمام زخمیوں کی صحتیابی کیلیے دعاکی۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ نے خیرپورواقعے میں شہیدہونے والے افرادکے ورثامیں تین تین لاکھ روپے اورزخمیوں میں ایک ایک لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے۔