بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 2 کوچز کے 20 مسافروں کو اغوا کے بعد قتل کردیا گیا

کھڈ کوچہ میں نامعلوم افراد نے اسلحہ کے زور پر کوچز کو یرغمال بنایا، وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لے لیا


ویب ڈیسک May 29, 2015
واقعے کے خلاف ٹرانسپورٹرز نے کراچی کوئٹہ شاہراہ بلاک کردی، فوٹو:فائل

نامعلوم افراد نے مستونگ کے علاقے سے 2 کوچز کے 20 مسافروں کو اغوا کے بعد قتل کردیا جب کہ وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ سے کراچی جانے والی 2 مسافر کوچوں کو نامعلوم مسلح ملزمان نے اسلحہ کے زور پر بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں یرغمال بنا لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کوچز میں 70 سے 80 مسافر سوار تھے جب کہ ملزمان نے کوچز میں سے 20 سے 25 افراد کو ان کے شناختی کارڈ چیک کرکے اتارا اور نامعلوم مقام پر لے گئے۔

ذرائع کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایف سی اور لیویز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی جس کے بعد فورسز اور ملزمان کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں فورسز نے 5 افراد کو بازیاب کرالیا جب کہ ملزمان نے اغوا کیے گئے دیگر 20 افراد کو قتل کردیا، ملزمان کی فائرنگ سے ایک مسافر زخمی بھی ہوا جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں کسی ملزم کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی اور ملزمان اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے جب کہ واقعے میں جاں بحق افراد کی لاشوں کو مستونگ کے اسپتال منتقل کردیا گیا، واقعے کے بعد علاقے میں لیویز اور ایف سی اہلکاروں کی مزید نفری کو بھی طلب کرلیا گیا جنہوں نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مغویوں کی فوری بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی آپریشن میں فورسز کو ہیلی کاپٹر سمیت تمام وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور چیرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی مستونگ واقعے کی مذمت کی ہے جب کہ کوئٹہ کے تاجروں نے واقعے کے خلاف آج شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں