رنگین دنیا کے نرالے تہوار
ان طرح طرح کے تہواروں کو منانے کا بنیادی مقصد تفریح اور ذہنی آسودگی کا حصول ہے
تہوار کسی بھی معاشرے کی ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں، ہر ملک میں موسم کے تغیر و تبدل اور ماہ و سال کے آٖغاز و اختتام پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کو مختلف انداز میں منایا جاتا ہے۔ معاشرتی ہم آہنگی کو استوار رکھنے میں مدد دینے والے یہ تہوار بعض خطوں کی منفرد پہچان بنتے جارہے ہیں۔
دنیا بھر میں کچھ نرالے اور رنگ برنگے تہوار منائے جاتے ہیں جس میں نا صرف وہاں کے مقامی شہری بلکہ دنیا بھر سے آنے والے سیاح بھر پور انداز میں شرکت کرتے ہیں ۔ان میں چند چیدہ چیدہ فیسٹیول کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔
چلم جوشی تہوار:
وادی کیلاش میں مئی میں چلم جوشی کا تہوار منایا جاتا ہے جس میں مقامی آبادی کے علاوہ دنیا بھر کے سیاح شریک ہوتے ہیں کیلاش تہذیب کے پیرو کار چلم جوشی کے دوران خاص دعائیں خوص طور پر اپنی فصلوں اور مویشیوں کی حفاظت کی دعائیں کرتے ہیں۔اس کے علاوہ مخصوص اورلباس اور سر پر کیلاشی ٹوپی سجائے روایتی رقص کیا جاتا ہے۔ وادی کے لوگ مقامی لذیذ پکوان تیار کرتے ہیں اور خوب لطف اٹھاتے ہیں۔
سنو فیسٹیول :
چین میں ہر سال 5 جنوری سے 5 فروری کے دوران ہربن آئس یا برف کا تہوار منایا جاتا ہے۔ جس میں لوگ برف سے بڑی منفرد اشیا بناتے ہیں،خوبصورت سفید برف سے تراشے گئے گھر،مجسمے او ر دیگر فن پاروں کو جب روشنیوں کے ذریعے سجایا جاتا ہے تو دیکھنے والے اس سفید شہر کے دلفریب مناظر میں کھو جاتے ہیں۔
اوبن کا تہوار:
ماہ اگست میں جاپانی افراد اپنے بزرگوں کے لئے تحفے کے طور پر پانی میں جلتے ہوئے لیمپ چھوڑتے ہیں جب ڈھیروں روشن قندیلوں کا جھلملاتا عکس پانی پر پڑتا ہے تو سما بندھ جاتا ہے۔
ذومبی واک:
گزشتہ دہائی سے کچھ مغربی ممالک میں ذومبی یا بھوت واک کا اہتمام کیا جارہا ہے جس میں تمام لوگ بھوتوں،چڑیلوں اور بر روحوں کے کاسٹیوم پہن کر جب شہر کی سڑکوں پر گھومتے ہیں تو اچھے بھلے ہنستا بستا شہر ہولناک اور دہشت ناک نظر آنے لگتا ہے۔زومبی واک کا اہتمام ابتدا میں شمالی امریکا میں ایک فلاحی مہم کے دوران رقم جمع کرنے کے لئے کیا گیا ۔25 اکتوبر 2009 کو جنوبی ہمپشائر میں سب سے بڑی زومبی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں شامل تقریبا5ہزار افراد جب بد روحوں اور ہیبت ناک بھوتوں کا روپ دھارا تو دیکھنے والوں کو خوف نے اپنی لپیٹ میں لے لیا،تاہم اس کا ایک کار آمد پہلو آسٹریلیا کے ایک دماغی امراض میں علاج کے لئے سہولیات فراہم کرنے والے ادارے کے بارے میں آگاہی پھیلانا اور رقم جمع کرنا تھا۔
سونگا کران واٹر فیسٹیول:
تھائی لینڈ کے باشندے نئے سال کا آغاز اپریل سے کرتے ہیں اور ایک گرم ترین دن منتخب کرکے وہ پانی کے ساتھ اسے خوش آمدید کہتے ہیں اور ایسا کرنے کے لئے وہ ایک دوسرے پر بالٹیوں، ٹب،واٹر گنز ،اور پیالوں کے ساتھ خوب پانی پھینک کر لطف اٹھاتے ہیں۔
پنگسی:
قندیلوں کا تہوار: فروری کے مہینے میں چین کے باشندے اپنی اپنی خواہشات ایک روشن لیمپ(قندیل) کے ساتھ باندھ کر فضا میں اڑاتے ہیں۔جب ہزاروں کی تعداد میں آسمان پر روشن قندیلیں محو پرواز ہوتی ہیں تو دیکھنے والے اس کے سحر سے مہبوت ہو جاتے ہیں۔
لاتو:
اسپین کے رہائشی اگست کے مہینے میں لاتو کا تہوار مناتے ہیں،لاتو کا لفظ ٹماٹر سے ماخوذ ہے اس پورے تہوار کا مقصد ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینک کر لطف اندوز ہونا ہے۔اس پورے تہوار کے دوران اسپین کی سڑکیں ٹماٹروں سے سرخ ہوجاتی ہیں۔
پشکر کا میلہ:
بھارتی ریاست راجھستان کے علاقے پشکر میں پر سال نومبر میں اونٹوں کا میلہ لگتا ہے جس میں ملک بھر سے افراد شامل ہوتے ہیں، شرکا کے لئے موسیقی، روایتی لباس اور کھانوں کا انتظام کیا جاتا ہے۔سیکڑوں کی تعداد میں سیاح اس تہوار میں شریک ہوتے ہیں۔
دنیا بھر میں کچھ نرالے اور رنگ برنگے تہوار منائے جاتے ہیں جس میں نا صرف وہاں کے مقامی شہری بلکہ دنیا بھر سے آنے والے سیاح بھر پور انداز میں شرکت کرتے ہیں ۔ان میں چند چیدہ چیدہ فیسٹیول کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔
چلم جوشی تہوار:
وادی کیلاش میں مئی میں چلم جوشی کا تہوار منایا جاتا ہے جس میں مقامی آبادی کے علاوہ دنیا بھر کے سیاح شریک ہوتے ہیں کیلاش تہذیب کے پیرو کار چلم جوشی کے دوران خاص دعائیں خوص طور پر اپنی فصلوں اور مویشیوں کی حفاظت کی دعائیں کرتے ہیں۔اس کے علاوہ مخصوص اورلباس اور سر پر کیلاشی ٹوپی سجائے روایتی رقص کیا جاتا ہے۔ وادی کے لوگ مقامی لذیذ پکوان تیار کرتے ہیں اور خوب لطف اٹھاتے ہیں۔
سنو فیسٹیول :
چین میں ہر سال 5 جنوری سے 5 فروری کے دوران ہربن آئس یا برف کا تہوار منایا جاتا ہے۔ جس میں لوگ برف سے بڑی منفرد اشیا بناتے ہیں،خوبصورت سفید برف سے تراشے گئے گھر،مجسمے او ر دیگر فن پاروں کو جب روشنیوں کے ذریعے سجایا جاتا ہے تو دیکھنے والے اس سفید شہر کے دلفریب مناظر میں کھو جاتے ہیں۔
اوبن کا تہوار:
ماہ اگست میں جاپانی افراد اپنے بزرگوں کے لئے تحفے کے طور پر پانی میں جلتے ہوئے لیمپ چھوڑتے ہیں جب ڈھیروں روشن قندیلوں کا جھلملاتا عکس پانی پر پڑتا ہے تو سما بندھ جاتا ہے۔
ذومبی واک:
گزشتہ دہائی سے کچھ مغربی ممالک میں ذومبی یا بھوت واک کا اہتمام کیا جارہا ہے جس میں تمام لوگ بھوتوں،چڑیلوں اور بر روحوں کے کاسٹیوم پہن کر جب شہر کی سڑکوں پر گھومتے ہیں تو اچھے بھلے ہنستا بستا شہر ہولناک اور دہشت ناک نظر آنے لگتا ہے۔زومبی واک کا اہتمام ابتدا میں شمالی امریکا میں ایک فلاحی مہم کے دوران رقم جمع کرنے کے لئے کیا گیا ۔25 اکتوبر 2009 کو جنوبی ہمپشائر میں سب سے بڑی زومبی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں شامل تقریبا5ہزار افراد جب بد روحوں اور ہیبت ناک بھوتوں کا روپ دھارا تو دیکھنے والوں کو خوف نے اپنی لپیٹ میں لے لیا،تاہم اس کا ایک کار آمد پہلو آسٹریلیا کے ایک دماغی امراض میں علاج کے لئے سہولیات فراہم کرنے والے ادارے کے بارے میں آگاہی پھیلانا اور رقم جمع کرنا تھا۔
سونگا کران واٹر فیسٹیول:
تھائی لینڈ کے باشندے نئے سال کا آغاز اپریل سے کرتے ہیں اور ایک گرم ترین دن منتخب کرکے وہ پانی کے ساتھ اسے خوش آمدید کہتے ہیں اور ایسا کرنے کے لئے وہ ایک دوسرے پر بالٹیوں، ٹب،واٹر گنز ،اور پیالوں کے ساتھ خوب پانی پھینک کر لطف اٹھاتے ہیں۔
پنگسی:
قندیلوں کا تہوار: فروری کے مہینے میں چین کے باشندے اپنی اپنی خواہشات ایک روشن لیمپ(قندیل) کے ساتھ باندھ کر فضا میں اڑاتے ہیں۔جب ہزاروں کی تعداد میں آسمان پر روشن قندیلیں محو پرواز ہوتی ہیں تو دیکھنے والے اس کے سحر سے مہبوت ہو جاتے ہیں۔
لاتو:
اسپین کے رہائشی اگست کے مہینے میں لاتو کا تہوار مناتے ہیں،لاتو کا لفظ ٹماٹر سے ماخوذ ہے اس پورے تہوار کا مقصد ایک دوسرے پر ٹماٹر پھینک کر لطف اندوز ہونا ہے۔اس پورے تہوار کے دوران اسپین کی سڑکیں ٹماٹروں سے سرخ ہوجاتی ہیں۔
پشکر کا میلہ:
بھارتی ریاست راجھستان کے علاقے پشکر میں پر سال نومبر میں اونٹوں کا میلہ لگتا ہے جس میں ملک بھر سے افراد شامل ہوتے ہیں، شرکا کے لئے موسیقی، روایتی لباس اور کھانوں کا انتظام کیا جاتا ہے۔سیکڑوں کی تعداد میں سیاح اس تہوار میں شریک ہوتے ہیں۔