براہ راست وڈیوز دکھائیں

کاپی رائٹ والا مواد براڈکاسٹ کرنا ہماری پالیسی کی خلاف ورزی ہے،ترجمان ٹوئٹر


Magazine Report May 31, 2015
اس ایپلی کیشن پر اب تک دس لاکھ افراد شامل ہو چکے ہیں ۔ فوٹو : فائل

سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر نے مشترکہ طور پر ایک لائیو ویڈیو ساٹریمنگ ایپلیکیشن پیری اسکوپ پیش کی ہے، جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ آپ دنیا کو دوسروں کی آنکھ سے اس طرح دیکھ سکیں گے جیسا پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

اس ایپ کا تعلق ٹوئٹر سے ہے جس کو آپ ایپ اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کر کے ٹوئٹر ہی کے اکاؤنٹ کی بنیاد پر آپ اس پر اپنا اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں اور اس کے بعد اپنے فالوورز کوئی بھی واقعہ یا دل چسپ تقریب لائیو دکھا سکتے ہیں تاہم یہ ایپلی کیشن ٹوئٹر سے علیحدہ ایک ایپ کی صورت میں آپ کے فون پر موجود ہو گی۔

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ 'ایک تصویر بے شک ہزار الفاظ سے بہتر ہے مگر ایک لائیو ویڈیو آپ کو مختلف جگہیں دکھا سکتی ہے۔ یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، ایک بٹن دبائیں اور آپ کے فالوورز کو پتہ چل جائے گا کہ آپ لائیو ہیں اور پھر چاہے یہ آپ کی بیٹی کے پہلے قدم ہوں یا کوئی اہم خبر، آپ اسے لائیو دکھا سکیں گے۔

اس ایپ کے بنانے والوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ 'پیری اسکوپ پر دیکھنا صرف ٹی وی کی طرح یک طرفہ نہیں ہو گا بل کہ صارفین جو اس لائیو براڈکاسٹ کو دیکھ رہے ہوں گے، لائیو نشر کرنے والے کو اسکرین کو دبا کر پسندیدگی کا اظہار اور پیغامات بھی بھجوا سکیں گے۔

پیری اسکوپ بنانے والوں کا کہنا ہے کہ اس سال جنوری میں انھوں نے ٹوئٹر کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا مگر یہ ایک علیحدہ منصوبے کے طور پر کام کرے گا۔

اس ایپلی کیشن پر اب تک دس لاکھ افراد شامل ہو چکے ہیں، مگر یہ ابھی سے تنازعات کی زد میں آ گئی اور وہ بھی صدی کے سب سے بڑے کھیلوں کے مقابلے کے دوران ہوا۔

مے ویدر اور مینی پیکیو کے درمیان باکسنگ کے مقابلے کے دوران ٹی وی پر اسے دکھانے کے حقوق رکھنے والے براڈکاسٹروں کی بجائے بہت سے ناظرین نے یہ مقابلہ پیری اسکوپ پر براہِ راست دیکھا۔

ٹوئٹر کے سربراہ ڈِک کوسٹولو کو اس مقابلے اور پیری اسکوپ کے حوالے سے اس ٹوئٹ پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس میں انھوں نے لکھا کہ 'اور اس مقابلے کا فاتح ہے پیری ساکوپ۔'

اس پر ایک صارف نے جواب دیا کہ 'لگتا ہے کہ کاپی رائٹ والا مواد چوری کرنا ٹوئٹر کا نیا کاروباری ماڈل ہے۔'

اس کے بعد براڈکاسٹرز ایچ بی او اور شو ٹائم نے پیری اسکوپ کو اس مقابلے کی ویڈیوز اپنی ایپ سے ہٹانے پر مجبور کر دیا۔

تاہم ڈِک کوسٹولو شاید ایچ بی او کی پیری اسکوپ پر مینی پیکیو کے ڈریسنگ روم کی ویڈیو کی جانب اشارہ کر رہے تھے اور ٹوئٹر کے ترجمان نے اس پر کہا کہ 'کاپی رائٹ والا مواد براڈکاسٹ کرنا ہماری پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔'

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں