بلاٹر ایک بار پھر فیفا کے صدر منتخب ہوتے ہی مخالفین پربرس پڑے

فیفا کی عزت پر کوئی حرف نہیں آیا اور خاص طور پر ایشیا و افریقہ میں تنظیم کا احترام برقرار ہے،بلاٹر


Sports Desk May 31, 2015
فیفا کی عزت پر کوئی حرف نہیں آیا اور خاص طور پر ایشیا و افریقہ میں تنظیم کا احترام برقرار ہے،بلاٹر ۔ فوٹو : فائل

سیپ بلاٹر ایک بار پھر فیفا کے صدر منتخب ہوتے ہی مخالفین پر برس پڑے، انھوں نے یورپی تنظیموں کے افسران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے فٹبال کی عالمی تنظیم کیخلاف نفرت انگیز مہم قرار دیا۔ پانچویں مرتبہ انتخاب کے بعد بلاٹر نے کہاکہ کرپشن الزامات پر فیفا اہلکاروں کی گرفتاری کے بعد امریکی تحقیقاتی اداروں کے بیانات سن کر مجھے شدید دھچکا پہنچا ہے۔

سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے 79 سالہ بلاٹر کو جمعے کے روز زیورخ میں فیفا کانگریس نے ایک مرتبہ پھر تنظیم کا صدر منتخب کیا۔یاد رہے کہ مبینہ کرپشن الزامات منظر عام پر آنے کے بعد فٹبال کی یورپی تنظیم یوئیفا کے صدر مائیکل پلاٹینی نے سیپ بلاٹر پر زور دیا تھا کہ وہ نئے انتخابات سے پہلے صدارت سے مستعفیٰ ہو جائیں۔ مخالف امیدوار اردنی پرنس علی بن الحسین نے 2 تہائی اکثریت سے محروم کر کے بلاٹر کو دوسرے مرحلے کی ووٹنگ پر مجبور کردیا تھا، مگر پھرووٹنگ سے پہلے وہ خود ہی دستبردار ہو گئے تھے۔

امریکی حکام نے بدھ کو فیفا کے 14اہلکاروں اور معاونین کو گرفتار کیا تھا،اگلی ہی صبح سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ کے ایک بڑے ہوٹل سے 7 دیگر افراد بھی زیرحراست آئے،ان تمام پر الزام ہے کہ وہ رشوت، تاجروں سے زبردستی رقمیں بٹورنے اور کالے دھن کو سفید کرنے میں ملوث رہے ہیں،انھوں نے1991کے بعد سے فیفا میں کروڑوں ڈالر کے گھپلے کیے۔

دریں اثناء سوئس حکام نے بھی 2018 اور2022 کے فٹبال ورلڈکپ بالترتیب روس اور قطر میں کرانے کے فیصلوں کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے، گذشتہ دنوں صدر منتخب ہونے کے بعد سیٹ بلاٹر انتہائی پُراعتماد دکھائی دے رہے تھے، جب ان سے پوچھا گیا کہ بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے تنظیم کو نقصان پہنچا تو بلاٹر نے الزام لگایا کہ میڈیااس تنازع کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے،فیفا کی عزت پر کوئی حرف نہیں آیا اور خاص طور پر ایشیا و افریقہ میں تنظیم کا احترام برقرار ہے۔

اپنی ذات پر تنقید کے بارے میں سوال پر بلاٹر نے کہا کہ میں حال ہی میں پانچویں مرتبہ تنظیم کا صدر منتخب ہوا،اس کا مطلب ہے کہ اتنا خراب آدمی نہیں ہوں۔ بلاٹر کے اس جوش وخروش کے پیچھے یہ حقیقت پنہاں ہے کہ فیفا اورصدر کو ابھی بہت سے کام کرنا ہیں، ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرنے والی یورپی تنظیم ابھی تک ان کے ایک مرتبہ پھر صدر بننے پر اپنے ردعمل پر غور کر رہی ہے۔یاد رہے کہ چند دن پہلے یوئیفا نے بطور احتجاج ورلڈ کپ میں ٹیمیں نہ بھیجنے کا عندیہ دیا تھا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |