ٹانک میں آزاد امیدوار کی جیت کے جشن میں دھماکے سے 7 افراد جاں بحق دیگر واقعات میں مزید 6 افراد مارے گئے

کوہاٹ اور نو شہرہ میں بھی مخالفین کی فائرنگ سے5 افراد جاں بحق جب کہ 15زخمی ہوگئے


ویب ڈیسک May 31, 2015
تحریک انصاف کے کارکنوں نے میرے دفتر پر حملہ کیا، اگر سیکیورٹی اہلکار بروقت نہ پہنچتے تو شاید آج میں زندہ نہ ہوتا، اے این پی رہنما۔ فوٹو: فائل

ٹانک میں آزاد کونسلر ولی خان کی کامیابی پر جلوس نکالا جا رہا تھا کہ مخالفین نے دستی بم پھینکے اور فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 7 افرادموقع پر ہی جاں بحق جب کہ 10 زخمی ہوگئے۔

خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات ختم ہوگئے مگر قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز کامیاب امیدواروں کے جلوس،گھروں پر حملوں میں 13 افراد ہلاک ہوگئے۔ ٹانک کے علاقے کڑی حیدر میں آزاد کونسلر ولی خان کی فتح کے بعد نکالے جانے والے جلوس پر حملہ کیا گیا، دستی بموں اور فائرنگ سے 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ کوہاٹ میں بھی کونسلرکے گھرمبارکباد دینے کے لئے آنے والوں پر مخالفین کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے جب کہ نوشہرہ میں تحریک انصاف کے کونسلرکے گھر پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور15زخمی ہوگئے۔

ایس ایچ او تھانہ کوتوالی نور حیدر خان کے مطابق ہفتہ کے روز گورنمنٹ گرلز سکول تحصیل گورگٹھڑی کی ٹیچر شبانہ شاہین بلدیاتی انتخابات میں کوہاٹ روڈ کے پولنگ سٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر کی ڈیوٹی سر انجام دینے کے بعد رات گئے واپس گھر جارہی تھیں کہ گنج چوک میں الیکشن جیتنے کی خوشی میں ہونے والی ہوائی فائرنگ کے دوران ایک گولی شبانہ شاہین کے سر میں آ لگی جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہوگئیں جنہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور بعد ازاں نارتھ ویسٹ اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جاں بر نہ ہوسکیں۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ٹانک کے گاؤں گرہ شہباز میں پی ٹی آئی کے نومنتخب تحصیل ممبر عظمت شوری کی کامیابی کی خوشی میں ہوائی فائرنگ سے پی ٹی آئی کا ایک کارکن ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں موصول ہونے والے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو دیگر جماعتوں پر سبقت حاصل ہے جب کہ پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کے خلاف پولیس نے اے این پی رہنما میاں افتخار کو محافظ سمیت گرفتار کرلیا۔ تحریک انصاف کے کارکن کے قتل کے الزام میں پولیس نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار اور ان کے محافظ کو گرفتار کرکے نوشہرہ کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا ، دوران سماعت ڈیوٹی جج نے اے این پی رہنما افتخار حسین کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے پیر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q100/q100.webp

https://img.express.pk/media/images/iftikhar/iftikhar.webp

عدالت سے تھانے منتقل کرنے سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ انتخابات میں شکست کے بعد ہم فائرنگ کی پوزیشن میں ہی نہیں تھے، نوشہرہ میں میرے دفتر کے باہر تحریک انصاف کے کارکنوں نے جیت کی خوشی میں فائرنگ کی اور مشتعل ہجوم نے حملہ کیا، اگر سیکیورٹی اہلکار بروقت نہ پہنچتے تو شاید آج زندہ نہ ہوتا، میں نے اپنے بیٹے کی شہادت کا دکھ محسوس کیا ہے، میں کیسے کسی کو قتل کر سکتا ہوں، میری ہمدردیاں تحریک انصاف کے جاں بحق کارکن کے ساتھ ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q143/q143.webp

اے این پی رہنما کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد جس طرح کا سلوک میرے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے، یہ دو طرفہ فائرنگ کا کیس بنتا ہے لیکن مخالف پارٹی کے خلاف نہ کوئی کیس بنا اور نہ ہی کسی کو گرفتار کیا گیا، سیاست میں برداشت کا مادہ ہونا چاہیئے، صوبائی حکومت اتنا ظلم کرے جتنا کل وہ خود برداشت کر سکے، میں ان مقدمات سے ڈرنے والا نہیں اور حالات کا بھرپور مقابلہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہوں کیونکہ انتخابات کا طریقہ کار درست تھا اور نہ ہی انتظامات مکمل کئے گئے ، الیکشن میں ٹرن آؤٹ بھی سست تھا جونظام کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے، جگہ جگہ لڑائی جھگڑے دیکھنے میں آئے جب کہ دھاندلی اور بد انتظامی کے واقعات بھی سب کے سامنے ہیں، یہ بلدیاتی انتخابات نہیں بلکہ تحریک انصاف کے الیکشن تھے۔

https://img.express.pk/media/images/q618/q618.webp

https://img.express.pk/media/images/imran3/imran3.webp

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میاں افتخارکے خلاف درج ایف آئی آر نہ ہمارے حکم پر کاٹی گئی اور نہ ہمارے کہنے پر ختم کی جائے گی، خیبرپختونخوا پولیس ملک میں مثالی پولیس بن رہی ہے جو قانون کے مطابق کام کرتی ہے اور اس حوالے سے آئی جی ناصر درانی سے پوچھ لیں کہ وہ خود کہتے ہیں کہ ہم پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں اور میاں افتخار کے معاملے کی تحقیقات کے بعد جو فیصلہ ہوگا وہ قبول ہوگا۔

https://img.express.pk/media/images/q242/q242.webp

https://img.express.pk/media/images/kp/kp.webp

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں ضلعی کونسل کی 978 نشستوں میں سے 793 کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 259 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جب کہ آزاد امیدوار 118 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی نے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق 101 نشستیں حاصل ہیں جب کہ جمعیت علما اسلام (ف) نے 93، جماعت اسلامی 88، مسلم لیگ (ن) 85 اور قومی وطن پارٹی نے 19 نشستیں حاصل کرلیں۔

https://img.express.pk/media/images/q334/q334.webp

صوبے کے صدر مقام پشاور میں تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہے جب کہ دیر، اپردیر اور لوئر دیر میں جماعت اسلامی تن تنہا ضلعی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے اورہزارہ ڈویژن میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) میں سخت مقابلے کا امکان ہے جب کہ حکومت بنانے میں آزاد امیدوار اہم کردار ادا کریں گے۔ اسی طرح شانگلہ اور سوات میں مسلم لیگ (ن) لیگ کی پوزیشن بہتر ہے دوسری جانب بنوں، ہنگو اور لکی مروت میں جمعیت علما اسلام (ف) کو واضح اکثریت حاصل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |