خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف سب سے آگے
پی ٹی آئی نے 367، جے یو آئی(ف) 186، اے این پی 111 اور جماعت اسلامی نے 150 نشستیں حاصل کرلیں،غیرحتمی غیرسرکاری نتیجہ
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں سب سے آگے ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے سرکاری اور حتمی نتائج کا اعلان 7 جون کو کیا جائے گا تاہم ریٹرننگ افسران بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج جاری کررہے ہیں جس کے تحت صوبے تحریک انصاف نے ضلعی کونسل کی 367 اور آزاد امیدواروں نے 222 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔ اس کے علاوہ جے یو آئی(ف) 186، جماعت اسلامی کی 150 ، اے این پی 111، مسلم لیگ (ن) 104، پیپلزپارٹی 60 جب کہ قومی وطن پارٹی نے اب تک 22 نشستیں جیت لی ہیں۔
صوبے کی تحصیل کونسل کی 978 نشستوں میں سے 400 نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف 126 ،آزاد امیدواروں نے 77 ، جےیو آئی (ف)45، جماعت اسلامی نے57، اےاین پی 32 اور مسلم لیگ (ن) نے 19 نشستیں حاصل کرلیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں 10سال بعد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے موقع پر شدید بے ضابطگیاں اور بدنظمی سامنے آئی تھیں ، کہیں بیلٹ پیپر نہیں تو کہیں نشانات غائب تھے، کئی جگہ جعلی ووٹوں کا راج رہا ، اسلحے کی سرعام نمائش بھی کی گئی، بعض مقامات پر پولنگ عملے پر تشدد کی اطلاعات بھی آٓئیں، پشاور سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں ہنگامہ اآرائی، لڑائی جھگڑے، فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 2 بھائیوں سمیت 10 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے سرکاری اور حتمی نتائج کا اعلان 7 جون کو کیا جائے گا تاہم ریٹرننگ افسران بلدیاتی انتخابات کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج جاری کررہے ہیں جس کے تحت صوبے تحریک انصاف نے ضلعی کونسل کی 367 اور آزاد امیدواروں نے 222 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔ اس کے علاوہ جے یو آئی(ف) 186، جماعت اسلامی کی 150 ، اے این پی 111، مسلم لیگ (ن) 104، پیپلزپارٹی 60 جب کہ قومی وطن پارٹی نے اب تک 22 نشستیں جیت لی ہیں۔
صوبے کی تحصیل کونسل کی 978 نشستوں میں سے 400 نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف 126 ،آزاد امیدواروں نے 77 ، جےیو آئی (ف)45، جماعت اسلامی نے57، اےاین پی 32 اور مسلم لیگ (ن) نے 19 نشستیں حاصل کرلیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں 10سال بعد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے موقع پر شدید بے ضابطگیاں اور بدنظمی سامنے آئی تھیں ، کہیں بیلٹ پیپر نہیں تو کہیں نشانات غائب تھے، کئی جگہ جعلی ووٹوں کا راج رہا ، اسلحے کی سرعام نمائش بھی کی گئی، بعض مقامات پر پولنگ عملے پر تشدد کی اطلاعات بھی آٓئیں، پشاور سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں ہنگامہ اآرائی، لڑائی جھگڑے، فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 2 بھائیوں سمیت 10 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔