بھارت میں شاعرمشرق علامہ اقبال کو بعداز مرگ ایوارڈ سے نواز دیا گیا
میرے دادا نے سارے جہاں سے اچھا کا جو خواب دیکھا اس کے اثرات آج کے انڈو پاک پربھی اسی طرح مرتب ہونے چاہیے، ولید اقبال
بھارت میں منعقد ہونے والی "جشن اقبال" کانفرنس میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھارتی ترانے کے خالق شاعر مشرق علامہ اقبال کو بعد از مرگ 'ترانۂ ہند' کے اعزاز سے نواز دیا گیا۔
مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے زیر اہتمام 3 روزہ پروگرام 'جشنِ اقبال' میں شاعر مشرق کے پوتے وليد اقبال نے ایوارڈ وصول کیا۔ اس موقع پر ولید اقبال نے اپنے دادا کو دیا جانے والا اعزاز قبول کرتے ہوئے کہا ترانہ "سارے جہاں سے اچھا" آج بھی اسی قدر مقبول ہے جس قدر تخلیق کیے جانے کے وقت تھا اور میرے دادا نے سارے جہاں سے اچھا کا جو خواب دیکھا اوراپنے کلام میں جو کچھ تحریر کیا اس کے اثرات آج کے انڈو پاک پربھی اسی طرح مرتب ہونے چاہیے کہ ان کے تعلقات بھی سارے جہاں سے اچھے ہوں کیونکہ یہ نظم متحدہ ہندوستان کے لیے تخلیق کی گئی تھی۔
بھارت میں اقبال پرطویل خاموشی کے نتیجے میں ان کے متعلق کئی فسانے بنا دیے ہیں اورانہیں فرقہ پرست اور ہندی زبان کے مخالف بھی قراردیا گیا تاہم ولید اقبال کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ میرے دادا جان محمد اقبال نے پاکستان کا خواب ضروردیکھا تھا لیکن وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ دونوں ممالک کا باہمی تعلق سارے جہاں سے اچھا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ادبی و ثقافتی تقریبات سے دونوں ممالک کے لوگوں کو ایک دوسرے کو قریب سے جاننے سمجھنے کا موقع ملے گا اور اس سے باہمی تعلقات میں قربت پیدا ہوگی۔
مغربی بنگال اردو اکیڈمی کے زیر اہتمام 3 روزہ پروگرام 'جشنِ اقبال' میں شاعر مشرق کے پوتے وليد اقبال نے ایوارڈ وصول کیا۔ اس موقع پر ولید اقبال نے اپنے دادا کو دیا جانے والا اعزاز قبول کرتے ہوئے کہا ترانہ "سارے جہاں سے اچھا" آج بھی اسی قدر مقبول ہے جس قدر تخلیق کیے جانے کے وقت تھا اور میرے دادا نے سارے جہاں سے اچھا کا جو خواب دیکھا اوراپنے کلام میں جو کچھ تحریر کیا اس کے اثرات آج کے انڈو پاک پربھی اسی طرح مرتب ہونے چاہیے کہ ان کے تعلقات بھی سارے جہاں سے اچھے ہوں کیونکہ یہ نظم متحدہ ہندوستان کے لیے تخلیق کی گئی تھی۔
بھارت میں اقبال پرطویل خاموشی کے نتیجے میں ان کے متعلق کئی فسانے بنا دیے ہیں اورانہیں فرقہ پرست اور ہندی زبان کے مخالف بھی قراردیا گیا تاہم ولید اقبال کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ میرے دادا جان محمد اقبال نے پاکستان کا خواب ضروردیکھا تھا لیکن وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ دونوں ممالک کا باہمی تعلق سارے جہاں سے اچھا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ادبی و ثقافتی تقریبات سے دونوں ممالک کے لوگوں کو ایک دوسرے کو قریب سے جاننے سمجھنے کا موقع ملے گا اور اس سے باہمی تعلقات میں قربت پیدا ہوگی۔