میاں افتخار پر نہ ہم نے مقدمہ قائم کیا اور نہ ہی خارج کرسکتے ہیں عمران خان

میاں افتخار کے خلاف درج ایف آئی آر نہ ہمارے حکم پر کاٹی گئی اور نہ ہمارے کہنے پر ختم کی جائے گی چیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک May 31, 2015
الیکشن کمیشن این اے 122 کے معاملے کا فیصلہ آر یا پار کرے۔عمران خان۔ فوٹو: فائل

چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے این اے 122 میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ نادرا کے چیئرمین ملک سے باہر چلے گئے ان پر حکومتی دباؤ ہے اس لئے الیکشن کمیشن این اے 122 کے معاملے کا فیصلہ آر یا پار کرے۔

بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میاں افتخار کے خلاف درج ایف آئی آر نہ ہمارے حکم پر کاٹی گئی اور نہ ہمارے کہنے پر ختم کی جائے گی، خیبرپختونخوا پولیس ملک میں مثالی پولیس بن رہی ہے جو قانون کے مطابق کام کرتی ہے اور اس حوالے سے آئی جی ناصر درانی سے پوچھ لیں کہ وہ خود کہتے ہیں کہ ہم پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں اور میاں افتخار کے معاملے کی تحقیقات کے بعد جو فیصلہ ہوگا وہ قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کوکہا ہے بلدیاتی انتخابات میں بدانتظامی کی تحقیقات کرائیں، چیف الیکشن کمشنراگراتنا بڑا الیکشن نہیں کراسکتے توڈویژن کی سطح پرانتخابات کراتے تاہم یہ کہنا غلط ہے کہ تحریک انصاف بد انتظامی کی ذمہ دار ہے اور اگر انتخابات کے دوران کسی کو بد انتظامی ملی ہے تو وہ الیکشن ٹریبونل میں جاسکتے ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ گاؤں کی سطح پر اقتدار منتقل کیا، نیا ملک میٹرو بنانے سے نہیں بلکہ نچلی سطح تک اختیارات منتقل کرنے سے بنتا ہے، خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کرانے پر فخر ہے جہاں 84 ہزار سے زائد افراد نے الیکشن لڑا وزیراعظم نواز شریف دیکھ لیں نچلی سطح پراختیارات کی منتقلی کی ہے اور یہ ہے نیاپاکستان۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حقیقی جمہوریت کی بنیادرکھ دی جب کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کے لئے گزشتہ سال سے تیار تھے لیکن الیکشن کمیشن نے اس میں تاخیر کی اور تاخیر سے انتخابات کرائے جانے کے باوجود انتخابات میں بدنظمی دیکھنے کو ملی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔