بیرونی سرمایہ کاروں کے منافع میں اضافہ

پاکستان میں سرمایہ کاری کرنےوالی غیرملکی کمپنیوں کےمنافع میں گزشتہ سال کی نسبت رواں مالی سال میں21فیصد زیادہ اضافہ ہوا


Editorial June 01, 2015
اگر غیر ملکی بینکوں میں رقم جمع کرانے والے پاکستانی اپنا سرمایہ ملک میں لائیں تو وہ زیادہ منافع کما سکتے ہیں اوراس سے ملکی معیشت بھی بہترہو گی۔ فوٹو : فائل

پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کے منافع میں گزشتہ سال کی نسبت رواں مالی سال میں 21 فیصد زیادہ اضافہ ہوا ہے جو انھوں نے اپنے ملکوں کو بھجوا دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا اپریل 2014-2015ء کے دوران غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے 1.19 ارب ڈالر کے منافع جات بیرون ملک منتقل کیے گئے جب کہ اس دوران ملک میں کی گئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 825 ملین (بیاسی کروڑ پچاس لاکھ) ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کی اس خبر سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وطن عزیز میں تمام تر مشکلات کے باوجود بھی بیرونی سرمایہ کاری بدستور جاری ہے اگرچہ اس کا حجم خاصہ محدود ہے تاہم اس میں اضافہ کی توقع ضرور کی جاسکتی ہے اگر ملکی مالیات کو کنٹرول کرے والے ادارے اس طرف سنجیدگی سے توجہ دیں تو اس حوالے سے خاصی کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اگر یہاں پر سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیاں منافع حاصل کر سکتی ہیں تو ہمارے وہ سرمایہ کار جو بیرون ملک میں خاصی بھاری بھاری سرمایہ کاریاں کرتے ہیں آخر وہ اپنے سرمایے کو اپنی قومی ترقی کے لیے اندرون ملک کیوں نہیں لاتے، کیا وہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرح وطن عزیز میں سرمایہ کاری کر کے منافع نہیں کما سکتے۔ اگر غیر ملکی بینکوں میں رقم جمع کرانے والے پاکستانی اپنا سرمایہ ملک میں لائیں تو وہ زیادہ منافع کما سکتے ہیں اوراس سے ملکی معیشت بھی بہترہو گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں