بھارت میں نریندرمودی پرتنقید کرنے پر یونیورسٹی طلبا کا گروپ معطل

طلبا گروپ کے خلاف یونیورسٹی ایکشن لے رہی ہے اوراس میں حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں، مودی سرکار کا موقف

مودی حکومت ملٹی نیشنل کمپنیوں کوملک لوٹنے میں مدد دے رہی ہے، طلبا کا موقف ۔ فوٹو:فائل

وزیراعظم نریندرمودی پرتنقید کرنے اورانھیں آئینہ دکھانے کے الزام میں بھارتی یونیورسٹی میں ایک طلبا گروپ کومعطل کردیا گیا ہے۔

چنائے کی ایک انجینئرنگ یونیورسٹی میں زیرتعلیم بائیں بازو نظریات کے حامل ایک طلبا گروپ کو اس الزام کے تحت معطل کیاگیا کہ وہ نریندر مودی کے خلاف نفرت پھیلارہے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی ایک ای میل میں بتایا گیا کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی مدراس کے طلبا کے ایک گروپ کونوٹس جاری کیاگیا ہے اورتنظیم کی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔ یونیورسٹی کے متعدد طلبا کی جانب سے بھی مرکزی حکومت کوخط ارسال کیا گیا جس میں کہاگیا کہ یہ گروپ نریندر مودی اور ہندوؤں کے خلاف نفرت کوفروغ دے رہاہے۔


دوسری جانب گروپ کے رہنماکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاکہ مذہبی انتہاپسند مرکز میں حکومت کی مدد لے کرمخالف آوازوں کودبانا چاہتے ہیں اورمودی حکومت ملٹی نیشنل کمپنیوں کوملک لوٹنے میں مدد دے رہی ہے۔

طلباگروپ کی معطلی پر یونیورسٹی انتظامیہ کوسوشل میڈیا پر شدید تنقید کاسامنا ہے جب کہ مودی حکومت نے بھی کارروائی کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ طلبا گروپ کے خلاف یونیورسٹی ایکشن لے رہی ہے اوراس میں حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں۔
Load Next Story