پاکستان طالبان کی پناہ گاہیں ختم اور قیادت کو گرفتار کرے اشرف غنی کا خط
خط کے مندرجات میں سویلین اورعسکری قیادت سے افغان طالبان کے تازہ حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔
افغانستان کے صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے ایک خط میں پاکستان سے انسداد دہشت گردی میں مزید تعاون مانگتے ہوئے افغان طالبان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
افغان حکام نے اتوارکوصدراشرف غنی کے پاکستان کے نام خط کے مندرجات اے ایف پی سے شیئرکیے جن کے مطابق ڈاکٹراشرف غنی نے اسلام آبادکی سویلین اورعسکری قیادت سے افغان طالبان کے تازہ حملوںکی مذمت کرنے اور پاکستانی حدود میں شرپسندوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔خط میں یہ بھی مطالبہ کیاگیاکہ پاکستان کوئٹہ اور پشاورمیں مبینہ طور پر موجود طالبان قیادت کونظر بندکرتے ہوئے طالبان کے اتحادی حقانی نیٹ ورک کے ارکان کو حراست میں لے جوکہ افغانستان میں حالیہ حملوں کاذمے دار ہے۔یہ خط ایک ایسے وقت پر لکھاگیاجب طالبان کی کارروائیوں میں شدت کی وجہ سے جانی نقصان میں اضافہ ہو گیا ہے۔رواں مہینے پاکستان اورافغانستان کی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان معلومات کے تبادلے اورباہمی تعاون مزید بہتر بنانے کامعاہدہ طے پانے کے بعد صدر اشرف غنی پر شدید دباؤ تھا۔
افغان حکام نے اتوارکوصدراشرف غنی کے پاکستان کے نام خط کے مندرجات اے ایف پی سے شیئرکیے جن کے مطابق ڈاکٹراشرف غنی نے اسلام آبادکی سویلین اورعسکری قیادت سے افغان طالبان کے تازہ حملوںکی مذمت کرنے اور پاکستانی حدود میں شرپسندوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔خط میں یہ بھی مطالبہ کیاگیاکہ پاکستان کوئٹہ اور پشاورمیں مبینہ طور پر موجود طالبان قیادت کونظر بندکرتے ہوئے طالبان کے اتحادی حقانی نیٹ ورک کے ارکان کو حراست میں لے جوکہ افغانستان میں حالیہ حملوں کاذمے دار ہے۔یہ خط ایک ایسے وقت پر لکھاگیاجب طالبان کی کارروائیوں میں شدت کی وجہ سے جانی نقصان میں اضافہ ہو گیا ہے۔رواں مہینے پاکستان اورافغانستان کی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان معلومات کے تبادلے اورباہمی تعاون مزید بہتر بنانے کامعاہدہ طے پانے کے بعد صدر اشرف غنی پر شدید دباؤ تھا۔