خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر گنڈاپور پہلے گھر سے بھاگے پھر گرفتاری دیدی

صوبائی وزیر کے خلاف پریزائیڈنگ افسر اور ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے 2 مقدمات درج ہیں، ڈی پی او


ویب ڈیسک June 01, 2015
وزیراعلیٰ کے پی کے نے صوبائی وزیر کو گرفتاری پیش کرنے کا مشورہ دیا تھا، فوٹو:فائل

KARACHI: خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر مال علی امین گنڈاپور نے پولیس کو گرفتاری دے دی جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

https://img.express.pk/media/images/q/q.webp

ایکسپریس نیوز کے مطابق علی امین گنڈا پور نے ایس ایچ او اور پریزائیڈنگ افسر پر تشدد کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے 48 گھنٹوں بعد پولیس کو گرفتاری دے دی۔ ڈی پی او کے مطابق علی امین گنڈاپور نے اپنی رہائش گاہ پر گرفتاری دی جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور گرفتاری پیش کرنے کے بعد ذاتی گاڑی میں پولیس کے ساتھ نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئے۔

https://img.express.pk/media/images/q1/q1.webp

اس سے قبل پولیس کئی گھنٹوں تک علی امین گنڈا پور کی رہائش گاہ پر ان کی گرفتاری کی منتظر تھی، پولیس نے صوبائی وزیر کی رہائش گاہ کا محاصرہ کیا جس کےبعد وہ گھر کے عقبی راستے سے فرار ہوگئے تھے جب کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بھی علی امین گنڈاپور کو ٹیلی فون کرکے انہیں گرفتاری پیش کرنے کا مشورہ دیا تھا جس پر انہوں نے گرفتاری دینے سے انکار کردیا تھا۔

https://img.express.pk/media/images/q2/q2.webp

https://img.express.pk/media/images/kp-elec1/kp-elec1.webp

تحریک انصاف کی قیادت اور صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے بعد انہوں نے پولیس کو گرفتاری دینے پر رضا مندی ظاہر کی۔ پولیس کےمطابق صوبائی وزیر کے خلاف پریزائیڈنگ افسر اور ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے 2 مقدمات درج ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q3/q3.webp

https://img.express.pk/media/images/pti/pti.webp

صوبائی وزیرعلی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے بعد ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صوبائی وزیر کی گرفتاری حقیقی تبدیلی کا ثبوت ہے، خیبرپختونخوا پولیس آزاد اور بغیر سیاسی دباؤ کے قانون پر عملدرآمد کررہی ہے جب کہ پنجاب میں مجرموں کو وزیر بناکر عوام کے ساتھ گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q4/q4.webp

https://img.express.pk/media/images/khattak/khattak.webp

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ صوبائی وزيرعلی امين گنڈا پور كے خلاف الزامات پر ضرور كارروائی ہوگی اور ان كے خلاف كارروائی كرتے وقت پوليس اس امر كا ہر گز لحاظ نہيں كرے گی كہ علی امين پی ٹی آئی كی صوبائی حكومت ميں وزير ہيں۔ انہوں نے کہا کہ علی امين گنڈا پور كے خلاف الزامات پر مقدمہ درج ہو چكا ہے، الزامات كے مطابق قانونی دفعات عائد كر دی گئی ہيں اور اب پوليس جو بھی كارروائی كرے گی ان دفعات كے مطابق كرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ كسی بھی قسم كی قانون شكنی پر قانون كو حركت ميں آنے سے كوئی نہيں روک سكتا اور علی امين گنڈا پور كو بھی قانونی عمل سے گزر كر اپنی بے گناہی ثابت كرنا ہوگی۔

واضح رہے صوبائی وزیرعلی امین پر خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے روز بیلٹ باکس چھیننے اور پریزائیڈنگ افسر سمیت ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں