خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر گنڈاپور پہلے گھر سے بھاگے پھر گرفتاری دیدی
صوبائی وزیر کے خلاف پریزائیڈنگ افسر اور ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے 2 مقدمات درج ہیں، ڈی پی او
KARACHI:
خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر مال علی امین گنڈاپور نے پولیس کو گرفتاری دے دی جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علی امین گنڈا پور نے ایس ایچ او اور پریزائیڈنگ افسر پر تشدد کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے 48 گھنٹوں بعد پولیس کو گرفتاری دے دی۔ ڈی پی او کے مطابق علی امین گنڈاپور نے اپنی رہائش گاہ پر گرفتاری دی جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور گرفتاری پیش کرنے کے بعد ذاتی گاڑی میں پولیس کے ساتھ نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئے۔
اس سے قبل پولیس کئی گھنٹوں تک علی امین گنڈا پور کی رہائش گاہ پر ان کی گرفتاری کی منتظر تھی، پولیس نے صوبائی وزیر کی رہائش گاہ کا محاصرہ کیا جس کےبعد وہ گھر کے عقبی راستے سے فرار ہوگئے تھے جب کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بھی علی امین گنڈاپور کو ٹیلی فون کرکے انہیں گرفتاری پیش کرنے کا مشورہ دیا تھا جس پر انہوں نے گرفتاری دینے سے انکار کردیا تھا۔
تحریک انصاف کی قیادت اور صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے بعد انہوں نے پولیس کو گرفتاری دینے پر رضا مندی ظاہر کی۔ پولیس کےمطابق صوبائی وزیر کے خلاف پریزائیڈنگ افسر اور ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے 2 مقدمات درج ہیں۔
صوبائی وزیرعلی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے بعد ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صوبائی وزیر کی گرفتاری حقیقی تبدیلی کا ثبوت ہے، خیبرپختونخوا پولیس آزاد اور بغیر سیاسی دباؤ کے قانون پر عملدرآمد کررہی ہے جب کہ پنجاب میں مجرموں کو وزیر بناکر عوام کے ساتھ گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ صوبائی وزيرعلی امين گنڈا پور كے خلاف الزامات پر ضرور كارروائی ہوگی اور ان كے خلاف كارروائی كرتے وقت پوليس اس امر كا ہر گز لحاظ نہيں كرے گی كہ علی امين پی ٹی آئی كی صوبائی حكومت ميں وزير ہيں۔ انہوں نے کہا کہ علی امين گنڈا پور كے خلاف الزامات پر مقدمہ درج ہو چكا ہے، الزامات كے مطابق قانونی دفعات عائد كر دی گئی ہيں اور اب پوليس جو بھی كارروائی كرے گی ان دفعات كے مطابق كرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ كسی بھی قسم كی قانون شكنی پر قانون كو حركت ميں آنے سے كوئی نہيں روک سكتا اور علی امين گنڈا پور كو بھی قانونی عمل سے گزر كر اپنی بے گناہی ثابت كرنا ہوگی۔
واضح رہے صوبائی وزیرعلی امین پر خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے روز بیلٹ باکس چھیننے اور پریزائیڈنگ افسر سمیت ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2sbrh7_ali-ameen-gandapur_news
خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر مال علی امین گنڈاپور نے پولیس کو گرفتاری دے دی جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علی امین گنڈا پور نے ایس ایچ او اور پریزائیڈنگ افسر پر تشدد کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے 48 گھنٹوں بعد پولیس کو گرفتاری دے دی۔ ڈی پی او کے مطابق علی امین گنڈاپور نے اپنی رہائش گاہ پر گرفتاری دی جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور گرفتاری پیش کرنے کے بعد ذاتی گاڑی میں پولیس کے ساتھ نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئے۔
اس سے قبل پولیس کئی گھنٹوں تک علی امین گنڈا پور کی رہائش گاہ پر ان کی گرفتاری کی منتظر تھی، پولیس نے صوبائی وزیر کی رہائش گاہ کا محاصرہ کیا جس کےبعد وہ گھر کے عقبی راستے سے فرار ہوگئے تھے جب کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بھی علی امین گنڈاپور کو ٹیلی فون کرکے انہیں گرفتاری پیش کرنے کا مشورہ دیا تھا جس پر انہوں نے گرفتاری دینے سے انکار کردیا تھا۔
تحریک انصاف کی قیادت اور صوبائی وزیر علی امین گنڈاپور کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے بعد انہوں نے پولیس کو گرفتاری دینے پر رضا مندی ظاہر کی۔ پولیس کےمطابق صوبائی وزیر کے خلاف پریزائیڈنگ افسر اور ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے 2 مقدمات درج ہیں۔
صوبائی وزیرعلی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے بعد ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صوبائی وزیر کی گرفتاری حقیقی تبدیلی کا ثبوت ہے، خیبرپختونخوا پولیس آزاد اور بغیر سیاسی دباؤ کے قانون پر عملدرآمد کررہی ہے جب کہ پنجاب میں مجرموں کو وزیر بناکر عوام کے ساتھ گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ صوبائی وزيرعلی امين گنڈا پور كے خلاف الزامات پر ضرور كارروائی ہوگی اور ان كے خلاف كارروائی كرتے وقت پوليس اس امر كا ہر گز لحاظ نہيں كرے گی كہ علی امين پی ٹی آئی كی صوبائی حكومت ميں وزير ہيں۔ انہوں نے کہا کہ علی امين گنڈا پور كے خلاف الزامات پر مقدمہ درج ہو چكا ہے، الزامات كے مطابق قانونی دفعات عائد كر دی گئی ہيں اور اب پوليس جو بھی كارروائی كرے گی ان دفعات كے مطابق كرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ كسی بھی قسم كی قانون شكنی پر قانون كو حركت ميں آنے سے كوئی نہيں روک سكتا اور علی امين گنڈا پور كو بھی قانونی عمل سے گزر كر اپنی بے گناہی ثابت كرنا ہوگی۔
واضح رہے صوبائی وزیرعلی امین پر خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے روز بیلٹ باکس چھیننے اور پریزائیڈنگ افسر سمیت ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2sbrh7_ali-ameen-gandapur_news