مندرکی تعمیرکے لیے مسلمانوں نے زمین عطیہ کردی

مندرکی تعمیر کیلئے جو جگہ موزوں سمجھی گئی تھی وہ ہندوؤں کےعلاوہ 3درجن مسلمان خاندانوں کی بھی ملکیت تھی،ٹرسٹ سیکریٹری


ع۔ر June 02, 2015
مندر یوپی کے مشرقی چمپارن ضلعے کے علاقے جانکی نگر میں تعمیر کیا جائے گا۔فوٹو : فائل

ہندوستان میں مسلمانوں کی حالتِ زار کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ اس کے باوجود مسلمانوں نے گذشتہ دنوں ہندوؤں کے سب سے بڑے مندر کی تعمیر کے لیے زمین عطیہ کرکے مذہبی رواداری کی روشن مثال قائم کردی۔ ہندومت کا یہ دنیا میں سب سے بڑا مندر ہوگا جو پٹنہ میں تعمیر کیا جائے گا۔

اس میں بہ یک وقت بیس ہزارافراد جمع ہوسکیں گے۔ مندرکی تعمیر کا منصوبہ مہاویر مندر ٹرسٹ نے تشکیل دیا ہے۔ ٹرسٹ کے سیکریٹری آچاریہ کشور کمار نے بھارتی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،''مسلمانوں نے انتہائی سستے داموں زمین فراہم کرنے کے علاوہ زمین عطیہ بھی کی ہے۔ ان کی مدد کے بغیر مندر کی تعمیر کا منصوبہ شرمندۂ تعبیر نہیں ہوسکتا تھا۔''

مذکورہ علاقے کے ایک سابق پولیس افسر کنال کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے مندر کی تعمیر کے منصوبے پر عمل درآمد ممکن بنانے کے لیے مقامی مسلمانوں نے وسیع القلبی اور مذہبی رواداری کا شان دار مظاہرہ کیا ہے، جس کے لیے وہ بلاشبہ تعریف کے مستحق ہیں۔

مندر یوپی کے مشرقی چمپارن ضلعے کے علاقے جانکی نگر میں تعمیر کیا جائے گا۔ تعمیراتی عمل کا آغاز رواں ماہ ہوگا۔ اس منصوبے کے لیے مہاویر مندر ٹرسٹ نے پچاس ارب روپے مختص کیے ہیں۔

ٹرسٹ کے سیکریٹری کے مطابق مندر کی تعمیر کے لیے جو جگہ موزوں سمجھی گئی تھی، وہ ہندوؤں کے علاوہ تین درجن مسلمان خاندانوں کی بھی ملکیت تھی۔ کچھ مسلمانوں نے زمین جذبۂ خیرسگالی کے تحت بلامعاوضہ فراہم کردی جب کہ باقی خاندانوں نے برائے نام معاوضہ لیا۔ اگر یہ لوگ زمین نہ دیتے تو مندر کی تعمیر کا منصوبہ التوا میں چلاجاتا، کیوں کہ پھر تعمیر کے لیے نئی جگہ ڈھونڈنی پڑتی جس میں خاصا وقت صرف ہوتا۔

مہاویرمندرٹرسٹ نے جانکی نگر میں دو سو ایکڑ زمین حاصل کی ہے۔ اس میں سے پچاس ایکڑ مسلمان اور ہندو گھرانوں نے عطیہ کی ہے، جب کہ باقی زمین برائے نام قیمت دے کر خریدی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |