کراچی حصص مارکیٹ میں تیزی کی بڑی لہر کے باعث 506پوائنٹس کا اضافہ

کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 14.20 فیصد کم رہا


Business Reporter June 02, 2015
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 14.20 فیصد کم رہا۔ فوٹو : آئی این پی/فائل

GILGIT: کراچی اسٹاک ایکس چینج کی نفسیات پر پیر کووفاقی بجٹ سے متعلق بعض مثبت اطلاعات، مئی میں افراط زر کی شرح خوشکن حد تک کم ہونے، مقامی سطح پرپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کیلیے فنڈز بڑھانے کی خبریں اثرانداز رہیں اورتیزی کی بڑی لہررونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 33100، 33200، 33300، 33400 اور33500 کی 5 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں اور حصص کی مالیت میں 69 ارب 13 کروڑ72 لاکھ54 ہزار744 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے حصص میں سرگرمیاں بڑھیں، پی ایس ڈی پی فنڈ بڑھانے کی خبرپرسیمنٹ سیکٹرجبکہ انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے بینکنگ سیکٹر کے حصص میں خریداری دلچسپی نظر آئی، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 1 کروڑ29 لاکھ42 ہزارڈالرکا انخلا بھی کیا گیا لیکن مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ غیرملکیوں نے79 لاکھ85 ہزار919 ڈالر، مقامی کمپنیوں14 لاکھ88 ہزار448 اور میوچل فنڈزنے40 لاکھ 39 ہزار248 ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 506.59 پوائنٹس اضافے سے33563.38 ہوگیاجبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 345.76 پوائنٹس بڑھ کر21324.34 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 593.17 پوائنٹس اضافے سے 55261.14 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 14.20 فیصد کم رہا،26 کروڑ11 لاکھ 55 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 375 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں244 کے بھائو میں اضافہ، 105 کے بھائو میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔