امریکا میں بےکارسمجھا گیا کمپیوٹر2 لاکھ ڈالرمیں فروخت
1976 میں تیار کئے گئے ’ایپل ون‘ کمپیوٹر کو اسٹیو جابز نے خود تیار کیا تھا
ISLAMABAD:
امریکا میں کوڑا کرکٹ کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے والے ایک ادارے کو نادر 'ایپل ون' کمپیوٹر ردی میں دے جانے والی خاتون کی تلاش ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق سان فرانسسکو میں 60 سے 70 برس کی عمر کی ایک خاتون 2 ماہ قبل ری سائیکلنگ کمپنی ''کلین بے ایریا' کے ایک مرکز میں اپنے مرحوم شوہرکے زیر استعمال چیزوں سے بھرے کئی ڈبے چھوڑ گئی تھیں۔ کچھ دنوں کے بعد ادارے کےملازمین نے اب ڈبوں کو کھولا تو اس میں 1976 میں تیارکیا گیا 'ایپل ون' کمپیوٹر ملا ۔ یہ کمپیوٹر ایپل کمپنی کے تیارکردہ ان ابتدائی کمپیوٹرز میں سے ہے جنہیں اس ادارے کے بانی اسٹیو جابز نے اپنے ہاتھوں سے تیار کیا تھا۔
کمپنی نے 4 کے بی میموری والے یہ ایپل ون کمپیوٹر صرف 200 ہی تیار کئے تھے اور ان کی قیمت 666 ڈالر تھی لیکن اب ان نایاب کمپیوٹرز کی قیمت لاکھوں ڈالرز میں ہے، ''کلین بے ایریا' نے بھی ردی میں ملنے والے اس کمپیوٹر کو 2 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا اور ادارہ اب حاصل ہونے والی رقم کا نصف اس خاتون کو دینا چاہتا ہے لیکن اس وقت ادارے کے ملازمین نے خاتون کا نام پتہ یا رابطے کے لئے کوئی نمبر نہیں لیا تھا جس کی وجہ سے اس خاتون سے رابطہ ممکن نہیں۔ خاتون کی تلاش کے لئے کلین بے ایریا نے آن لائن مہم بھی شروع کررکھی ہے لیکن اب تک ان کا خاتون سے رابطہ نہیں ہوپایا۔
امریکا میں کوڑا کرکٹ کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے والے ایک ادارے کو نادر 'ایپل ون' کمپیوٹر ردی میں دے جانے والی خاتون کی تلاش ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق سان فرانسسکو میں 60 سے 70 برس کی عمر کی ایک خاتون 2 ماہ قبل ری سائیکلنگ کمپنی ''کلین بے ایریا' کے ایک مرکز میں اپنے مرحوم شوہرکے زیر استعمال چیزوں سے بھرے کئی ڈبے چھوڑ گئی تھیں۔ کچھ دنوں کے بعد ادارے کےملازمین نے اب ڈبوں کو کھولا تو اس میں 1976 میں تیارکیا گیا 'ایپل ون' کمپیوٹر ملا ۔ یہ کمپیوٹر ایپل کمپنی کے تیارکردہ ان ابتدائی کمپیوٹرز میں سے ہے جنہیں اس ادارے کے بانی اسٹیو جابز نے اپنے ہاتھوں سے تیار کیا تھا۔
کمپنی نے 4 کے بی میموری والے یہ ایپل ون کمپیوٹر صرف 200 ہی تیار کئے تھے اور ان کی قیمت 666 ڈالر تھی لیکن اب ان نایاب کمپیوٹرز کی قیمت لاکھوں ڈالرز میں ہے، ''کلین بے ایریا' نے بھی ردی میں ملنے والے اس کمپیوٹر کو 2 لاکھ ڈالر میں فروخت کیا اور ادارہ اب حاصل ہونے والی رقم کا نصف اس خاتون کو دینا چاہتا ہے لیکن اس وقت ادارے کے ملازمین نے خاتون کا نام پتہ یا رابطے کے لئے کوئی نمبر نہیں لیا تھا جس کی وجہ سے اس خاتون سے رابطہ ممکن نہیں۔ خاتون کی تلاش کے لئے کلین بے ایریا نے آن لائن مہم بھی شروع کررکھی ہے لیکن اب تک ان کا خاتون سے رابطہ نہیں ہوپایا۔