اے این پی رہنما میاں افتخار حسین قتل کے مقدمے میں ضمانت پر رہا
عدالت میں فریقین کی جانب سے راضی نامہ جمع کرانے پر میاں افتخار کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
SWAT:
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کو قتل کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق میاں افتخار حسین کو سول جج افتخار حسین کی عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر ان کے وکلا کی جانب سے فریقین کے درمیان راضی نامہ عدالت میں پیش کیا جس میں کہا گیا کہ مقتول کے والد شیرعالم نے میاں افتخار حسین کا نام ایف آئی آر سے نکالنے کا بیان دیا ہے اورفریقین کے درمیان راضی نامہ ہوچکا ہے ۔ جس کے بعد عدالت نے اے این پی رہنما کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 2 لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب پولیس نے میاں افتخار حسین کو سب جیل پولیس ریسٹ ہاؤس سے رہا کردیا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے میاں افتخار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت فرعون بن چکی ہے اور مقتول کے والد کو میرے خلاف ایف آئی آر میں ملوث کرنے کے لئے مجبور کیا گیا جب کہ مقتول کے والد میرے لئے فرشتہ بن کر آئے جو نہیں چاہتے تھے کہ میرے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اس لئے اس چیز کی تحقیقات ہونی چاہیئے کہ اس قدر خطرناک ایف آئی آر درج کرنے کے پس پردہ کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے رویئے پر افسوس ہے ایسا رویہ نہیں ہونا چاہیئے کہ مخالفت ذاتیات اور دشمنی کی حد تک لے جائی جائے اور جو لوگ حکومتی طاقت میرے خلاف استعمال کرنا چاہتے تھے آج انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے بعد عوامی نیشنل پارٹی کے دفتر کے باہر جشن منانے کے دوران فائرنگ سے تحریک انصاف کا کارکن ہلاک ہوگیا تھا جس کے پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل کے الزام میں میاں افتخار کو محافظ سمیت گرفتارکرلیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2sf2w1_mian-iftikhaar-hussain_news
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کو قتل کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق میاں افتخار حسین کو سول جج افتخار حسین کی عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر ان کے وکلا کی جانب سے فریقین کے درمیان راضی نامہ عدالت میں پیش کیا جس میں کہا گیا کہ مقتول کے والد شیرعالم نے میاں افتخار حسین کا نام ایف آئی آر سے نکالنے کا بیان دیا ہے اورفریقین کے درمیان راضی نامہ ہوچکا ہے ۔ جس کے بعد عدالت نے اے این پی رہنما کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 2 لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب پولیس نے میاں افتخار حسین کو سب جیل پولیس ریسٹ ہاؤس سے رہا کردیا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے میاں افتخار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت فرعون بن چکی ہے اور مقتول کے والد کو میرے خلاف ایف آئی آر میں ملوث کرنے کے لئے مجبور کیا گیا جب کہ مقتول کے والد میرے لئے فرشتہ بن کر آئے جو نہیں چاہتے تھے کہ میرے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اس لئے اس چیز کی تحقیقات ہونی چاہیئے کہ اس قدر خطرناک ایف آئی آر درج کرنے کے پس پردہ کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے رویئے پر افسوس ہے ایسا رویہ نہیں ہونا چاہیئے کہ مخالفت ذاتیات اور دشمنی کی حد تک لے جائی جائے اور جو لوگ حکومتی طاقت میرے خلاف استعمال کرنا چاہتے تھے آج انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے بعد عوامی نیشنل پارٹی کے دفتر کے باہر جشن منانے کے دوران فائرنگ سے تحریک انصاف کا کارکن ہلاک ہوگیا تھا جس کے پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل کے الزام میں میاں افتخار کو محافظ سمیت گرفتارکرلیا تھا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2sf2w1_mian-iftikhaar-hussain_news