سندھ حکومت کا کالعدم تنظیموں اور ان کے معاونین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں کورکمانڈر ہاؤس میں کاؤنٹر ٹیررازم سیل قائم کردیا گیا، اعلامیہ
سندھ حکومت نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کے آغاز اور ان کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف بھی فوری کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں رینجرز و پولیس کے افسران سمیت صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال، وزیرخزانہ مراد علی شاہ، وزیربلدیات شرجیل میمن اوردیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیرداخلہ سہیل انورسیال نے صوبے میں امن و امان سے متعلق بریفنگ دی جب کہ اس موقع پر آئندہ بجٹ میں پولیس کے لئے فنڈز مختص کرنے کی مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق حکومت نے کالعدم تنظیموں کے خلاف آغاز اور ان کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف بھی فوری کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ کراچی کی نگرانی جدید طریقوں سے کی جائے گی، دہشت گردی کے تدارک کے لیے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں کورکمانڈر ہاؤس میں کاؤنٹر ٹیررازم سیل قائم کردیا گیا ہے جب کہ اس موقع پر سیکریٹری داخلہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 500 رائفلیں سندھ حکومت کو بھجوادی ہیں اس کے علاوہ حکومت نے جدید آلات کے لیے بھی فہرست جی ایچ کیو کو ارسال کردی ہے اور صوبے کے لیے بکتر بند گاڑیاں واہ کینٹ سے خریدی جائیں گی۔
اجلاس میں سی پی ایل سی آفس کو گورنر ہاؤس سے آئی جی آفس منتقل کرنے، کچی آبادیوں کو بہتر طریقے سے ریگولرائز کرنے سمیت ریسکیو 1122 کی طرز پر سندھ میں بھی ریسکیو سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اس دوران وفاقی حکومت سے مدارس کی رجسٹریشن کے لیے پالیسی جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے پولیس اور رینجرز کی کارکردگی قابل تعریف ہے، دونوں محکموں کے افسران اور اہلکاروں نے قربانیں دیں جنہیں قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے خلاف پروپیگنڈہ روکنے کے لئے آئی ایس پی آر سے بھی مدد لی جائے گی اور پولیس کو جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جائے گا جب کہ وزیراعلیٰ نے حکام کو کراچی کے داخلی اور خارجہ راستوں پر جدید اسکینرز نصب کرنے کی بھی ہدایت دیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2sgbag_sindh-govt_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں رینجرز و پولیس کے افسران سمیت صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال، وزیرخزانہ مراد علی شاہ، وزیربلدیات شرجیل میمن اوردیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیرداخلہ سہیل انورسیال نے صوبے میں امن و امان سے متعلق بریفنگ دی جب کہ اس موقع پر آئندہ بجٹ میں پولیس کے لئے فنڈز مختص کرنے کی مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق حکومت نے کالعدم تنظیموں کے خلاف آغاز اور ان کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف بھی فوری کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ کراچی کی نگرانی جدید طریقوں سے کی جائے گی، دہشت گردی کے تدارک کے لیے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں کورکمانڈر ہاؤس میں کاؤنٹر ٹیررازم سیل قائم کردیا گیا ہے جب کہ اس موقع پر سیکریٹری داخلہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 500 رائفلیں سندھ حکومت کو بھجوادی ہیں اس کے علاوہ حکومت نے جدید آلات کے لیے بھی فہرست جی ایچ کیو کو ارسال کردی ہے اور صوبے کے لیے بکتر بند گاڑیاں واہ کینٹ سے خریدی جائیں گی۔
اجلاس میں سی پی ایل سی آفس کو گورنر ہاؤس سے آئی جی آفس منتقل کرنے، کچی آبادیوں کو بہتر طریقے سے ریگولرائز کرنے سمیت ریسکیو 1122 کی طرز پر سندھ میں بھی ریسکیو سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اس دوران وفاقی حکومت سے مدارس کی رجسٹریشن کے لیے پالیسی جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے پولیس اور رینجرز کی کارکردگی قابل تعریف ہے، دونوں محکموں کے افسران اور اہلکاروں نے قربانیں دیں جنہیں قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے خلاف پروپیگنڈہ روکنے کے لئے آئی ایس پی آر سے بھی مدد لی جائے گی اور پولیس کو جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جائے گا جب کہ وزیراعلیٰ نے حکام کو کراچی کے داخلی اور خارجہ راستوں پر جدید اسکینرز نصب کرنے کی بھی ہدایت دیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2sgbag_sindh-govt_news