امریکی صدر نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے اختیارات کم کرنے کے بل پر دستخط کردیئے
نئے قانون کے تحت امریکا کی متنازعہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی براہِ راست امریکیوں کے فون کالز ریکارڈ نہیں کرسکے گی۔
KARACHI:
امریکی صدرباراک اوباما نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے جاسوسی اور نگرانی کے ترمیم شدہ قوانین کے بل پر دستخط کردیئے ہیں جس کے تحت اب امریکیوں کے فون ریکارڈ نہیں ہوں گے۔
صدر اوباما نے سینیٹ کی حتمی منظوری کے بعد منگل کی شام اس ترمیم شدہ بل پر دستخط کیے جس کے تحت نیشنل سیکیورٹی ایجنسی ( این ایس اے) کے اختیارات محدود کرتے ہوئے ایجنسی کی جانب سے بڑے پیمانے پر فون کال ریکارڈ کرنے کے پروگرام کو ختم کردیا گیا ہے اور سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جب کہ فون کا ریکارڈ فون کمپنیوں کے پاس رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
سانحہ نائن الیون کے بعد امریکا کی متنازعہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے اختیارات میں تبدیلی کا یہ سب سے بڑا بل ہے جو دو دن قبل ختم ہوگیا تھا اور صدر اوباما نے اس غیر ضروری تاخیر پر کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے تاہم بعض سینیٹرز اور اراکین کی محنت کی تعریف کی ہے جن کی وجہ سے یہ بل تیار ہوسکا۔ سینیٹ میں اس بل کے حق میں 67 اور مخالفت میں 32 ووٹ ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ 2 سال قبل این ایس اے کے ملازم ایڈورڈ سنوڈن نے انکشاف کیا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی پوری دنیا کی فون کالز کی جاسوسی کرتی ہے جن میں بین الاقوامی سربراہان اور سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔ اس انکشاف نے این ایس اے پر ایک سوالیہ نشان ثبت کردیا تھا اور اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔
امریکی صدرباراک اوباما نے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے جاسوسی اور نگرانی کے ترمیم شدہ قوانین کے بل پر دستخط کردیئے ہیں جس کے تحت اب امریکیوں کے فون ریکارڈ نہیں ہوں گے۔
صدر اوباما نے سینیٹ کی حتمی منظوری کے بعد منگل کی شام اس ترمیم شدہ بل پر دستخط کیے جس کے تحت نیشنل سیکیورٹی ایجنسی ( این ایس اے) کے اختیارات محدود کرتے ہوئے ایجنسی کی جانب سے بڑے پیمانے پر فون کال ریکارڈ کرنے کے پروگرام کو ختم کردیا گیا ہے اور سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جب کہ فون کا ریکارڈ فون کمپنیوں کے پاس رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
سانحہ نائن الیون کے بعد امریکا کی متنازعہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے اختیارات میں تبدیلی کا یہ سب سے بڑا بل ہے جو دو دن قبل ختم ہوگیا تھا اور صدر اوباما نے اس غیر ضروری تاخیر پر کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے تاہم بعض سینیٹرز اور اراکین کی محنت کی تعریف کی ہے جن کی وجہ سے یہ بل تیار ہوسکا۔ سینیٹ میں اس بل کے حق میں 67 اور مخالفت میں 32 ووٹ ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ 2 سال قبل این ایس اے کے ملازم ایڈورڈ سنوڈن نے انکشاف کیا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی پوری دنیا کی فون کالز کی جاسوسی کرتی ہے جن میں بین الاقوامی سربراہان اور سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔ اس انکشاف نے این ایس اے پر ایک سوالیہ نشان ثبت کردیا تھا اور اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔