آئی سی سی امپائرز الیٹ پینل میں علیم ڈار برقرار
علیم ڈار الیٹ پینل میں2004 میں شامل ہوئے تھے، اس لحاظ سے بھی وہ سب سے سینئر ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے2015-16 کے لیے الیٹ امپائرز پینل کا اعلان کر دیا، پاکستانی علیم ڈار برقرار رہے،11سال بعد ٹاپ لیول پر بھارتی آفیشل سندارامن روی نے جگہ پائی، نیوزی لینڈ کے کرس گیفینی کو بھی ترقی مل گئی۔
آئی سی سی کی جانب سے2015-16 کے لیے الیٹ امپائرز پینل کا اعلان کر دیا گیا، کام کے دورانیے کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا۔ فہرست میں پاکسان کے علیم ڈار ٹاپ پر موجود اور انھیں سب سے زیادہ مقابلوں میں امپائرنگ کا اعزاز حاصل ہے، وہ اب تک95 ٹیسٹ،172 ون ڈے اور35 ٹوئنٹی20 میچز میں فرائض انجام دے چکے ہیں، علیم ڈار الیٹ پینل میں2004 میں شامل ہوئے تھے، اس لحاظ سے بھی وہ سب سے سینئر ہیں۔
مستعفی ہونے والے بلی باؤڈن اور اسٹیوڈیوس کی جگہ انٹرنیشنل پینل سے2امپائرز بھارتی سندارامن روی اور نیوزی لینڈ کے کرس گیفینی کو الیٹ گروپ میں ترقی دی گئی ہے۔2002 میں جب سے یہ ٹاس پینل وجود میں آیا روی اس میں جگہ بنانے والے دوسرے بھارتی آفیشل ہیں، ان سے قبل ایس وینکٹ رگھوان نے جگہ بنائی تھی، ان کے بعد11برس تک اس گروپ میں بھارتی نمائندگی نہیں رہی، اس کی وجہ وہاں کے آفیشلز کا پست معیار تھا۔
جس میں بہتری کے لیے بی سی سی آئی نے سابق آفیشل سائمن ٹوفل کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں، بعض حلقوں نے روی کی ٹاپ لیول پر شمولیت کی وجہ آئی سی سی کے چیئر مین این سری نواسن کو بھی قرار دیا، وہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مسلسل اپنے ہی ملک کے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس وقت کرکٹ کمیٹی کے سربراہ بھی بھارت کے ایک سابق کپتان انیل کمبلے ہیں۔
جس کمیٹی نے الیٹ پینل میں امپائرز کو ترقی دی اس میں بھی بھارتی وینکٹ رگھوان بھی شامل ہیں۔49سالہ روی نے اب تک6ٹیسٹ ،24ون ڈے اور12ٹوئنٹی 20میچز میں ذمہ داری انجام دی ہےئ۔39سالہ کرس گریفینی نے فرسٹ کلاس امپائرنگ ڈیبیو 2005میں کیا تھا، اب تک وہ بھی2ٹیسٹ،41ون ڈے اور15ٹوئنٹی20میچز میں خدمات نبھا چکے ہیں۔
آئی سی سی کی جانب سے2015-16 کے لیے الیٹ امپائرز پینل کا اعلان کر دیا گیا، کام کے دورانیے کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا۔ فہرست میں پاکسان کے علیم ڈار ٹاپ پر موجود اور انھیں سب سے زیادہ مقابلوں میں امپائرنگ کا اعزاز حاصل ہے، وہ اب تک95 ٹیسٹ،172 ون ڈے اور35 ٹوئنٹی20 میچز میں فرائض انجام دے چکے ہیں، علیم ڈار الیٹ پینل میں2004 میں شامل ہوئے تھے، اس لحاظ سے بھی وہ سب سے سینئر ہیں۔
مستعفی ہونے والے بلی باؤڈن اور اسٹیوڈیوس کی جگہ انٹرنیشنل پینل سے2امپائرز بھارتی سندارامن روی اور نیوزی لینڈ کے کرس گیفینی کو الیٹ گروپ میں ترقی دی گئی ہے۔2002 میں جب سے یہ ٹاس پینل وجود میں آیا روی اس میں جگہ بنانے والے دوسرے بھارتی آفیشل ہیں، ان سے قبل ایس وینکٹ رگھوان نے جگہ بنائی تھی، ان کے بعد11برس تک اس گروپ میں بھارتی نمائندگی نہیں رہی، اس کی وجہ وہاں کے آفیشلز کا پست معیار تھا۔
جس میں بہتری کے لیے بی سی سی آئی نے سابق آفیشل سائمن ٹوفل کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں، بعض حلقوں نے روی کی ٹاپ لیول پر شمولیت کی وجہ آئی سی سی کے چیئر مین این سری نواسن کو بھی قرار دیا، وہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مسلسل اپنے ہی ملک کے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس وقت کرکٹ کمیٹی کے سربراہ بھی بھارت کے ایک سابق کپتان انیل کمبلے ہیں۔
جس کمیٹی نے الیٹ پینل میں امپائرز کو ترقی دی اس میں بھی بھارتی وینکٹ رگھوان بھی شامل ہیں۔49سالہ روی نے اب تک6ٹیسٹ ،24ون ڈے اور12ٹوئنٹی 20میچز میں ذمہ داری انجام دی ہےئ۔39سالہ کرس گریفینی نے فرسٹ کلاس امپائرنگ ڈیبیو 2005میں کیا تھا، اب تک وہ بھی2ٹیسٹ،41ون ڈے اور15ٹوئنٹی20میچز میں خدمات نبھا چکے ہیں۔