پاکستان میں رواں سال پولیو کیسز میں70فیصد کمی ہوئی ہے عالمی ادارہ صحت کا اعتراف

پولیوکے خاتمے کے لیے کی جانیوالی کوششیں کامیاب رہی ہیں، پروگرام کوآرڈینیٹر ایلس ڈوری


AFP/Numainda Express June 05, 2015
پولیوکے خاتمے کے لیے کی جانیوالی کوششیں کامیاب رہی ہیں، پروگرام کوآرڈینیٹر ایلس ڈوری۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان میں رواں سال پولیوکیسز میں70فیصد کمی ہوئی ہے۔حکام کے مطابق پاکستان کے شمالی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن کی وجہ سے صورتحال بہترہوئی۔ڈبلیو ایچ اوکے مطابق رواں سال اب تک پاکستان میں پولیوکے24کیس رپورٹ ہوئے ہیں،یہ تعدادگزشتہ سال کے اسی عرصے سے70فیصدکم ہے۔

گزشتہ سال 5ماہ میں84کیس سامنے آئے تھے۔گزشتہ برس پاکستان میں پولیوکیسوں کی تعداد 306 رہی تھی۔پولیوکے بیشترکیس قبائلی علاقوں میں سامنے آئے جہاں شدت پسندوں کی جانب سے انسداد پولیو ٹیموں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔عالمی ادارے کے کوآرڈینیٹر ایلس ڈوری نے پولیوکیسز میں کمی کی تصدیق کی اورکہاکہ اس سلسلے میں کی جانیوالی کوششیں کامیاب رہی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ وزیرستان تک رسائی اور وہاں سے آنیوالے متاثرین آپریشن میں پولیو ویکسینینش کی وجہ سے پولیو کیسزمیں کمی آئی۔ محکمہ صحت کے اہلکار رانا صفدر نے بھی عالمی ادارہ صحت کے ڈیٹاکی تصدیق کی۔

وزیر اعظم کے انسداد پولیو پروگرام کی مشیر عائشہ رضاکاکہنا تھاکہ شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے وقت صرف ہوا ہے اور اسکا اثر انسداد پولیو پروگرام میں بھی ہواہے۔عائشہ رضاکاکہنا تھاکہ قبائلی علاقوں میں اس سال صرف سات نئے کیس سامنے آئے جبکہ کراچی سے کوئی نیاکیس سامنے نہیں آیا۔عائشہ رضا نے بتایاکہ ان علاقوں میں فوج انتہائی مددگار ثابت ہوئی۔

انکی مدد اورمتحدہ عرب امارات کے مالی تعاون سے ہم شدیدمتاثرہ علاقوں میں انسدادپولیومہم پھیلانے میں کامیاب رہے اوردوسال بعدہمیں وزیرستان کی آبادی تک رسائی حاصل ہوئی۔

ادھروزیرمملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسزسائرہ افضل تارڑ نے بین الاقوامی ماہرین کے پولیو جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان2014کی صورتحال سے نکل آیا ہے اوراب ہم پولیوکے مکمل خاتمے کی راہ پرگامزن ہیں۔انھوں نے کہاکہ حکومت اس معاملے میںسنجیدہ اور پرعزم ہے اوراس وقت فاٹاکے تمام علاقوں میں پولیومہم جاری ہے۔ادھرٹوئٹر پر اپنے پیغام میں آصفہ بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم ملک سے پولیوکے خاتمے کے نزدیک پہنچ چکے ہیں، پولیو کیسز میں کمی خوش آئند ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں