معاشی دھماکے کی دعویدار حکومت نے غریبوں کا ہی دھماکہ کردیا اپوزیشن

بجٹ میں عام آدمی اور متوسط طبقے کے لیے کوئی خوشخبری نہیں، قائد حزب اختلاف خورشید شاہ


ویب ڈیسک June 05, 2015
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کیا جائے، رہنما ایم کیو ایم رشید گوڈیل، فوٹو:فائل

اپوزیشن جماعتوں نے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے امیروں کا بجٹ قرار دیا ہے جب کہ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہےکہ بجٹ میں عام آدمی اور متوسط طبقے کے لیے کوئی خوشخبری نہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q84/q84.webp

https://img.express.pk/media/images/khursheed/khursheed.webp

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ پيلپز پارٹی نے اپنے دور ميں سركاری ملازمين كی تنخواہوں ميں 125 فيصد اضافہ كيا جب كہ موجودہ حكومت نے بجٹ ميں سركاری ملازمين كے لیے صرف ساڑھے 7 فيصد كا اضافہ كيا گیا ہے جو عام آدمی كی مشكلات ميں كمی نہيں ا سكتا۔ انہوں نے کہا کہ يہ بجٹ اميروں كا ہے اس میں ملک کے 80 فیصد متوسط طبقے کے لیے کوئی خوشخبری نہیں ہے، بجٹ میں عام اشيا كی چيزوں پر بھی كوئی ريليف نہيں ديا گيا، بجلی اور پيٹرول كی قميتيں بجٹ سے پہلے ہی بڑھا دی گئیں، آبادی كے پھيلاؤ كو روكنے کے لیے كوئی منصوبہ نہيں ديا گيا جب کہ تعليم اور صحت كے شعبے كو بھی بجٹ ميں نظر انداز كيا گيا۔

https://img.express.pk/media/images/q93/q93.webp

https://img.express.pk/media/images/rasheed-godial/rasheed-godial.webp

ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر رشید گوڈیل نے بجٹ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7 فیصد اضافہ ناکافی ہے، حکومت کو تنخواہوں میں 20 فیصد تک اضافہ کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے پنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس کے علاوہ صحت کی بہتری، تعلیم اور پینے کے صاف پر بھی اپنی توجہ مرکوز کرے جب کہ نظر انداز کیے گئے علاقوں میں ترقیاتی بجٹ کو بڑھانا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ کو تمام شہروں میں برابر تقسیم ہونا چاہئے تاکہ نظر انداز کیے گئے علاقوں کے لوگوں کو بھی جمہوریت کے ثمرات مل سکیں۔

https://img.express.pk/media/images/q103/q103.webp

مسلم ليگ (ق) كے رہنما سنيٹر كامل علی آغا نے كہا كہ بجٹ محض الفاظ كا ہير پھير ہے، اس ميں صرف مراعات يافتہ طبقے كو خوش كيا گيا ہے اور كنسٹريشن انڈسٹری كو نوازنے كی بات كی گئی ہے جب کہ زراعت سے متعقلہ افراد كيلئے كوئی نويد نہيں سنائی گئی۔

https://img.express.pk/media/images/q112/q112.webp

آل پاكستان مسلم ليگ كے جنرل سيكرٹری ڈاكٹر امجد نے بجٹ پر ردعمل ديتے ہوئے كہا كہ يہ امير لوگو كو نوازنے كا بجٹ ہے، عام آدمی مہنگائی ميں پس كر رہ گيا ہے، پيٹرول اور بجلی كے بلوں نے عوام كا جينا دوبھر كر ديا ہے۔ انہوں نے كہا كہ بجٹ ميں سركاری ملازمين كے ساتھ مذاق كيا گيا اور يہی وجہ ہے كہ آج بھی عوام پرويز مشرف كے دور كو ياد كرتے ہيں كيونكہ ان كی حكومت ميں مہنگائی كنٹرول میں تھی اور لوگ خوشحال تھے۔



https://img.express.pk/media/images/d/d.webp

https://img.express.pk/media/images/pti-flag/pti-flag.webp

پاکستان تحریک انصاف نے بھی بجٹ کو عوام دشمنی کا کھلا ثبوت قراردیتے ہوئے بجٹ کو مسترد کردیا ہے جب کہ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بجٹ کے معاملے پر پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی جلد پارٹی چیرمین عمران خان کی قیادت میں سر جوڑ کر بیٹھے گی جس کے بعد بجٹ کے حوالے سے حتمی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

https://img.express.pk/media/images/q132/q132.webp

https://img.express.pk/media/images/siraj/siraj.webp

امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ مایوس کن اور مزدور کش ہے اس میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا صرف پرانے بجٹ کواٹھا کر2015 لکھ کر پیش کردیا گیا جب کہ بجٹ میں کسانوں کو بھی کچھ نہیں دیا اور جب ملک میں کسان خوش نہ ہوں تو ملک کیسے ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ الفاظ کے گورکھ دھندے کے سوا کچھ نہیں کیونکہ حکومت نے بجٹ سے پہلے تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا عندیہ دیا تھا۔

https://img.express.pk/media/images/q141/q141.webp

https://img.express.pk/media/images/tahir/tahir.webp

پاكستان عوامی تحريک كے سربراہ ڈاكٹر طاہر القادری نے بجٹ پر اپنے ردعمل ميں کہا کہ نے گزشتہ سال كے بجٹ كی طرح یہ بجٹ بھی آئی ايم ايف كے قرضوں پر بنايا گيا،بجٹ سے پاكستان كےعوام نہيں آئی ايم ايف كی اميديں وابستہ ہيں۔ انہوں نے كہا كہ حكمرانوں نے تعليم، صحت، بلدياتی انتخابات اور انصاف كی بجائے سڑكوں ،پلوں پر قيمتی وسائل خرچ كرنے كي منصوبہ بندہ بناركھی ہے جب کہ سڑكوں، سيمنٹ سے قوميں اور معاشرے پروان نہيں چڑھتے۔

https://img.express.pk/media/images/q151/q151.webp

دوسری جانب تاجر برادری نے بجٹ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ ميں عوام كو ريليف نہيں ديا گيا، ٹيكس نيٹ كا دائرہ وسيع كرنے كے بجائے ايک بار پھر عوام پر بالواسطہ ٹيكسوں كا بوجھ ڈال ديا گيا، 500 ارب روپے كے نئے ٹيكسوں كے ليے نئے ٹيكس گزار بھی تلاش كيے جائيں ،پہلے سے ٹيكس ادا كرنے والوں كی گردن مروڑنے سے نئے ٹيكسوں كا تمام بوجھ عوام كو منتقل ہوگا جس سے عوام كی زندگی مزيد اجيرن ہوجائے گی۔

https://img.express.pk/media/images/q161/q161.webp

ايف پی سی سی آئی كے صدر مياں محمد ادريس نے كہا كہ وفاقی بجٹ بظاہر اطمينان بخش ہے ليكن ہم مجموعی طور پر بجٹ دستاويزات جائزہ لينے كے بعد حتمی رائے كا اظہار كريں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ ميں حكومت نے ٹيكسٹائل ،كنسٹركشن سيكٹر، زرعی، رائس ايكسپورٹرز كو ريليف، ٹيكس نيٹ بڑھانے اور توانائی بحران پر قابو پانے كے اقدامات كے اعلانات انتہائی خوش آئند ہے، حكومت نے بجٹ كو تاجر برادری اور فيڈريشن كی تجاويزات كی روشنی ميں ترتيب ديا ہے وفاقی بجٹ كيلئے جو تجاويز دی تھيں ان ميں سے كئی شامل كی گئی ہيں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں