کینٹ اسٹیشن سے اغوا کی گئی لڑکی بازیاب
لڑکی نے والدین کے ہمراہ جانے کے بجائے اپنی خالہ کے ہمراہ جانے کی رضا مندی ظاہر کی
کینٹ اسٹیشن سے اغوا ہونے والی لڑکی کو ایس ایچ او تھانہ کینٹ اسٹیشن نے بازیاب کرکے عدالت میں پیش کردیا۔
لڑکی نے والدین کے ہمراہ جانے کے بجائے اپنی خالہ کے ہمراہ جانے کی رضا مندی ظاہر کی، عدالت نے پولیس اہلکار پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور لڑکی کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کرنے اور پولیس اہلکار کے معافی طلب کرنے پر معاف کردیا، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو ایس ایچ او نے عدالت کے حکم پر مغویہ مسماہ روبینہ کو پولیس اہلکار صفدر کے ہمراہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی حسن فیروز کے روبرو پیش کیا۔
اس موقع پر فاضل عدالت نے پولیس اہلکار پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس نے لڑکی کو کس کے حکم پر اپنے گھر میں پناہ دی اور رقم کا تقاضہ کیوں کیا، اس موقع پر پولیس اہلکار نے عدالت کو بتایا کہ اسے لڑکی کے والد نے فون کیا تھا کہ اس کی بیٹی گھر سے فرار ہوکر کراچی آرہی ہے لہٰذا اسے اسٹیشن پر اتار لینا، وہ میری بیٹی اور بہن کی طرح ہے، اپنے گھر میں پناہ دی تھی تاکہ اس کے والدین اسے اپنے ہمراہ لے جائیں، جھوٹ بولنے کی وہ معافی چاہتا ہے، اس موقع پر فاضل عدالت نے لڑکی کا بیان قلمبند کیا۔
لڑکی نے والدین کے ہمراہ جانے کے بجائے اپنی خالہ کے ہمراہ جانے کی رضا مندی ظاہر کی، عدالت نے پولیس اہلکار پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور لڑکی کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کرنے اور پولیس اہلکار کے معافی طلب کرنے پر معاف کردیا، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو ایس ایچ او نے عدالت کے حکم پر مغویہ مسماہ روبینہ کو پولیس اہلکار صفدر کے ہمراہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی حسن فیروز کے روبرو پیش کیا۔
اس موقع پر فاضل عدالت نے پولیس اہلکار پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس نے لڑکی کو کس کے حکم پر اپنے گھر میں پناہ دی اور رقم کا تقاضہ کیوں کیا، اس موقع پر پولیس اہلکار نے عدالت کو بتایا کہ اسے لڑکی کے والد نے فون کیا تھا کہ اس کی بیٹی گھر سے فرار ہوکر کراچی آرہی ہے لہٰذا اسے اسٹیشن پر اتار لینا، وہ میری بیٹی اور بہن کی طرح ہے، اپنے گھر میں پناہ دی تھی تاکہ اس کے والدین اسے اپنے ہمراہ لے جائیں، جھوٹ بولنے کی وہ معافی چاہتا ہے، اس موقع پر فاضل عدالت نے لڑکی کا بیان قلمبند کیا۔