بھارتی نخرے دیکھ کر پاکستان نے پلان ’’بی‘‘ بنا لیا
چیئرمین بورڈ نے شکیل شیخ کی زیرسربراہی کرکٹ کمیٹی ختم کرکے سابق اسٹارز پر مشتمل کمیٹی بنانے کا عندیہ دے دیا
بھارت کے نخرے دیکھ کرپاکستان نے پلان ''بی'' بنا لیا، چیئرمین شہریارخان کے مطابق دسمبر میں یو اے ای میں سیریز کے انعقاد کا70 فیصد امکان ہے، اگر کوئی مسئلہ ہوا تو ہم نے دوسرے آپشن کا سوچ رکھا ہے، ان کے مطابق براڈ کاسٹر نے بی سی سی آئی سے مذاکرات شروع کر دیے ہیں، اگر تنازع کا حل نہ نکلا تو ہمیں کوئی قدم اٹھانا ہوگا، ہم بھارتی بورڈ کے ساتھ 6سیریز کا معاہدہ خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
چیئرمین بورڈ نے شکیل شیخ کی زیرسربراہی کرکٹ کمیٹی ختم کرکے سابق اسٹارز پر مشتمل کمیٹی بنانے کا عندیہ دے دیا، وہ فٹنس کے معاملے پر کھلاڑیوں کو اب کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں اور سخت ایکشن لینے کا اعلان کر دیا، شہریار خان کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر اتفاق ہو گیا، ٹیم کی سری لنکا روانگی سے قبل دستخط ہو جائیں گے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شہریارخان نے کہا کہ دسمبر میں بھارتی ٹیم کے سیریز کیلیے یو اے ای آنے کا 70 فیصد امکان ہے، لیکن ایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس پلان ''بی'' بھی موجود ہے، البتہ انھوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں، چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ روایتی حریف سے مقابلوں کی بڑی اہمیت ہے،آئی سی سی بھی اسے ایشز سے زیادہ خاص قرار دے چکی، دونوں بورڈز کے درمیان 8برس میں6سیریز کھیلنے کیلیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے،اس کے تحت پہلی سیریز ہماری میزبانی میں یو اے ای میں ہونی ہے، معاہدے کے وقت بھارت میں من موہن سنگھ کی حکومت تھی، اب نریندر مودی آ گئے ہیں، بی سی سی آئی کو ان سے اجازت لینی ہوگی۔
البتہ مودی نے گذشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کو تیار ہیں، ایک اور اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اگر کوئی بڑا حادثہ نہ ہوا تو سیریز ضرور کھیلی جائے گی، اب تک تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوا، انھوں نے کہا کہ سیریز میں ایک پیچیدگی ٹی وی رائٹس کے حوالے سے ہے، بھارتی بورڈ کو ٹین اسپورٹس کے ساتھ کچھ مسائل ہیں، اس نے ہم سے زبانی کہا کہ کسی اور چینل کو رائٹس فروخت کر دیں،ہم نے یہ بات تحریری صورت میں مانگی تو جواب نہ دیا، دیگر بڈرز کی بولی بہت کم تھی اس لیے ہمیں مذکورہ ادارے سے ہی معاہدہ کرنا پڑا، اب اس کی بھارتی حکام سے بات چیت شروع ہو چکی، امید ہے کہ کوئی حل نکل آئے گا،اگرایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس دوسرا آپشن بھی ہوگا، ہمیں یہ سیریز ضرور کرانی ہے، اگر مسئلہ طے نہ ہوا تو 8سال میں6سیریز کے منصوبے پر پانی پھر جائے گا۔
شہریارخان نے کہا کہ پی سی بی سابق اسٹارز پر مشتمل ایک کرکٹ کمیٹی بنا رہا ہے، اس میں شامل پلیئرز کا مخصوص تعداد میں میچز کھیلنا لازمی ہو گا، اس حوالے سے گورننگ بورڈ میٹنگ میں تجویز پیش کی جائے گی، یہ شکیل شیخ کی زیرسربراہی موجودہ کرکٹ کمیٹی کی جگہ لے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوںکا فٹنس لیول دنیا میں سب سے کم 10ہے، سب سے زیادہ 14آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ،13 نیوزی لینڈ، بھارت 12سے 13 ہے، بنگلہ دیش بھی اب ہم سے آگے 11،12تک آ گیا ہے۔
سری لنکا بھی ہمیں پیچھے چھوڑ چکا، موجودہ پاکستانی ٹیم کے 2،3کرکٹرز کا لیول تو 10بھی نہیں ہے، اب ہم ایسے کھلاڑیوں کیخلاف سخت ایکشن لینے والے ہیں۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر اتفاق ہو گیا، ٹیم کی سری لنکا روانگی سے قبل دستخط ہو جائیں گے، انھوں نے کہا کہ پہلے بھی 99 فیصد معاملات طے ہو گئے تھے، مگر پلیئرز تھوڑی تبدیلی چاہتے تھے۔
ہم نے مصباح الحق اور اظہر علی سے بات چیت کی اور معاملات حل کر لیے، دراصل بورڈ انفرادی کے بجائے اجتماعی انعامات پر زور دینا چاہتا ہے، سنچری یا5وکٹوں پر ایک لاکھ روپے سے انفرادی کارکردگی پر زور دینے کی ترغیب ملتی ہے، ہم اس تاثر سے بچنا چاہتے تھے اس لیے بطور ٹیم ترغیبات زیادہ رکھی ہیں، کرکٹرز بھی یہ بات مان گئے، بولنگ کوچ مشتاق احمد سے بھی بات ہوئی تھی، امید ہے کہ ایک،2روز میں اعلان ہو جائے گا۔
چیئرمین بورڈ نے شکیل شیخ کی زیرسربراہی کرکٹ کمیٹی ختم کرکے سابق اسٹارز پر مشتمل کمیٹی بنانے کا عندیہ دے دیا، وہ فٹنس کے معاملے پر کھلاڑیوں کو اب کوئی رعایت دینے کو تیار نہیں اور سخت ایکشن لینے کا اعلان کر دیا، شہریار خان کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر اتفاق ہو گیا، ٹیم کی سری لنکا روانگی سے قبل دستخط ہو جائیں گے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شہریارخان نے کہا کہ دسمبر میں بھارتی ٹیم کے سیریز کیلیے یو اے ای آنے کا 70 فیصد امکان ہے، لیکن ایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس پلان ''بی'' بھی موجود ہے، البتہ انھوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں، چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ روایتی حریف سے مقابلوں کی بڑی اہمیت ہے،آئی سی سی بھی اسے ایشز سے زیادہ خاص قرار دے چکی، دونوں بورڈز کے درمیان 8برس میں6سیریز کھیلنے کیلیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے،اس کے تحت پہلی سیریز ہماری میزبانی میں یو اے ای میں ہونی ہے، معاہدے کے وقت بھارت میں من موہن سنگھ کی حکومت تھی، اب نریندر مودی آ گئے ہیں، بی سی سی آئی کو ان سے اجازت لینی ہوگی۔
البتہ مودی نے گذشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کو تیار ہیں، ایک اور اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اگر کوئی بڑا حادثہ نہ ہوا تو سیریز ضرور کھیلی جائے گی، اب تک تو ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوا، انھوں نے کہا کہ سیریز میں ایک پیچیدگی ٹی وی رائٹس کے حوالے سے ہے، بھارتی بورڈ کو ٹین اسپورٹس کے ساتھ کچھ مسائل ہیں، اس نے ہم سے زبانی کہا کہ کسی اور چینل کو رائٹس فروخت کر دیں،ہم نے یہ بات تحریری صورت میں مانگی تو جواب نہ دیا، دیگر بڈرز کی بولی بہت کم تھی اس لیے ہمیں مذکورہ ادارے سے ہی معاہدہ کرنا پڑا، اب اس کی بھارتی حکام سے بات چیت شروع ہو چکی، امید ہے کہ کوئی حل نکل آئے گا،اگرایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس دوسرا آپشن بھی ہوگا، ہمیں یہ سیریز ضرور کرانی ہے، اگر مسئلہ طے نہ ہوا تو 8سال میں6سیریز کے منصوبے پر پانی پھر جائے گا۔
شہریارخان نے کہا کہ پی سی بی سابق اسٹارز پر مشتمل ایک کرکٹ کمیٹی بنا رہا ہے، اس میں شامل پلیئرز کا مخصوص تعداد میں میچز کھیلنا لازمی ہو گا، اس حوالے سے گورننگ بورڈ میٹنگ میں تجویز پیش کی جائے گی، یہ شکیل شیخ کی زیرسربراہی موجودہ کرکٹ کمیٹی کی جگہ لے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوںکا فٹنس لیول دنیا میں سب سے کم 10ہے، سب سے زیادہ 14آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ،13 نیوزی لینڈ، بھارت 12سے 13 ہے، بنگلہ دیش بھی اب ہم سے آگے 11،12تک آ گیا ہے۔
سری لنکا بھی ہمیں پیچھے چھوڑ چکا، موجودہ پاکستانی ٹیم کے 2،3کرکٹرز کا لیول تو 10بھی نہیں ہے، اب ہم ایسے کھلاڑیوں کیخلاف سخت ایکشن لینے والے ہیں۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر اتفاق ہو گیا، ٹیم کی سری لنکا روانگی سے قبل دستخط ہو جائیں گے، انھوں نے کہا کہ پہلے بھی 99 فیصد معاملات طے ہو گئے تھے، مگر پلیئرز تھوڑی تبدیلی چاہتے تھے۔
ہم نے مصباح الحق اور اظہر علی سے بات چیت کی اور معاملات حل کر لیے، دراصل بورڈ انفرادی کے بجائے اجتماعی انعامات پر زور دینا چاہتا ہے، سنچری یا5وکٹوں پر ایک لاکھ روپے سے انفرادی کارکردگی پر زور دینے کی ترغیب ملتی ہے، ہم اس تاثر سے بچنا چاہتے تھے اس لیے بطور ٹیم ترغیبات زیادہ رکھی ہیں، کرکٹرز بھی یہ بات مان گئے، بولنگ کوچ مشتاق احمد سے بھی بات ہوئی تھی، امید ہے کہ ایک،2روز میں اعلان ہو جائے گا۔