کچھ کرنا ہے تو ڈھنگ کا کریں جناب

جب گھر بیٹھے بیٹھائے اپنے پسند کے اداکاروں، گلو کاروں کی آواز آپ کے گلے میں آجائے تو بس پھر تو کیا ہی کہنے

پاکستان سے محبت کریں اور پاکستانیت کو فروغ دیں اور کوئی ایسا بہترین کام کر جائیں کہ دنیا بھر کا میڈیا خود آپ کی ویڈیو بنائے۔

کچھ ماہ قبل ایک نہایت ہی منفرد اور اپنے لحاظ سے پہلی بار کسی بیماری کو روکنے کے لئے ایسی مہم شروع کی گئی جس نے پوری دنیا سے فنڈز جمع کرنے کا نیا طریقہ متعارف کروایا، جی ہاں میں بات کررہا ہوں آئس بکٹ چیلنج کی جس میں آپ سب جانتے ہیں کہ کوئی بھی نامور یا غیر معروف شخصیت اپنے اوپر برف جیسے یخ پانی کو ڈالتے اور پھر کسی کا بھی نام لے کر اسے چیلنج کرتے اور یہ تمام ویڈیوز ایک فلاحی ادارے کی ویب سائٹ پر لوڈ کی جارہی تھیں جس کے ذریعے ملنے والا پیسا ALS Amyotrophic lateral sclerosis) نامی بیماری سے متاثرہ لوگوں کے علاج پر لگایا جا رہا تھا۔ اس بیماری میں انسانی ذہن میں شدید ترین درد کے ساتھ ایسے بدلاوٗ پیدا ہوتے ہیں کہ جس سے موت واقع ہوجاتی ہے، اس بیماری سے آگاہی اور اس سے متاثرہ مریضوں کے لئے فنڈز جمع کرنے کا اس سے اچھا طریقہ کوئی نہ تھا اور واقعی اس آئس بکٹ چیلنج سے چلنے والی مہم کے نتیجے میں کچھ ہی دنوں میں 15 ملین ڈالر جمع کر لئے گئے اور یہ سلسلہ چلتا رہا۔



یہ تو بات ہوگئی ایک کارآمد عمل کی جس سے لوگوں میں نہایت ہی مہلک بیماری کے متعلق آگاہی پیدا ہوئی اور ساتھ ہی اس بیماری سے متاثرہ شخص کے لئے فنڈز بھی جمع کر لئے گئے۔ اب ہم بات کرتے ہیں 19 نومبر 2014 سے دنیا میں پھیل جانے والی ایک ایسے وباء کی جو کوئی بیماری تو نہ تھی لیکن بیماری جیسی ہی معلوم ہوتی ہے جی ہاں! آپ شاید سمجھ گئے ہوں گے کہ میں بات کر رہا ہوں Dubsmash ویڈیوز کی۔




پہلے تو اُن لوگوں کو اِس حوالے سے مختصر سا احوال بتاتا چلوں جو اس کے بارے میں نہیں جانتے۔ تو بھئی معاملہ کچھ یوں ہے کہ آپ کے اندر بچپن سے ایک اداکار، صداکار، گلوکار، فنکار، موسیقار یا پھر کوئی سے بھی آلہ کار بننے کا وہ جذبہ جو اچھی آواز یا شکل و صورت، ماڈل جیسی نہ ہونے کی بناء پر معاشرے میں کہیں چھپ سا گیا تھا وہ اب سامنے لانے کے لئے یہ ڈبس میش ویڈیو ایپلیکیشن عوام میں متعارف کروا دی گئی ہے۔




اب ہوا کیا کہ وہ لوگ جو ایک کسک لئے بیٹھے یہ سوچتے تھے کہ لالی وڈ ہو یا بالی وڈ، یہ تو بنا ہی ان لوگوں کے لئے ہے لیکن بس موقع نہیں مل پا رہا کہ یہ جائیں اور ڈائریکٹر ان کو دیکھ کے فائنل کرے!




ان کے اندر ایک انقلابی سوچ پیدا ہوگئی ہے۔ اب پیچھے گلی میں رہنے والے کٹو شاہ جی ہوں یا محلے میں کافی عرصے سے کام کرنے والی ماسی فرزانہ کی بیٹی، سب نے اپنے اپنے اینڈرائیڈ موبائلز سے وڈیو بنانا شروع کردی ہیں اور کل تک وہ زین امروہی جو ٹھیک طرح بولتے بھی نہیں تھے آج وہ گبر سنگھ بنے ہوئے ہیں۔





اور تو اور حد تو تب ہوگئی جب ایک صاحب نے صرف اور صرف فلم کے ڈائیلاگ اور Dubsmash ویڈیو کو منفرد اور زیادہ شئیرز اور لائیک حاصل کرنے کے لئے اپنی ہی بیوی کو تھپڑ رسید کردیا، واللہ بعد میں ان کی اہلیہ نے ان کے ساتھ کیا کیا ہوگا اس کا تو ہم اب تصور بھی نہیں کرسکتے۔



سوال یہ ہے کہ اس Dubsmash کے موجد یعنی جرمنی کے لوگ اِس کا اُس طرح پرچار نہیں کررہے جتنا ہم کررہے ہیں؟ ہماری قوم نے تو بیڑا اٹھایا ہوا ہے تمام سوفٹ وئیرز کے بنانے والوں کا کہ وہ کچھ بھی بنائیں ہم دامے درمے قدمے اور سخنِ آپ کی چیز اتنا وائیرل کریں گے کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ اب آپ کے سامنے پیش ہے کچھ شماریات ان ممالک کے جو دنیا میں سب سے زیادہ Dubsmash کی ویڈیوز بنا رہے ہیں۔
بھارت= %58.9
امریکہ= %13.9
پاکستان= %%3.7
برازیل= %2.6
ملایشیاء= %2.3

دنیا کے یہ وہ ٹاپ رینک ممالک ہیں جہاں کی عوام اس Dubsmash ویڈیوز سے بھرپور استفادہ کر رہے ہیں ۔۔۔ بھئی کیا کہنے ہیں کہیں تو ہمارا ملک اوپر کی رینکنگ میں آیا! شکر ہے، اور آنا بھی چاہئے کیونکہ الحمداللہ ہمارے پاس ٹائم کی تو کوئی کمی ہے ہی نہیں، اور جب گھر بیٹھے بیٹھائے اپنے پسند کے اداکاروں، گلوکاروں کی آواز آپ کے گلے میں آجائے تو بس پھر تو کیا ہی کہنے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ ہم اپنی بہتری کے بارے میں کب سوچیں گے؟ فیس بک، سوشل میڈیا اور دیگر سماجی رابطوں کی وہ ویب سائٹس جن کے ذریعے دنیا آئی ٹی انڈسٹری میں کہرام برپا کر رہی ہے اور ہم بس اپنی نمود و نمائش کی خاطر اپنی ہی ویڈیوز بنا کر اس طرح خوش ہو رہے ہیں جیسے پتا نہیں کون سی جنگ فتح کر لی ہو! ہم ہمیشہ غیر ضروری کاموں کی طرف کیوں جانے کو فوقیت دیتے ہیں؟ ہمیں وقت کی نزاکت کو سمجھنا ہوگا کیونکہ آج تک اس ملک میں رہنے والی کالی بھیڑوں نے ہی اس ملک کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، کبھی ورلڈ فرسٹ کلاس آئی ٹی کمپنی کے روپ میں جعلی ڈگریاں فروخت کرکے تو کبھی جعلی ادویات کی خرید و فروخت میں شامل ہوکر، ہنسی مذاق اور تفریح ضرور کریں لیکن بے جا اور بے مصرف چیزوں میں اپنا وقت ضائع کرنا کہیں کی عقل مندی نہیں ہے ۔



مجھے معلوم ہے کہ میری ان باتوں سے پپو، گڈو اور کٹو شاہ جی کی بہت دل آزاری ہوئی ہوگی کیونکہ اب تو محلے میں وہ Dubsmash کی ویڈیوز کی وجہ سے شاہ رخ خان، سلمان خان اور دلیپ کمار کے نام سے مشہور ہوگئے ہیں، لیکن سچائی ہمیشہ کڑوی ہوتی ہے اور اگر ابھی یہ کڑوا گھونٹ نہیں پیا تو بعد میں یہ زہر بن جائے گا۔ لہذا پاکستان سے محبت کریں اور پاکستانیت کو فروغ دیں اور کوئی ایسا بہترین کام کر جائیں کہ دنیا بھر کا میڈیا خود آپ کی ویڈیو بنائے تاکہ آپ کا اپنا اور ملک کا نام روشن ہو سکے۔

[poll id="466"]

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس

 
Load Next Story