صحت دس سیکنڈ ایک پاؤں پرکھڑے رہناتندرستی کی ضمانت
انسان کی پوری جسمانی ساخت اور دماغی کارکردگی کا تعلق پاؤں کی مضبوطی اور صحت سے ہے
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاؤں مناسب صحت کی بنیاد ہیں اور جسمانی ورزش کرتے وقت پاؤں کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے۔ انسانی جسم میں پاؤں کی حیثیت وہی ہے جو کسی بھی عمارت کی بنیاد کی ہوتی ہے۔
انسان کی پوری جسمانی ساخت اور دماغی کارکردگی کا تعلق پاؤں کی مضبوطی اور صحت سے ہے۔ جسمانی ورزش کے دوران پاؤں کی حرکت کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ انسانی جسم میں کْل جتنی ہڈیاں ہوتی ہیں اْن کی تعداد کا ایک تہائی پاؤں اور ٹخنے میں ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاؤں مناسب صحت کی بنیاد ہیں اور جسمانی ورزش کرتے وقت پاؤں کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے کیونکہ پاؤں انسانی اعضا کا ایک اہم اور بنیادی حصہ ہیں۔ ٹریڈ مِل پر کھڑے ہوکر ورزش کرنے والے اکثر افراد پاؤں کی کیفیت کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور اْن پر غور ہی نہیں کرتے۔ اس اقدام کو فٹنس کے ماہرین غلط قرار دیتے ہیں۔
کیٹی باؤمین ایک بائیو میکینسٹ ہیں اور وہ ایک کتاب ''Whole Body Barefoot'' کی مصنفہ ہیں۔ باؤمین کے مطابق پاؤں پورے انسانی جسم میں سب سے زیادہ نظر انداز کیا جانے والا عضو ہے۔ کیٹی امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئیٹل کے نزدیک قائم 'ریسٹوریٹیو ایکسرسائز انسٹیٹیوٹ' کی بانی اور ڈائریکٹر بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاؤں کو مضبوط بنانے سے پورا جسم مستحکم اور متوازن ہو جاتا ہے۔
پاؤں کی ورزش کا اثر براہ راست دماغ پر پڑتا ہے۔امریکہ کی '' پوڈیئیٹرک میڈیکل ایسوسی ایشن'' کی 2014ء کے سروے رپورٹ کے مطابق امریکا میں ہر 10 میں سے 8 افراد کو پاؤں کی کسی نا کسی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔ سروے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ہر چار میں سے ایک بالغ فرد ورزش کرنے سے قاصر ہے کیونکہ اسے پاؤں کی کوئی نا کوئی تکلیف لاحق ہے۔
ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر ہوورڈ اْسٹرمن کا کہنا ہے کہ پاؤں کی زیادہ تر تکلیف، یا چوٹ وغیرہ کی وجہ ان کا بیجا اور غلط استعمال ہوتا ہے یا کم وقت اور محدود معاونت سے زیادہ سے زیادہ بوجھ پاؤں پر ڈالنے سے پیروں کی تکلیف جنم لیتی ہے۔ ڈاکٹر ہوورڈ اْسٹرمن کہتے ہیں،''ہماری انگلیوں اور پنجوں کو مضبوط پٹھوں کی ضرورت ہوتی ہے''۔ڈاکٹر ہوورڈ اوسٹرمین واشنگٹن کی ایک باسکٹ بال ٹیم کے پاؤں سے متعلقہ تکالیف کے طبیب بھی ہیں۔ وہ ٹیم کے کوچ کو تلقین کرتے رہتے ہیں کہ وہ اپنے کھلاڑیوں سے پابندی سے پاؤں کی ورزش کروایا کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاؤں کی مدد سے ایک چھوٹا تولیہ یا ماربل اْٹھانے کی کوشش کرنا یا دس سیکینڈ کے لیے ایک پیر پر کھڑے ہونے سے دماغ کو جو تقویت ملتی ہے اْس کا اندازہ ممکن نہیں۔ پاؤں کی ورزش براہ راست دماغی خلیوں کو متحرک کرتی ہے کیونکہ اس کی مدد سے جسم کا دوران خون مؤثر ہوتا ہے اور دماغ سے لے کر پاؤں تک خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے۔
خاص طور سے معمر مریضوں کو پاؤں کی ورزش کروانا ضروری ہوتی ہے کیونکہ ایسے مریضوں کو فالج یا دیگر اعصابی بیماریوں کے حملے کا زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔ بائیو میکینسٹ کیٹی باؤمین کا کہنا ہے کہ پنجوں کو پھیلانے، انہیں ایک ایک کر کے اوپر اْٹھانے اور پاؤں کے نیچے ٹینس بال رکھ کر اسے گْھمانے کی ہلکی ورزش اگر پابندی سے کی جائے تو اس کے اثرات پورے جسم کی صحت پر مثبت انداز میں مرتب ہوتے ہیں۔ ایک نارمل اور صحت مند شخص کے لیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ وہ ننگے پاؤں 15منٹ پاؤں کی ورزش کرے تو صحت مند رہ سکتا ہے۔
انسان کی پوری جسمانی ساخت اور دماغی کارکردگی کا تعلق پاؤں کی مضبوطی اور صحت سے ہے۔ جسمانی ورزش کے دوران پاؤں کی حرکت کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ انسانی جسم میں کْل جتنی ہڈیاں ہوتی ہیں اْن کی تعداد کا ایک تہائی پاؤں اور ٹخنے میں ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاؤں مناسب صحت کی بنیاد ہیں اور جسمانی ورزش کرتے وقت پاؤں کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے کیونکہ پاؤں انسانی اعضا کا ایک اہم اور بنیادی حصہ ہیں۔ ٹریڈ مِل پر کھڑے ہوکر ورزش کرنے والے اکثر افراد پاؤں کی کیفیت کو نظر انداز کر دیتے ہیں اور اْن پر غور ہی نہیں کرتے۔ اس اقدام کو فٹنس کے ماہرین غلط قرار دیتے ہیں۔
کیٹی باؤمین ایک بائیو میکینسٹ ہیں اور وہ ایک کتاب ''Whole Body Barefoot'' کی مصنفہ ہیں۔ باؤمین کے مطابق پاؤں پورے انسانی جسم میں سب سے زیادہ نظر انداز کیا جانے والا عضو ہے۔ کیٹی امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئیٹل کے نزدیک قائم 'ریسٹوریٹیو ایکسرسائز انسٹیٹیوٹ' کی بانی اور ڈائریکٹر بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاؤں کو مضبوط بنانے سے پورا جسم مستحکم اور متوازن ہو جاتا ہے۔
پاؤں کی ورزش کا اثر براہ راست دماغ پر پڑتا ہے۔امریکہ کی '' پوڈیئیٹرک میڈیکل ایسوسی ایشن'' کی 2014ء کے سروے رپورٹ کے مطابق امریکا میں ہر 10 میں سے 8 افراد کو پاؤں کی کسی نا کسی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔ سروے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ہر چار میں سے ایک بالغ فرد ورزش کرنے سے قاصر ہے کیونکہ اسے پاؤں کی کوئی نا کوئی تکلیف لاحق ہے۔
ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر ہوورڈ اْسٹرمن کا کہنا ہے کہ پاؤں کی زیادہ تر تکلیف، یا چوٹ وغیرہ کی وجہ ان کا بیجا اور غلط استعمال ہوتا ہے یا کم وقت اور محدود معاونت سے زیادہ سے زیادہ بوجھ پاؤں پر ڈالنے سے پیروں کی تکلیف جنم لیتی ہے۔ ڈاکٹر ہوورڈ اْسٹرمن کہتے ہیں،''ہماری انگلیوں اور پنجوں کو مضبوط پٹھوں کی ضرورت ہوتی ہے''۔ڈاکٹر ہوورڈ اوسٹرمین واشنگٹن کی ایک باسکٹ بال ٹیم کے پاؤں سے متعلقہ تکالیف کے طبیب بھی ہیں۔ وہ ٹیم کے کوچ کو تلقین کرتے رہتے ہیں کہ وہ اپنے کھلاڑیوں سے پابندی سے پاؤں کی ورزش کروایا کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاؤں کی مدد سے ایک چھوٹا تولیہ یا ماربل اْٹھانے کی کوشش کرنا یا دس سیکینڈ کے لیے ایک پیر پر کھڑے ہونے سے دماغ کو جو تقویت ملتی ہے اْس کا اندازہ ممکن نہیں۔ پاؤں کی ورزش براہ راست دماغی خلیوں کو متحرک کرتی ہے کیونکہ اس کی مدد سے جسم کا دوران خون مؤثر ہوتا ہے اور دماغ سے لے کر پاؤں تک خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے۔
خاص طور سے معمر مریضوں کو پاؤں کی ورزش کروانا ضروری ہوتی ہے کیونکہ ایسے مریضوں کو فالج یا دیگر اعصابی بیماریوں کے حملے کا زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔ بائیو میکینسٹ کیٹی باؤمین کا کہنا ہے کہ پنجوں کو پھیلانے، انہیں ایک ایک کر کے اوپر اْٹھانے اور پاؤں کے نیچے ٹینس بال رکھ کر اسے گْھمانے کی ہلکی ورزش اگر پابندی سے کی جائے تو اس کے اثرات پورے جسم کی صحت پر مثبت انداز میں مرتب ہوتے ہیں۔ ایک نارمل اور صحت مند شخص کے لیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ وہ ننگے پاؤں 15منٹ پاؤں کی ورزش کرے تو صحت مند رہ سکتا ہے۔