دیگرممالک کے ساتھ مشترکہ فلم سازی وقت کی ضرورت ہے
اگرغیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی اس میں شامل کرلیا جائے تو نہ صرف سنیما انڈسٹری بلکہ فلم انڈسٹری کو بھی اس کا فائدہ ہوگا
پا کستانی سنیما انڈسٹری کے لوگ اس بات کو شدت سے محسوس کررہے ہیں جس تیزی سے سنیما انڈسٹری ترقی کررہی ہے اور نئے سنیما گھر بن رہے ہیں۔
اس صورتحال میں سنیما گھروں کو چلانے کے لیے پاکستان اور بھارتی اور ہالی ووڈ کی فلمیں ناکافی ہیں،فلموں کی تعداد میں اضافہ کے لیے اگرغیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی اس میں شامل کرلیا جائے تو نہ صرف سنیما انڈسٹری بلکہ فلم انڈسٹری کو بھی اس کا فائدہ ہوگا، پاکستان کی فلم انڈسٹری کے بہت سے لوگ اس بات کے خواہش مند ہیں کہ پاکستان دیگر ممالک کے ساتھ اگر مشترکہ فلم سازی کا آغاز کرے تو کسی حد تک فلموں کی کمی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
حال ہی میں ایران کی جانب سے بھی پاکستان کے ساتھ مشترکہ فلم سازی کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اگر پاکستان اور ایران مشترکہ فلمسازی کے لیے کام شروع کریں تو یہ ایک اچھا آغاز ہوگا۔ جب کہ گزشتہ دنوں ترکی سے آئے ہوئے ایک وفد نے بھی کراچی میں فلم اور سنیما انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات سے ملاقات کی تھی، بھارت پہلے سے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فلم سازی کی کوششوں میں مصروف ہے، بھارت میں پاکستانی فلموں کی نمائش کی بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔
اس صورتحال میں سنیما گھروں کو چلانے کے لیے پاکستان اور بھارتی اور ہالی ووڈ کی فلمیں ناکافی ہیں،فلموں کی تعداد میں اضافہ کے لیے اگرغیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی اس میں شامل کرلیا جائے تو نہ صرف سنیما انڈسٹری بلکہ فلم انڈسٹری کو بھی اس کا فائدہ ہوگا، پاکستان کی فلم انڈسٹری کے بہت سے لوگ اس بات کے خواہش مند ہیں کہ پاکستان دیگر ممالک کے ساتھ اگر مشترکہ فلم سازی کا آغاز کرے تو کسی حد تک فلموں کی کمی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
حال ہی میں ایران کی جانب سے بھی پاکستان کے ساتھ مشترکہ فلم سازی کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اگر پاکستان اور ایران مشترکہ فلمسازی کے لیے کام شروع کریں تو یہ ایک اچھا آغاز ہوگا۔ جب کہ گزشتہ دنوں ترکی سے آئے ہوئے ایک وفد نے بھی کراچی میں فلم اور سنیما انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات سے ملاقات کی تھی، بھارت پہلے سے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فلم سازی کی کوششوں میں مصروف ہے، بھارت میں پاکستانی فلموں کی نمائش کی بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔