پاکستان ہاکی فیڈریشن کے مالی مسائل پھرسراٹھانے لگے
فنڈز کی کمی کے سبب ٹیم کو اولمپک کوالیفائرکے لیے10دن قبل بیلجیئم بھیجنا دشوار
ROME:
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے مالی مسائل ایک بارپھرسراٹھانے لگے، فنڈز کی کمی کے سبب بیلجیئم کی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے کوچ کی جانب سے10 دن قبل روانگی کا مطالبہ پورا نہ ہوسکا،کھلاڑیوں کو ابھی تک ویزے ہی موصول نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایچ ایف ذرائع نے بتایا کہ فیڈریشن کے پاس ویزا فیس اوردورئہ بیلجیئم کے لیے فنڈز نہ ہونے کے برابرہیں، اس حوالے سے صدرچوہدری اختررسول اورسیکریٹری رانامجاہد نے وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ، سیکریٹری آئی پی سی چوہدری اعجازکوتحریری طورپرآگاہ کردیا گیا تھا، اگرمقررہ وقت میں ویزے حاصل نہیں ہوئے توقومی ٹیم کو اہم ایونٹ سے قبل میزبان ملک کی کنڈیشنزسے ہم آہنگ ہونے کا موقع نہیں مل سکے گا۔
یاد رہے کہ ورلڈ لیگ سیمی فائنلزکے دوسرے رائونڈکا آغاز20 جون سے بیلجیئم میں ہوگا، دوسری طرف پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈکوچ شہنازشیخ نے کہاکہ فیڈریشن نے ایک ہفتے قبل مکمل پروگرام ارسال کیا تھا، جس کے مطابق قومی ٹیم کو10دن قبل بیلجیئم جانا چاہیے تاکہ کھلاڑی وہاں کے ماحول سے ہم آہنگ ہو سکیں، نمائندہ '' ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پاکستان اسپورٹس بورڈکے نصیربندہ ہاکی اسٹیڈیم کی موجودہ حالت میں پلیئرز کیلیے وہاں کھیلنا ممکن نہیں رہا۔
اس لیے تربیتی کیمپ آرمی اسٹیڈیم میں منتقل کرنے کے لیے بورڈحکام سے درخواست کی گئی ہے، انھوں نے بتایاکہ11 جون اور اس سے اگلے روز فیڈریشن کی سلیکشن کمیٹی کا اجلاس آرمی اسٹیڈیم میں طلب کیاگیا ہے، اس میں قومی ٹیم کا انتخاب عمل میں لایا جائیگا، انھوں نے کہا کہ اولمپک کوالیفائنگ رائونڈ کی حیثیت اختیار کرنے والا ایونٹ خصوصی اہمیت کاحامل ہے جس میں دنیا بھر کی اہم ٹیمیں شریک ہوں گی۔ یادرہے کہ وفاقی وزیربرائے اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے پی ایچ ایف آفیشلزکو یقین دلایا ہے کہ قومی کھیل کی مشکلات کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی،اس کے ساتھ ہی ملک میں انٹرنیشنل ایونٹس کی بحالی کیلیے بھی پی ایچ ایف سے تعاون ہوگا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے مالی مسائل ایک بارپھرسراٹھانے لگے، فنڈز کی کمی کے سبب بیلجیئم کی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کے لیے کوچ کی جانب سے10 دن قبل روانگی کا مطالبہ پورا نہ ہوسکا،کھلاڑیوں کو ابھی تک ویزے ہی موصول نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایچ ایف ذرائع نے بتایا کہ فیڈریشن کے پاس ویزا فیس اوردورئہ بیلجیئم کے لیے فنڈز نہ ہونے کے برابرہیں، اس حوالے سے صدرچوہدری اختررسول اورسیکریٹری رانامجاہد نے وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ، سیکریٹری آئی پی سی چوہدری اعجازکوتحریری طورپرآگاہ کردیا گیا تھا، اگرمقررہ وقت میں ویزے حاصل نہیں ہوئے توقومی ٹیم کو اہم ایونٹ سے قبل میزبان ملک کی کنڈیشنزسے ہم آہنگ ہونے کا موقع نہیں مل سکے گا۔
یاد رہے کہ ورلڈ لیگ سیمی فائنلزکے دوسرے رائونڈکا آغاز20 جون سے بیلجیئم میں ہوگا، دوسری طرف پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈکوچ شہنازشیخ نے کہاکہ فیڈریشن نے ایک ہفتے قبل مکمل پروگرام ارسال کیا تھا، جس کے مطابق قومی ٹیم کو10دن قبل بیلجیئم جانا چاہیے تاکہ کھلاڑی وہاں کے ماحول سے ہم آہنگ ہو سکیں، نمائندہ '' ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پاکستان اسپورٹس بورڈکے نصیربندہ ہاکی اسٹیڈیم کی موجودہ حالت میں پلیئرز کیلیے وہاں کھیلنا ممکن نہیں رہا۔
اس لیے تربیتی کیمپ آرمی اسٹیڈیم میں منتقل کرنے کے لیے بورڈحکام سے درخواست کی گئی ہے، انھوں نے بتایاکہ11 جون اور اس سے اگلے روز فیڈریشن کی سلیکشن کمیٹی کا اجلاس آرمی اسٹیڈیم میں طلب کیاگیا ہے، اس میں قومی ٹیم کا انتخاب عمل میں لایا جائیگا، انھوں نے کہا کہ اولمپک کوالیفائنگ رائونڈ کی حیثیت اختیار کرنے والا ایونٹ خصوصی اہمیت کاحامل ہے جس میں دنیا بھر کی اہم ٹیمیں شریک ہوں گی۔ یادرہے کہ وفاقی وزیربرائے اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے پی ایچ ایف آفیشلزکو یقین دلایا ہے کہ قومی کھیل کی مشکلات کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی،اس کے ساتھ ہی ملک میں انٹرنیشنل ایونٹس کی بحالی کیلیے بھی پی ایچ ایف سے تعاون ہوگا۔