ملالہ کی صحتیابی کیلیے تعلیمی اداروں میںدعائیہ تقریبات

اظہار یکجہتی کے لیے شمعیں روشن کی گئیں، حملے کیخلاف وکلا کا عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ.


Numainda Express October 14, 2012
ملالہ پرحملہ تعلیم پر حملہ ہے، طلبہ، علم کی شمع روشن کرنیکی جہدو جہد پر خراج تحسین. فوٹو : شاہد علی / ایکسپریس

سوات میں دہشت گردوں کے حملہ میں زخمی ہونیوالی قومی ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسف زئی کی صحتیابی کیلیے ہفتہ کے روز حیدرآباد میں مختلف نجی وسرکاری تعلیمی اداروں میں دعائیہ تقریبات ہوئیں۔

جبکہ حملہ کیخلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے، وکلانے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی یوم دعا کی اپیل پرگورنمنٹ شاہ لطیف گرلزکالج، گورنمنٹ سندھ سچل کالج سمیت مختلف سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں ملالہ یوسف زئی کی صحت یابی کے لیے دعائیہ تقریبات منعقدکی گئیں۔ اس موقع پر ملالہ پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسکی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ دوسری جانب گورنمنٹ قاضی اکبر ماڈل اسکول ، سٹی پبلک انگلش ایلیمنٹری اسکول ، انصاف اسٹوڈینٹس فیڈریشن نے ملالہ پر حملے کیخلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرے کیے اور سماجی تنظیم نے ایوارڈ یافتہ طالبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے شمعیں روشن کیں۔ اسکولوںکے بچوں نے ملالہ یوسف زئی کی صحتیابی کیلیے دعا بھی کی ۔

اس موقع پر شاہدہ ناصر، فرزانہ صدف، محمد عامر صدیقی، سید ایوب علی، حوریا احمد، رفیق احمد ودیگر نے ملالہ پرحملے کو تعلیم پر حملہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھاکہ ملالہ یوسفزئی جہالت کے اندھیروں میں علم کی شمع روشن کرنے کیلیے جو جہدو جہدکررہی ہے اس پر اسے سلام پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اسے صحت دے۔ علاوہ ازیں ملالہ پر حملے کیخلاف پاکستان بارکونسل کی اپیل پر حیدرآباد میں وکلاء نے عدالتی کارروائیوںکا بائیکاٹ کیا۔ ادھر بدین، شاہ پورچاکر سمیت اندرون سندھ کے سرکاری و نجی اسکولوں میں ملالہ کی جلد صحتیابی کے لیے دعائیہ تقریبات منعقدکی گئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں