بدلتے رنگ زلفوں کے

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خواتین میں بالوں کو رنگنے کا رحجان تیزی سے فروغ پا رہا ہے

خواتین بالوں کو کسی سیلون سے زیادہ گھر پر ہی رنگنا پسند کرتی ہیں۔ فوٹو: فائل

NEW DELHI/لاہور:
بال بنانا اور اسے نت نئے ڈھنگ سے سنوارنا خواتین کو ہمیشہ سے مرغوب رہا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خواتین میں بالوں کو رنگنے کا رحجان تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔

کچھ خواتین محض فیشن کے طور پر بال ڈائی کرتی ہیں تو کچھ اپنی بڑھتی عمر کے اثرات زائل کرنے کے لیے اس کا سہارا لیتی ہیں۔ وجہ خواہ کوئی بھی ہو، ہیئر کلر ہمیشہ سے ہی ہمارے رواج کا ایک اہم حصہ سمجھا جاتا ہے، خواہ وہ منہدی کے ذریعے ہی کیوں نہ انجام دیا جاتا رہا ہو۔ اب تو اس کے لیے ہزار ہا رنگ دست یاب ہیں۔ بالوں کو رنگنے کے عام طور سے دو طریقے رائج ہیں۔

ایک طریقے میں بالوں میں صرف رنگ لگایا جاتا ہے اور ایک سے دوماہ تک دوسرے رنگ کی ضرورت نہیں پڑتی، جب کہ دوسرے عمل جسے عام طور پر اسٹیکینگ کہا جاتا ہے۔ ایک طویل عمل ہے، جس میں بالوں کے اصل رنگ کو کاٹ کر رنگ لگایا جاتا ہے۔ یہ اسٹیکنگ کم از کم چھے ماہ سے ایک سال تک بالوں میں برقرار رہتی ہے، خواتین بالوں کو کسی سیلون سے زیادہ گھر پر ہی رنگنا پسند کرتی ہیں لیکن دوسرے طریقہ میں انہیں یقیناً کسی ماہر بیوٹیشن یا سیلون کا سہارا لینا پڑتا ہے۔

اگر بال بہت زیادہ لمبے اورگھنے ہیں، تو آپ کو اپنے مطلوبہ رنگوں کے دو ڈبے خریدنے ہوں گے۔ ممکن ہے کہ ایک ڈبا آپ کے بالوں کے لیے ناکافی ہو۔

کلر کرنے سے پہلے بالوں کو مت دھوئیے، کیوں کہ بنا دھلے بالوں میں اس کے نتائج اچھے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ کلر کرنے سے پہلے اپنے بالوں میں برش یا کنگھا بھی نہ کریں۔

بالوں میں کلر کرنے سے پہلے بالوں کی آؤٹ لائن پر پٹرولیم جیلی لگالیں، تو اس سے یہ خطرہ نہیں رہے گا کہ کلر اگر جلد پر لگ گیا ہے، تو وہ اپنا رنگ چھوڑ دے گا۔


ہمیشہ اچھے اور معیاری رنگ منتخب کریں اور ایسے رنگ کا انتخاب کریں، جو آپ کی اسکن ٹون سے مطابقت رکھتا ہو۔ اگر آپ ہیئر کلر کے انتخاب میں دشواری محسوس کر رہی ہیں، تو کسی ماہر بیوٹیشن سے ضرور مشورہ کرلیں، کیوں کہ یہ کام بہت احتیاط اور نفاست سے کیا جانا چاہیے۔

سر کی جلد کی صحت مندی کے بغیر بالوں کی صحت ممکن نہیں ہے۔ اس لیے بالوں میں ہفتے میں ایک بار تیل ضرور لگائیں اور انگلیوں کی پوروں سے سر کی اچھی طرح مالش کریں۔ ایسی غذاؤں کا استعمال کریں، جن میں کیلشئم اور پروٹین کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہو۔ اس کے جسمانی صحت کے لیے پرسکون نیند بھی انتہائی ضروری ہے۔ کوشش کریں کہ دن بھر کی تھکان کے بعد رات بھر آپ آرام کی نیند لیں اور ایسی چیزوں سے دور رہیں، جو سر کے درد کا باعث بنتی ہوں۔ یہ تمام نکات صحت مند بالوں اور سر کی جلد کے لیے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔

بالوں کو رنگنے کے لیے اکثر خواتین براؤن یا پھر سیاہ رنگ کا انتخاب کرتی ہیں۔ سادہ طریقے میں مطلوبہ رنگ کو ایک پلاسٹک کے پیالے میں نکالیے اور اس میں پانی شامل کر کے ایک آمیزہ بنالیں۔ بالوں میں رنگ لگانے سے پہلے پورے سر کی آؤٹ لائن پر پٹرولیم جیلی لگالیں اور ہاتھوں میں دستانے پہن لیں اس کے بعد پینٹ پر ش کی مدد سے بالوں میں رنگ لگائیں۔ اس کے لیے آپ گھر میں موجود کسی دوسرے فرد سے بھی مدد لے سکتی ہیں، کیوں کہ اگر خواتین گھر پر ہی بال رنگتی ہیں، تو سر کے پچھلے حصے کے کچھ بال رنگنے سے رہ جاتے ہیں۔

پہلے بالوں کو اندر کی طرف رنگ لگائیں اور اس کے بعد تہ در تہ لگاتی جائیں، پھر جب آپ یہ محسوس کریں کہ کلر بالوں کے اندرونی حصہ میں اچھی طرح لگ چکا ہے۔ تب باقی رہ جانے والا آمیزہ سر کے اوپری حصے پر پوری طرح لگا دیں اور تقریباً 45 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ سر کو ڈھانپنے کے لیے آپ پلاسٹک کیپ بھی پہن سکتی ہیں۔ مطلوبہ وقت پورا ہونے کے بعد پہلے بالوں کو پانی سے دھو لیں کہ سارا رنگ بالوں میں سے نکل جائے۔ اس کے بعد کسی معیاری شیمپو سے بال دھوئیں۔ کلر دھونے اور شیمپو کرنے کے بعد کنڈیشنر کرنا ضروری نہیں۔ کلر کرنے سے بالوں میں کنڈیشنر بھی ہو جاتا ہے۔

بالوں کو رنگنے کا دوسرا طریقہ اسٹیکنگ کہلاتا ہے، جس میں بالوں کو ایک لمبے عرصے کے لیے رنگا جاتا ہے۔ اس کے لیے پہلے بالوں کا قدرتی رنگ کاٹا جاتا ہے، پھر ان میں رنگ لگایا جاتا ہے۔ اکثر خواتین یا نو عمر لڑکیاں پورے بالوں کے بہ جائے صرف چند لٹوں پر ہی اسٹیکنگ کرتی ہیں۔ یہ بات یاد رکھیں کہ اسٹیکنگ کا عمل بے حد احتیاط کا تقاضا کرتا ہے اور اس میں وقت بھی زیادہ صرف ہوتا ہے۔ اسٹیکنگ کو ہائی لایٹنگ یا ٹپنگ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ زیادہ تر سنہری یا براؤن کلر میں کرائی جاتی ہے۔

ہمارے خواتین کی اکثریت ہر دو صورت میں ان ہی دو رنگوں کا انتخاب کرتی ہیں۔ بہت کم ایسی خواتین نظر آتی ہیں، جو اپنے بالوں کو مغربی خواتین کے انداز میں یعنی نیلے، لال، اورنج یا پھر پیلے رنگ میں بالوں کو کلر کرتی ہیں۔ عام طور سے اسٹیکنگ تین طرح سے کی جاتی ہے۔ فوائل پیپر، اسٹیکنگ کیپ اور دھاگے کی مدد سے۔ دھاگے کی مدد سے اسٹیکنگ کرنا مشکل عمل ہے۔ بالوں کی چھوٹی لٹوں کو دھاگے سے باندھ دیں، پھر ان کو رنگنے کا عمل کریں۔ اس کے بعد جب دھاگا کھولیںگی تو ان پر ہائی لائٹ کی طرح اسٹیکنگ ہو گی۔

اسٹیکنگ کرنے کاعمل طویل ہوتا ہے۔ اس کے آپ کو سب سے پہلے اپنے بالوں کا قدرتی رنگ کاٹنا ہوگا اور اس عمل کے لیے بالوں میں بلیچنگ لگایا جاتا ہے۔ بلیچ باکس پر دی گئی ہدایات کے مطابق بلیچ کریم اور پاؤڈر کو مطلوبہ مقدار میں ملا کے بالوں میں لگائیں۔ اگر پورے بال کرنے ہیں، تو پورے بالوں میں لگایا جائے، لیکن اگر بالوں کو ہائی لائٹ کرنا ہے، تو مندرجہ بالا دیے گئے تین طریقوں میں سے کسی ایک پر عمل کرتے ہوئے صرف بالوں کے ان ہی حصوں پر بلیچ لگائیں۔ اسے 20 سے 25 منٹ سے زیادہ وقت دیں۔ بالوں کو ایک جانب کان کے پاس سے چیک کر لیں کہ آیا بلیچ ہو چکا ہے، تو پھر بالوں کو دھو لیں اور ہیئر ڈرائیر سے خشک کر لیں، اس کے بعد بالوں میں اپنا مطلوبہ رنگ لگائیں اور 40 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ وقت پورا ہو جائے تو بالوں کو کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں۔
Load Next Story