راولپنڈی ہائیکورٹ کا جیلوں میں موبائل کا استعمال روکنے کا حکم
سنگین جرائم میں ملوث ملزمان جیلوں میں بیٹھ کر وارداتیں کراتے ہیں، جسٹس مقبول باجوہ
KARACHI:
ہائیکورٹ راولپنڈی کے سینئر جج جسٹس محمود مقبول باجوہ نے اڈیالہ جیل سمیت ڈویژن بھر کے دیگر اضلاع اٹک، جہلم اور چکوال کی جیلوں میں ملزمان کی طرف سے جیلوں میں موبائل فون کے استعمال میں مسلسل اضافے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جیل انتظامیہ کو سختی کے ساتھ حکم دیا ہے کہ جیلوں میں موبائل فون کے استعمال کے خلاف فوری سخت ایکشن لیا جائے۔
ہائیکورٹ کے سینئر جج نے کہا کہ ایسی شکایات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے کہ سنگین مقدمات میں گرفتار ملزمان جیلوں میں بیٹھ کر موبائل فون سے اپنے گروہوں سے وارداتیں کرا رہے ہیں اور انھوں نے راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، چکوال، جہلم کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو بھی سختی کے ساتھ ہدایت کی ہے کہ وہ بھی اپنے حدود میں جیلوں کے دورے معمول کے مطابق کریں، جیلوں کا معائنہ بھی کیا جائے، ہائیکورٹ کے حکم پر پنجاب بھر کی جیلوں میں موبائل فون کے استعمال کے خلاف رواں ہفتے کے دوران بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔
ہائیکورٹ راولپنڈی کے سینئر جج جسٹس محمود مقبول باجوہ نے اڈیالہ جیل سمیت ڈویژن بھر کے دیگر اضلاع اٹک، جہلم اور چکوال کی جیلوں میں ملزمان کی طرف سے جیلوں میں موبائل فون کے استعمال میں مسلسل اضافے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جیل انتظامیہ کو سختی کے ساتھ حکم دیا ہے کہ جیلوں میں موبائل فون کے استعمال کے خلاف فوری سخت ایکشن لیا جائے۔
ہائیکورٹ کے سینئر جج نے کہا کہ ایسی شکایات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے کہ سنگین مقدمات میں گرفتار ملزمان جیلوں میں بیٹھ کر موبائل فون سے اپنے گروہوں سے وارداتیں کرا رہے ہیں اور انھوں نے راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، چکوال، جہلم کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو بھی سختی کے ساتھ ہدایت کی ہے کہ وہ بھی اپنے حدود میں جیلوں کے دورے معمول کے مطابق کریں، جیلوں کا معائنہ بھی کیا جائے، ہائیکورٹ کے حکم پر پنجاب بھر کی جیلوں میں موبائل فون کے استعمال کے خلاف رواں ہفتے کے دوران بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔