غداری کیس خصوصی عدالت نے شریک ملزمان شامل کرنے تک مشرف کا ٹرائل روک دیا

آئندہ سماعت پرملزم کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پربحث مکمل کرکے فیصلہ سنایاجائے گا،فاضل جج

آئندہ سماعت پرملزم کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پربحث مکمل کرکے فیصلہ سنایاجائے گا،فاضل جج فوٹو فائل

خصوصی عدالت نے آئین کے آرٹیکل6 کے تحت درج غداری مقدمے میں صرف سابق صدرپرویز مشرف کے خلاف ٹرائل جاری رکھنے کی استغاثہ کی استدعا مسترد کردی ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے کہاہے کہ مزید 3ملزمان کو شامل مقدمہ کرنے کا کہا گیا ہے، جب تک عدالت کے حکم پرعمل نہیں ہوتا، کارروائی جاری نہیں رکھی جاسکتی۔ پیرکو جسٹس فیصل عرب اورجسٹس یاورعلی خان پرمشتمل 2رکنی خصوصی عدالت نے کیس سنا۔ استغاثہ کے وکیل طارق حسن نے استدعاکی کہ پرویزمشرف کے خلاف ٹرائل کوجاری رکھاجائے جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہاکہ ہمیں جرم کودیکھنا ہے، ملزم کونہیں۔ عدالت نے 3شریک ملزمان کوشامل مقدمہ کرنے کا کہاہے، جوملوث ہیں انھیں الزامات کاسامنا کرنا چاہیے اس لیے انھیں شامل مقدمہ کیاجائے۔ فاضل وکیل نے کہاکہ اس بارے میں ہائیکورٹ کاحکم امتناع موجودہے۔


اس پرجسٹس فیصل عرب نے کہاکہ ہمارافیصلہ ابھی موجودہے اس لیے اس پرعمل ہونا چاہیے۔ جسٹس یاورعلی خان نے کہاکہ صرف ایک ملزم کے خلاف کارروائی کرناانصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوگا۔ استغاثہ کی درخواست پرخصوصی عدالت نے مزید سماعت 3جولائی تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق جج عبدالحمید ڈوگراور سابق وزیر زاہدحامد کوبھی مقدمے میں شامل کرنے کاحکم دیاتھا۔ دوسری طرف اسلام آبادکے ایڈیشنل سیشن جج واجدعلی خان نے سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف عبدالرشیدغازی قتل کیس کی سماعت 13جون تک ملتوی کردی۔

پرویزمشرف کے وکیل ملک طاہرمحمود نے عدالت کوبتایا کہ سانحہ ڈسکہ کے خلاف وکلاکی ہفتہ وارہڑتال ہے لہٰذا مقدمے کی سماعت ملتوی کی جائے۔ مدعی کے وکیل طارق اسدنے پرویزمشرف کوحاضری سے مکمل استثنیٰ کے حوالے سے کہاکہ یہ مقدمہ 2013سے چل رہاہے مگرملزم ایک باربھی عدالت پیش نہیں ہوا۔ فاضل جج نے کہاکہ آئندہ سماعت پرملزم کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پربحث مکمل کرکے فیصلہ سنایاجائے گا۔
Load Next Story