شمالی وزیرستان میں ہولناک جھڑپ

سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 5 اہم کمانڈروں سمیت 19 دہشت گرد مارے گئے۔


Editorial June 10, 2015
دشمن بیرونی بد طینت طاقتوں سے زیادہ خطرناک اس لیے ہے کہ اس نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا ہے، فوٹو:فائل

GILGIT: آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی رات شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب کلیئرنس آپریشن کے دوران خودکش دھماکے میں 7 فوجی جوان شہید ہوگئے جب کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 5 اہم کمانڈروں سمیت 19 دہشت گرد مارے گئے۔

اس واقعے سے دہشت گردوں کی علاقہ میں موجودگی کے بعد اب ان کی جوابی کارروائی کا بھی ہولناک عندیہ دیا ہے جسے پیش نظر رکھتے ہوئے انتہا پسندوں کا مکمل صفایا کرنے کے لیے پورا علاقہ سیل کردینا چاہیے تاکہ سرچ آپریشن میں دہشت گردوں کی باقیات کا کوئی وجود نہ ملے۔ جنوبی وزیرستان سے نمایندے کے مطابق یہ جھڑپ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سنگم پر اس وقت ہوئی جب سیکیورٹی فورسز کے جوان پیرغر سے شوال کی جانب پیش قدمی کررہے تھے، دھماکے میں 3 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

فاٹا میں آخری دہشت گرد تک آپریشن ضرب عضب جاری رکھنے کے مخالفین کو آنکھیں کھول لینی چاہئیں جو طالبان سے مذاکرات اور متحارب گروپوں سے ہتھیار ڈالنے کے لیے جرگہ اور مفاہمتی بیک ڈور چینل استعمال کرنے کے مشورے دیتے ہیں، ارباب اختیار نے سیاسی اور عسکری قیادت کی دہشت گردی اور داخلی بدامنی کے خاتمے کے لیے جس موثر حکمت عملی کی بنیاد رکھی ہے وہ قلیل مدتی نہیں ہے، جنگ گوریلا وار میں بدل سکتی ہے، جب طاقتور امریکا افغانستان میں طویل جنگ لڑتا ہے تو پاکستان کو فاٹا میں امن کے امکانات کو حقیقت میں بدلنے تک دہشت گردوں کا برسوں پیچھا کرنا ہوگا۔

دشمن بیرونی بد طینت طاقتوں سے زیادہ خطرناک اس لیے ہے کہ اس نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا ہے، وہ جمہوری نظام ، ملکی معیشت اور وجود کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے باعث اپنی عسکری ڈاکٹرائن میں تبدیلی کی تاکہ گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والے ان اندر کے انتہا پسندوں سے نمٹ لے جو آئین ، قانون، جمہوری و پارلیمانی اقدار کو نہیں مانتے ۔

ادھر کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے سلسلے میں ایک سال بعد سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں جس مین بتایا گیا ہے یہ حملہ القاعدہ اور طالبان کا مشترکہ منصوبہ تھا جب کہ حملے میں دہشت گردوں کی تین ٹیمیں ملوث تھیں۔ ایک ٹیم نے منصوبہ بندی کی جب کہ دوسری ٹیم غیرملکی حملہ آوروں کی تھی جو تما م کے تمام مارے گئے۔ تیسری ٹیم نے ان دہشت گردوں کو کراچی میں رہائش اور اسلحے کا بندوبست کیا۔

سب سے اہم دہشت گرد ملک ممتاز تھا جو دہشت گردوں اور القاعدہ سے بھی رابطے میں رہا۔کیا اب بھی ان باطل قوتوں سے بات چیت کی خوش گمانی جائز ہے؟ پاکستان کو امن چاہیے ہر قیمت پر۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔