مولانا مودودی نے اسلام کا انقلابی تصور پیش کیا منور حسن
شمیم صدیقی کی کتاب کی تقریب سے خطاب، بلوچستان حکومت مستعفی ہو، لاہور سے بیان.
امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا ہے کہ دنیا میں لوگوں کو صرف واعظ، نصیحت اور تقریروں سے متاثر نہیں کیا جاسکتا عملی نمونہ پیش کرنا ناگزیر ہے۔
مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کا اصل کارنامہ یہ ہے کہ انھوں نے مغربی تہذیب کے لوگوں کو اسلام پر فخر کرنا سکھایا اور اسلام کا انقلابی تصور پیش کیا۔ پچھلے 100 سالوں میں اسلامی تحریکوں نے بڑے پیمانے پر لوگوں کی ذہن سازی کی ہے جس کے نتیجے میں عالم اسلام انگھڑائی لے رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے فاران کلب گلشن اقبال میں امریکا میں مقیم دانشور شمیم صدیقی کی کتابCalling Humanityکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی' سیکریٹری نسیم صدیقی' معروف دانشور'شاعر کالم نگار شاہنواز فاروقی' ڈاکٹر عمران یوسف' انیس حسن اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر حافظ نعیم الرحمن بھی موجود تھے۔ تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔ سید منورحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شمیم صدیقی نے اپنی فکر اور عمل سے ایک مثال قائم کی ہے ۔
انھوں نے اسلامی تحریکوں کو قریب سے دیکھا ہے ' ان کی کتاب ہمہ جہت ہے ۔ محمدحسین محنتی نے کہاکہ شمیم صدیقی کا امریکا میں رہ کر دین کی دعوت کا کام کرنا قابل قدر اورلائق تحسین ہے ۔ ان کی تحریر میں امت مسلمہ کا درد جھلکتا ہے۔شاہنواز فاروقی نے کہاکہ شمیم صدیقی ان لوگوں میں شامل ہیں جو اسلام کی سربلندی چاہتے ہیں مغرب کے غلبے کی دو بنیادیں ہیں ایک نظام کی تشکیل دوسرا معلوم کو محسوس بنانا اور اسیکلچر بنانا۔
انیس حسین نے مصنف شمیم صدیقی کا پیغام سناتے ہوئے کہاکہ دنیا سے ظلم و ستم کے خاتمے اور اسلام کے عادلانہ اورمنصفانہ نظام کے قیام کیلیے اللہ نے نبی اکرمؐؐ کو مبعوث کیا، اب دنیا ایک بار پھر تاریکی میںہے اس میں امت مسلمہ کو اپناکردار اداکرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں لاہور سے جاری ایک بیان میں منور حسن نے کہا کہ بلوچستان کیس پر سپریم کورٹ کے دوٹوک فیصلے کے بعد بلوچستان حکومت کے پاس اقتدار میں رہنے کا جواز نہیں وقت آگیا ہے کہ وفاقی حکومت اپنی نااہلی کا اقرار کرکے اپنی کوتاہیوں پر نہ صرف بلوچستان بلکہ پوری قوم سے معافی مانگے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کا اصل کارنامہ یہ ہے کہ انھوں نے مغربی تہذیب کے لوگوں کو اسلام پر فخر کرنا سکھایا اور اسلام کا انقلابی تصور پیش کیا۔ پچھلے 100 سالوں میں اسلامی تحریکوں نے بڑے پیمانے پر لوگوں کی ذہن سازی کی ہے جس کے نتیجے میں عالم اسلام انگھڑائی لے رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے فاران کلب گلشن اقبال میں امریکا میں مقیم دانشور شمیم صدیقی کی کتابCalling Humanityکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی' سیکریٹری نسیم صدیقی' معروف دانشور'شاعر کالم نگار شاہنواز فاروقی' ڈاکٹر عمران یوسف' انیس حسن اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر حافظ نعیم الرحمن بھی موجود تھے۔ تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔ سید منورحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شمیم صدیقی نے اپنی فکر اور عمل سے ایک مثال قائم کی ہے ۔
انھوں نے اسلامی تحریکوں کو قریب سے دیکھا ہے ' ان کی کتاب ہمہ جہت ہے ۔ محمدحسین محنتی نے کہاکہ شمیم صدیقی کا امریکا میں رہ کر دین کی دعوت کا کام کرنا قابل قدر اورلائق تحسین ہے ۔ ان کی تحریر میں امت مسلمہ کا درد جھلکتا ہے۔شاہنواز فاروقی نے کہاکہ شمیم صدیقی ان لوگوں میں شامل ہیں جو اسلام کی سربلندی چاہتے ہیں مغرب کے غلبے کی دو بنیادیں ہیں ایک نظام کی تشکیل دوسرا معلوم کو محسوس بنانا اور اسیکلچر بنانا۔
انیس حسین نے مصنف شمیم صدیقی کا پیغام سناتے ہوئے کہاکہ دنیا سے ظلم و ستم کے خاتمے اور اسلام کے عادلانہ اورمنصفانہ نظام کے قیام کیلیے اللہ نے نبی اکرمؐؐ کو مبعوث کیا، اب دنیا ایک بار پھر تاریکی میںہے اس میں امت مسلمہ کو اپناکردار اداکرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں لاہور سے جاری ایک بیان میں منور حسن نے کہا کہ بلوچستان کیس پر سپریم کورٹ کے دوٹوک فیصلے کے بعد بلوچستان حکومت کے پاس اقتدار میں رہنے کا جواز نہیں وقت آگیا ہے کہ وفاقی حکومت اپنی نااہلی کا اقرار کرکے اپنی کوتاہیوں پر نہ صرف بلوچستان بلکہ پوری قوم سے معافی مانگے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔