پنجاب کی مختلف جیلوں میں آج بھی قتل کے 3 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی

ساہیوال میں تہرے قتل کے مجرم غلام مصطفی کی فریقین کے درمیان صلح ہونے کے باعث روک دی گئی


ویب ڈیسک June 10, 2015
گزشتہ برس دسمبر میں سزائے موت پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے اب تک 120 سے زائد مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے. فوٹو؛ فائل

لاہور: پنجاب کی مختلف جیلوں میں آج بھی قتل کے 3 قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جب کہ ایک مجرم کی پھانسی پر عمل درآمد صلح کے بعد روک دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے 2 مجرموں آفتاب اور طارق کو علی الصبح پھانسی دے دی گئی۔ تہرے قتل کے مجرم افتاب بہادر نے 1992میں خاتون اور دو بچوں کو قتل کیا تھا جب کہ قتل کے مجرم طارق نے 1995میں گھر میں گھس کر خاتون کو قتل کیا تھا۔ مجرم افتاب بہادر کی پھانسی کے خلاف لاہور پریس کلب کے باہر اج مظاہرہ بھی کیا گیا۔

فیصل آباد کی سینٹرل جیل میں بھی قتل کے مجرم حشمت کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، مجرم نے 2000 میں 6 افراد کو قتل کیا تھا۔ ساہیوال میں تہرے قتل کے مجرم غلام مصطفی کی فریقین کے درمیان صلح ہونے کے باعث روک دی گئی۔ غلام مصطفیٰ نے 1992 میں خاتون سمیت 3 افراد کو قتل کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں سزائے موت پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے اب تک 120 سے زائد مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔