چمپینزی اور لنگور بھی شراب نوشی کے شوقین ہوتے ہیں تحقیق

مادہ چمپینزیز سب سے زیادہ شراب نوشی کی شوقین ہوتی ہے، تحقیق


ویب ڈیسک June 10, 2015
شراب نوشی کے چمپینزیوں پر واضح اثرات بھی دکھائی دیئے اور ان میں سے کچھ تو یہ پیتے ہی مدہوش ہوگئے،تحقیق فوٹو:فائل

GILGIT: ایک نئی تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ صرف انسان ہی شراب نوشی کے شوقین نہیں ہوتے بلکہ چمپینزی اور لنگور بھی شوق سے شراب نوشی کرتے ہیں۔

رائل سوسائٹی اوپن سائنس نامی رسالے میں شائع ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی افریقا کے ملک گنی میں چمپینزیز اور لنگوروں پر کی جانے والی تحقیق میں پہلی بار ان جانوروں کو 'رفیا پام' نامی درختوں میں پائی جانے والے نشہ آور مشروب کو پیتے ہوئے پایا گیا جب کہ مادہ چمپینزیز کو سب سے زیادہ شراب نوشی کا شوقین پایا گیا۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مشاہدے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بہت سے لنگور دیر تک یہ مشروب پیتے رہے اور شراب کی ایک بوتل جتنا مشروب پینے کے بعد ان میں واضح طور پر اس کے اثرات دکھائی دیئے اور وہ جلد ہی مدہوش ہو کر سو گئے، چمپینزیز بھی گروہوں کی شکل میں اس درخت کے پتوں کو چوستے پائے گئے۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر کمبرلی ہاکنگز کے مطابق کچھ لنگوروں نے تو 85 ملی لیٹر الکحل پی جو شراب کی تقریباً ایک بوتل کے برابر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس شراب نوشی کے چمپینزیوں پر واضح اثرات بھی دکھائی دیئے اور ان میں سے کچھ تو یہ پیتے ہی مدہوش ہوگئے۔

سینٹ اینڈیوز یونیورسٹی کی پروفیسر کیتھرین ہوبیٹر کا کہنا ہے کہ اس رویے پر مزید اور جامع تحقیق شاندار بات ہوگی تاہم تحقیق کے نتائج جو بھی ہوں یہ بات طے ہے کہ 60 برس کی تحقیق کے بعد بھی یہ چمپینزی ہمیں مسلسل حیران کر رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔