ترک عدالت نے پولیس اہلکار کو 600 پودے لگانے کی انوکھی سزا سنا دی
پولیس اہلکار کو مظاہرے کے دوران خاتون پر شیل چلانے کے جرم میں سزا دی گئی جسے بعد ازاں تبدیل کردیا گیا
ترکی میں پولیس اہلکار کو احتجاج کرنے والی خواتین کے خلاف آنسو گیس استعمال کرنے پرعدالت نے انوکھی سزا دیتے ہوئے 600 پودے لگانے کا حکم دیا ہے۔
ترکش میڈیا کے مطابق سعیدہ سنگر نامی خاتون نے سال 2013 میں حکومت کے خلاف دیگر مظاہرین کے ساتھ احتجاج میں حصہ لیا اور اسی دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایک پولیس اہلکار نے آنسو گیس شیل کا استعمال کیا جو خاتون کو جالگا اور وہ زخمی ہوگئیں جس پر اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ شیل سے زخمی خاتون کو عالمی میڈیا نے غیر معمولی اہمیت دی۔
پولیس اہلکار کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے حکم دیا کہ اہلکار فتیح زیڈ نے اپنے فرائض کا ناجائز استعمال کیا اور وہ جرم کے مرتکب ہوئے ہیں جس پر انہیں 10 ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔ عدالت سے سزا پانے کے بعد اہلکار کو جیل بھیج دیا گیا جہاں اس کے اچھے طرز عمل کی وجہ سے اس کی سزا کو تبدیل کردیا گیا اور نئی سزا کے تحت اسے حکم دیا گیا کہ وہ نہ صرف 6 سو پودے لگائے گا بلکہ ان کی دیکھ بھال بھی کرے گا۔
واضح رہے کہ 2013 میں ترک صدر طیب اوردگان کے خلاف ہونے والے احتجاج میں 8 افراد ہلاک 8 ہزار زخمی ہوگئے جب کہ اس کے بعد حکومت نے مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے خلاف درج مقدمات کھولنے کا فیصلہ کیا۔
ترکش میڈیا کے مطابق سعیدہ سنگر نامی خاتون نے سال 2013 میں حکومت کے خلاف دیگر مظاہرین کے ساتھ احتجاج میں حصہ لیا اور اسی دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایک پولیس اہلکار نے آنسو گیس شیل کا استعمال کیا جو خاتون کو جالگا اور وہ زخمی ہوگئیں جس پر اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ شیل سے زخمی خاتون کو عالمی میڈیا نے غیر معمولی اہمیت دی۔
پولیس اہلکار کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے حکم دیا کہ اہلکار فتیح زیڈ نے اپنے فرائض کا ناجائز استعمال کیا اور وہ جرم کے مرتکب ہوئے ہیں جس پر انہیں 10 ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔ عدالت سے سزا پانے کے بعد اہلکار کو جیل بھیج دیا گیا جہاں اس کے اچھے طرز عمل کی وجہ سے اس کی سزا کو تبدیل کردیا گیا اور نئی سزا کے تحت اسے حکم دیا گیا کہ وہ نہ صرف 6 سو پودے لگائے گا بلکہ ان کی دیکھ بھال بھی کرے گا۔
واضح رہے کہ 2013 میں ترک صدر طیب اوردگان کے خلاف ہونے والے احتجاج میں 8 افراد ہلاک 8 ہزار زخمی ہوگئے جب کہ اس کے بعد حکومت نے مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے خلاف درج مقدمات کھولنے کا فیصلہ کیا۔