ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے والی کسی این جی او کو کام کرنے نہیں دیں گے چوہدری نثار
بعض این جی اوز صرف اسلام آباد کے لیے رجسٹرڈ تھیں لیکن وہ بغیر اجازت بلوچستان پہنچ گئیں، وفاقی وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ بہت سی این جی اووز ملک کے مفاد کے خلاف کام کر رہی ہیں لیکن اب انہیں مادر پدر آزادی نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سال سے کئی این جی اوز بغیر کسی ضابطے کے یہاں کام کررہی ہیں بعض این جی اوز صرف اسلام آباد کے لیے رجسٹرڈ تھیں لیکن وہ بغیراجازت بلوچستان پہنچ گئیں، غیرملکی این جی اوورز کو پاکستانی قوانین اور مفاد کی پاسداری کرنا ہوگی،قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر ملکی اور غیرملکی این جی اوز اچھا کام کررہی ہیں، اچھے کام کرنے والی این جی اوز کو خوش آمدید کہا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اچھے کام کرنے والی این جی اووز کی چھتری تلے غلط کام کرنے نہیں دیں گے، بہت سی این جی اووز ملک کے مفاد کے خلاف کام کر رہی ہیں جس کا چٹھا کھولنے کے لئے پارلیمنٹ میں معاملے کو لانے کا سوچ رہے ہیں اور تمام این جی اوز کو چارٹر کے مطابق کام کرنے پرمجبورکرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پھانسی کے سزا یافتہ قیدی شفقت حسین کیس میں اس کے بچپن کی تصویر دکھا کر معاملے کوغیرضروری طول دیا گیا جس عمر میں اس نے جرم کیا اس وقت کی تصویر نہیں دکھائی گئی اورہمیں پتہ ہے کہ اس میں کس این جی او کا ہاتھ ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2tq2nk_chaudhry-nisar_news
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سال سے کئی این جی اوز بغیر کسی ضابطے کے یہاں کام کررہی ہیں بعض این جی اوز صرف اسلام آباد کے لیے رجسٹرڈ تھیں لیکن وہ بغیراجازت بلوچستان پہنچ گئیں، غیرملکی این جی اوورز کو پاکستانی قوانین اور مفاد کی پاسداری کرنا ہوگی،قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر ملکی اور غیرملکی این جی اوز اچھا کام کررہی ہیں، اچھے کام کرنے والی این جی اوز کو خوش آمدید کہا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اچھے کام کرنے والی این جی اووز کی چھتری تلے غلط کام کرنے نہیں دیں گے، بہت سی این جی اووز ملک کے مفاد کے خلاف کام کر رہی ہیں جس کا چٹھا کھولنے کے لئے پارلیمنٹ میں معاملے کو لانے کا سوچ رہے ہیں اور تمام این جی اوز کو چارٹر کے مطابق کام کرنے پرمجبورکرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پھانسی کے سزا یافتہ قیدی شفقت حسین کیس میں اس کے بچپن کی تصویر دکھا کر معاملے کوغیرضروری طول دیا گیا جس عمر میں اس نے جرم کیا اس وقت کی تصویر نہیں دکھائی گئی اورہمیں پتہ ہے کہ اس میں کس این جی او کا ہاتھ ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2tq2nk_chaudhry-nisar_news