سندھ اسمبلی میں مالی سال برائے 162015 کے لئے 7 کھرب 40ارب روپے کا بجٹ پیش

ترقیاتی اخراجات کےلیے214 ارب، تعلیم کےلیے150 ارب، امن و امان کےلیے65 ارب جب کہ صحت کےلئے57ارب روپے 50 کروڑ روپے مختص


ویب ڈیسک June 13, 2015
خواجہ سراؤں کے لئے بجٹ میں 15 کروڑ جب کہ بھکاریوں کے لئے 21 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ فوٹو: فائل

KARACHI: سندھ اسمبلی میں مالی سال برائے 16-2015 کے لئے 7 کھرب 40 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے جس میں 13 ارب روپے خسارہ ظاہر کیا گیا ہے۔

اسپیکر آغا سراج کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال برائے 16-2015 کا بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران وصولیوں کا مجموعی تخمینہ 727 ارب روپے لگایا گیا ہے جن میں سے وفاق سے 482 ارب روپے ملیں گے جب کہ صوبہ براہ راست محصولات سے 99 ارب 55 کروڑ اور بالواسطہ محصولات سے 81 ارب حاصل کرے گا، اس کے علاوہ نان ٹیکس محاصل سے 19 ارب 50 کروڑ روپے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مختلف صوبائی منصوبوں پر غیرملکی امداد کا تخمینہ 26 اب 98 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لئے مجوزہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 214 ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 503 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ میں 177 ارب روپے جبکہ بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور بحالی کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے مجموعی بجٹ 150 ارب، امن و امان کے لئے 65 ارب روپے، صحت کے لئے 57 ارب روپے 50 کروڑ روپے، توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے 25 ارب 90 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ آیندہ بجٹ میں 14 ہزار224 نئی ملازمتیں دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بجٹ میں کراچی میں پانی کی فراہمی کے لئے کے فور اسکیم کے لئے ڈھائی ارب روپے جب کہ ہالیجی سے پیپری 6 کروڑ 50 لاکھ گیلن یومیہ پانی کے لئے ایک ارب 15کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ کورنگی کراسنگ پر فلائی اوور کے لئے 10 کروڑ 12 لاکھ روپے ،مہران ہوٹل نصرت بھٹو انڈر پاس کے لئے 22 کروڑ 30 لاکھ روپے اور ملیر 15میں زیر تعمیر فلائی اوور منصوبے کے لئے مزید 53 کروڑ 26 لاکھ مختص کئے گئے۔ شہر میں بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (اورنج لائن) کے لئے 2 ارب 8 کروڑ روپے اور ریڈلائن کے لئے 60کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

آئندہ مالی سال کے لئے حیدرآباد کے لئے 37 ارب روپے، سکھرکے لئے 27 ارب، لاڑکانہ ڈویژن کے لئے 33 ارب، میرپور خاص کے لئے 34 ارب جب کہ بے نظیر آباد کے لئے 18 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ خواجہ سراؤں کے لئے بجٹ میں 15 کروڑ، بھکاریوں کے لئے 21 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں