امریکا کا روس پر دباؤ ڈالنے کیلئے یورپی ممالک میں فوج بھیجنے پرغور

نیٹو کی منظوری کےبعد جنگی ہھتیار اور فوجیوں کو بالٹک اور دیگر ممالک میں تعینات کیا جائے گا، پینٹا گون ذرائع

اس سال نیٹو اجلاس کی منظوری کے بعد لتھوانیہ، لیٹویا ، بلغاریہ اور ہنگری وغیرہ میں امریکی افواج اور اسلحہ بھیجا جائے گا۔ تصویر بشکریہ وکی میڈیا کامنز

امریکہ نے بالٹک اور مشرقی یورپ کے کئی ممالک میں اپنی افواج، ٹینک اور بھاری اسلحہ بھیجنے پر غور شروع کردیا ہے۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے اوباما انتظامیہ کو یوکرین کے معاملے پر روس سے بنزد آزما ہونے کے لئے بالٹک اور مشرقی یورپ کے ممالک میں اپنی فوج اور ٹینکس تعینات کرنے اور جدید اسلحہ بھیجنے کی تجویز دی ہے، تجویز منظور ہونے کی صورت میں سرد جنگ کے بعد پہلی مرتبہ واشنگٹن اتنی بڑی تعداد میں اپنی افواج یورپ کے اس حصے میں بھیجے گا جن پر ایک عرصے تک روس کا اثر قائم رہا تھا۔


پینٹاگون کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق یہ بہت قابلِ عمل منصوبہ ہے جو بالٹک اور مشرقی ممالک کے لیے تبدیل ہوتی ہوئی پالیسیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ روس کی سرحد سے متصل ممالک روسی عزائم کے حوالے سے بے یقینی کا شکار ہیں اور وہ امریکہ سے اس تناظر میں مدد مانگ رہے ہیں۔

دوسری جانب پینٹاگون نے اپنے افسر کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم ذرائع کے مطابق پہلے اس معاملے پر امریکہ میں غور ہوگا اور اس کے بعد رواں ماہ ہونے والے نیٹو اجلاس میں اس منصوبے کی حتمی منظوری متوقع ہے۔ ایک اور یورپی اخبار کے مطابق لتھوینیا، لیٹویا اور ایسٹونیا میں 150، 150 فوجی بھیجے جائیں گے جب کہ 750 فوجی پولینڈ، رومانیہ، بلغاریہ اور ہنگری میں تعینات ہوں گے۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازعے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے باعث خطے کے چھوٹے ممالک شدید تذبذب کا شکار ہیں۔
Load Next Story