اولمپک کوالیفائرز کسی حریف کو آسان نہیں لیں گے ہاکی کپتان
آسٹریلیا اور بھارت کیخلاف میچز کی ویڈیو دیکھ کر خامیوں کو دور کرلیا ہے، عمران
اولمپک کوالیفائر میں کسی حریف کو آسان نہیں لیں گے، آسٹریلیا اور بھارت کیخلاف میچز کی ویڈیو دیکھ کر اپنی خامیوں کو دور کیاگیا ہے، شارٹ کارنر اور گول کیپنگ شعبے میں ٹیم کافی مضبوط ہے۔
ان خیالات کااظہار قومی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران اور کوچ دانش کلیم نے بیلجیئم روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کیا، ٹیم اتوار اور پیر کی درمیان شب بیلیجیئم روانہ ہوگئی، میگا ایونٹ میں مہم جوئی سے قبل16جون کو آئرلینڈ کے خلاف پریکٹس میچ میں میدان میں اترے گی،قومی کپتان محمد عمران اور کوچ دانش کلیم نے کہا کہ ایونٹ میں ٹیم سے اچھی کارکردگی کے لیے پر امید ہیں۔ گذشتہ روز نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی کپتان محمد عمران نے کہا کہ پاکستانی ٹیم بہترین سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، گول مسنگ کا مسئلہ ٹیم کی کمزوری تھی جس پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے جبکہ شارٹ کارنر اورگول کیپنگ کے شعبے میں ٹیم کافی مضبوط ہے۔
آسٹریلیا اور بھارت کے خلاف میچز کی ویڈیو دیکھنے سے بھی کھلاڑیوں کو کافی سیکھنے کا موقع ملا ہے اور وہ آئندہ میچز میں اپنی کمزوریوں کو نہیں دہرائیں گے، انھوں نے کہاکہ کھلاڑی مکمل طورپرفٹ ہیں اور تین سینئرکھلاڑیوں راشد محمود ، رضوان سینئر اور فرید احمد کی واپسی سے ٹیم متوازن ہو گئی ہے، آسٹریلیا کے خلاف حال ہی میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں شکست کی وجوہات میں ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کا نہ ہونا اور آسٹریلیاکی ٹیم کا مضبوط کمبی نیشن کے ساتھ کھیلنا تھا لیکن اب ہماری ٹیم بھی سینئر کھلاڑیوں کی شمولیت سے آسٹریلیا کے خلاف پوری طاقت سے کھیلے گی اور اب نتائج مختلف ہوں گے، انھوں نے کہا کہ ہم کسی ٹیم کو آسان نہیں لیں گے، فرانس کی ٹیم جونیئر ورلڈ کپ کی فاتح ہے۔
محمد عمران نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین موجودہ سیاسی صورتحال کی وجہ سے دونوں ملکوں کی ٹیموں کے اوپر جیت کے لیے بہت زیادہ دباؤ ہوگا۔ دونوں ٹیمیں برابر ہیں اور اٹیکنگ ہاکی کھیلتی ہیں تاہم جو ٹیم بھی پریشر کو برداشت کرگئی اس کی فتح کے امکانات زیادہ ہوں گے،کوچ دانش کلیم نے کہا کہ اولمپک کوالیفائر کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی اور پانچویں نمبر پر آنے والی ٹیم اولمپک کے لیے کوالیفائی کرلے گی، کیمپ میں جس طرح پلیئرزکو تیاریاں کرائی گئی ہیں اس کے بعد پوری امید ہے کہ پاکستانی ٹیم کامیاب ہو کر وطن واپس لوٹے گی، دریں اثنا اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈکے لیے پاکستان کی 18رکنی ہاکی ٹیم محمد عمران کی قیادت میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے براستہ دبئی بیلجیم کے لیے روانہ ہوگئی۔
ٹیم کی قیادت محمد عمران کر رہے ہیں جبکہ دوسرے کھلاڑیوں میں عمران بٹ، مظہر عباس (گول کیپرز) ، سیدکاشف شاہ ، محمد عرفان (فل بیکس) ، فرید احمد، محمد رضوان جونیئر، محمد توثیق ارشد، راشد محمود، عماد شکیل بٹ ( ہافس) جبکہ فاروڈز میں محمد وقاص شریف، شفقت رسول، محمد عمر بھٹہ، محمد کاشف علی، محمد دلبر، محمد رضوان سینئر،علی اور محمد اظفریعقوب اور ٹیم آفیشلزمیں شہناز شیخ ٹیم منیجر و ہیڈ کوچ، دانش کلیم ، سید ابوذر امراؤ (کوچز) اور ڈاکٹر اسد عباس شاہ ٹیم ڈاکٹر شامل ہیں۔یاد رہے کہ ایف آئی ایچ مینز ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنلزجو ورلڈکپ کوالیفائنگ راؤنڈ بھی ہے کا آغاز 20 جون سے ہوگا۔پاکستانی ٹیم ابتدائی روز پولینڈ کیخلاف میچ سے اپنی مہم کا آغاز کریگی۔
ان خیالات کااظہار قومی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران اور کوچ دانش کلیم نے بیلجیئم روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کیا، ٹیم اتوار اور پیر کی درمیان شب بیلیجیئم روانہ ہوگئی، میگا ایونٹ میں مہم جوئی سے قبل16جون کو آئرلینڈ کے خلاف پریکٹس میچ میں میدان میں اترے گی،قومی کپتان محمد عمران اور کوچ دانش کلیم نے کہا کہ ایونٹ میں ٹیم سے اچھی کارکردگی کے لیے پر امید ہیں۔ گذشتہ روز نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی کپتان محمد عمران نے کہا کہ پاکستانی ٹیم بہترین سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، گول مسنگ کا مسئلہ ٹیم کی کمزوری تھی جس پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے جبکہ شارٹ کارنر اورگول کیپنگ کے شعبے میں ٹیم کافی مضبوط ہے۔
آسٹریلیا اور بھارت کے خلاف میچز کی ویڈیو دیکھنے سے بھی کھلاڑیوں کو کافی سیکھنے کا موقع ملا ہے اور وہ آئندہ میچز میں اپنی کمزوریوں کو نہیں دہرائیں گے، انھوں نے کہاکہ کھلاڑی مکمل طورپرفٹ ہیں اور تین سینئرکھلاڑیوں راشد محمود ، رضوان سینئر اور فرید احمد کی واپسی سے ٹیم متوازن ہو گئی ہے، آسٹریلیا کے خلاف حال ہی میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں شکست کی وجوہات میں ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کا نہ ہونا اور آسٹریلیاکی ٹیم کا مضبوط کمبی نیشن کے ساتھ کھیلنا تھا لیکن اب ہماری ٹیم بھی سینئر کھلاڑیوں کی شمولیت سے آسٹریلیا کے خلاف پوری طاقت سے کھیلے گی اور اب نتائج مختلف ہوں گے، انھوں نے کہا کہ ہم کسی ٹیم کو آسان نہیں لیں گے، فرانس کی ٹیم جونیئر ورلڈ کپ کی فاتح ہے۔
محمد عمران نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین موجودہ سیاسی صورتحال کی وجہ سے دونوں ملکوں کی ٹیموں کے اوپر جیت کے لیے بہت زیادہ دباؤ ہوگا۔ دونوں ٹیمیں برابر ہیں اور اٹیکنگ ہاکی کھیلتی ہیں تاہم جو ٹیم بھی پریشر کو برداشت کرگئی اس کی فتح کے امکانات زیادہ ہوں گے،کوچ دانش کلیم نے کہا کہ اولمپک کوالیفائر کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی اور پانچویں نمبر پر آنے والی ٹیم اولمپک کے لیے کوالیفائی کرلے گی، کیمپ میں جس طرح پلیئرزکو تیاریاں کرائی گئی ہیں اس کے بعد پوری امید ہے کہ پاکستانی ٹیم کامیاب ہو کر وطن واپس لوٹے گی، دریں اثنا اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈکے لیے پاکستان کی 18رکنی ہاکی ٹیم محمد عمران کی قیادت میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے براستہ دبئی بیلجیم کے لیے روانہ ہوگئی۔
ٹیم کی قیادت محمد عمران کر رہے ہیں جبکہ دوسرے کھلاڑیوں میں عمران بٹ، مظہر عباس (گول کیپرز) ، سیدکاشف شاہ ، محمد عرفان (فل بیکس) ، فرید احمد، محمد رضوان جونیئر، محمد توثیق ارشد، راشد محمود، عماد شکیل بٹ ( ہافس) جبکہ فاروڈز میں محمد وقاص شریف، شفقت رسول، محمد عمر بھٹہ، محمد کاشف علی، محمد دلبر، محمد رضوان سینئر،علی اور محمد اظفریعقوب اور ٹیم آفیشلزمیں شہناز شیخ ٹیم منیجر و ہیڈ کوچ، دانش کلیم ، سید ابوذر امراؤ (کوچز) اور ڈاکٹر اسد عباس شاہ ٹیم ڈاکٹر شامل ہیں۔یاد رہے کہ ایف آئی ایچ مینز ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنلزجو ورلڈکپ کوالیفائنگ راؤنڈ بھی ہے کا آغاز 20 جون سے ہوگا۔پاکستانی ٹیم ابتدائی روز پولینڈ کیخلاف میچ سے اپنی مہم کا آغاز کریگی۔