پاکستان سے بھاگ کر آنے والے غیر ملکی جنگجوؤں نے فورسز پر حملے شروع کردیے ہیں افغان وزیر داخلہ
چیچن، ازبک، تاجک اوردیگر ممالک کے شدت پسندوں نے شمالی علاقوں میں اپنے ٹھکانے قائم کر لیے ہیں، افغان وزیر داخلہ
افغان وزیرداخلہ نے الزام عائد کیاہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے باعث بڑی تعداد میں غیرملکی جنگجوؤں نے فرار ہوکر شمالی افغانستان میں اپنے ٹھکانے قائم کرلیے ہیں جہاں سے وہ افغان سیکیورٹی فورسزپر حملے کررہے ہیں اورملک میں افراتفری پھیلارہے ہیں۔
اتوارکو افغان وزیرداخلہ نورالحق علومی نے ایک بیان میں کہاکہ پاکستان میں فوجی آپریشن کے نتیجے میں غیرملکی جنگجو جن میں چیچن، ازبک، تاجک اوردیگر عسکریت پسندشامل ہیں، فرار ہوکر شمالی افغانستان آگئے ہیں۔ ان جنگجوؤں نے افغان فورس زپر حملے شروع کردیے ہیں۔ غیرملکی جنگجوؤں کے بدخشاں، قندوز، تخار، فریاب، بغلان اوردیگر شمالی علاقوں میں ٹھکانے ہیں جہاں انھوں نے مقامی لوگوں سے ملتی جلتی ثقافت، زبانیں اورحلیے دھاررکھے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہم افغانستان میں افراتفری پھیلانے میں ملوث ہر دہشت گردکا شکار کریںگے۔ملک میں امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے۔
افغان وزیر داخلہ نے کہاکہ صوبہ بدخشاں کے ضلع یمگان میں طالبان کاقبضہ ہے۔ سیکیورٹی فورسزنے عارضی طورپر چیک پوسٹوں کا کنٹرول سنبھال لیاتھا تاہم شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے فورسز کو پیچھے ہٹناپڑا۔ دریںاثنا صوبہ تخارمیں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں ضلعی چیف سمیت 4افراد ہلاک ہوگئے۔ تخار کے گورنر کے ترجمان کاکہنا تھاکہ بم دھماکے میں ضلع اشکاشم کے چیف حمیداللہ، ایک پولیس افسراور ان کے 2باڈی گارڈہلاک ہوگئے۔ طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی۔ علاوہ ازیں افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑمیں جنگی طیاروں کی بمباری سے طالبان کاشیڈو گورنر عمرزدران اپنے 2ساتھیوں سمیت ماراگیا۔
اتوارکو افغان وزیرداخلہ نورالحق علومی نے ایک بیان میں کہاکہ پاکستان میں فوجی آپریشن کے نتیجے میں غیرملکی جنگجو جن میں چیچن، ازبک، تاجک اوردیگر عسکریت پسندشامل ہیں، فرار ہوکر شمالی افغانستان آگئے ہیں۔ ان جنگجوؤں نے افغان فورس زپر حملے شروع کردیے ہیں۔ غیرملکی جنگجوؤں کے بدخشاں، قندوز، تخار، فریاب، بغلان اوردیگر شمالی علاقوں میں ٹھکانے ہیں جہاں انھوں نے مقامی لوگوں سے ملتی جلتی ثقافت، زبانیں اورحلیے دھاررکھے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہم افغانستان میں افراتفری پھیلانے میں ملوث ہر دہشت گردکا شکار کریںگے۔ملک میں امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے۔
افغان وزیر داخلہ نے کہاکہ صوبہ بدخشاں کے ضلع یمگان میں طالبان کاقبضہ ہے۔ سیکیورٹی فورسزنے عارضی طورپر چیک پوسٹوں کا کنٹرول سنبھال لیاتھا تاہم شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے فورسز کو پیچھے ہٹناپڑا۔ دریںاثنا صوبہ تخارمیں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں ضلعی چیف سمیت 4افراد ہلاک ہوگئے۔ تخار کے گورنر کے ترجمان کاکہنا تھاکہ بم دھماکے میں ضلع اشکاشم کے چیف حمیداللہ، ایک پولیس افسراور ان کے 2باڈی گارڈہلاک ہوگئے۔ طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی۔ علاوہ ازیں افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑمیں جنگی طیاروں کی بمباری سے طالبان کاشیڈو گورنر عمرزدران اپنے 2ساتھیوں سمیت ماراگیا۔